اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایف آئی اے افسر آصف اقبال کو ہٹانے پر شیریں مزاری اور انکی صاحبزادی ایمان مزاری پر تحریک انصاف سخت غصے میں۔#شیریں_مزاری_استعفیٰ_دو، #SackShireenMazari، #JusticeforAsifIqbal سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈز بن گئے۔تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا صارفین ایمان مزاری
اور اسکی بیٹی پر سخت غصے میں ہیں اور گزشتہ روز سے انہیں آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں۔ اس غصے کی وجہ ایک ایف آئی اے افسر آصف اقبال کو ہٹانا ہے جس نے گلوکار علی ظفر کی شکایت پر گلوکارہ میشا شفیع اور انکے دوستوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔علی ظفر نے سوشل میڈیا پر انہیں بدنام کرنے کے سلسلے میں گلوکارہ میشا شفیع اور ان کے دوستوں کے خلاف سائبر کرائم میں مقدمے کے اندراج کی درخواست دے رکھی تھی، اس درخواست میں میشا شفیع کے ہمراہ دیگر9 افراد کے نام بھی دیئے گئے تھے۔یہ مقدمہ درج ہوا تو شیریں مزاری کی صاحبزادی سخت غصے میں آگئیں اور ایک ٹویٹ کرڈالا۔شیریں مزاری کی صاحبزادی کے غصے کی وجہ آصف اقبال کا ایک آگاہی ٹویٹ تھا جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ اگر سوشل میڈیا پرکسی شخص کے بارے Fake News غلط خبرکی تشہیر کی جائے جس سے اسکی بدنامی ہو، جرم ہے جس کی سزا 3 سال قید یا 10لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں ہیں۔یہ ایک آگاہی گلوکار علی ظفر
نے ری ٹویٹ کیا تو اس ٹویٹ کو لیکر وفاقی وزیر شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری نے آصف اقبال پر کڑی تنقید کی اور لکھا کہ ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ دراصل علی ظفر کا ترجمان ہے ، سارا سسٹم گلاسڑا ہے ، اسے ختم ہونا چاہئے۔یہ ٹویٹ ہونے کی دیر تھی کہ ایک دن
بعد آصف اقبال کو عہدے سے فارغ کردیا گیا جسے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہوگیا، یہ طوفان برپا کرنیوالے زیادہ تر تحریک انصاف کے حامی ہی تھے جنہوں نے وزیراعظم عمران خان سے شیریں مزاری کو ہٹانے، شیریں مزاری سے مستعفی ہونے اور آصف اقبال
کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ یہ کیسا نیا پاکستان ہے جہاں ایک افسر کو ایک وزیر اپنی بیٹی کے کہنے پر اس لئے ہٹوادے کہ اسے اسکا ٹویٹ پسند نہیں آیا؟ سوشل میڈیا صارفین نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ شیریں مزاری کی کونسی کارکردگی ہے جو انہیں اڑھائی سال سے اہم وزارت پر رکھا ہوا ہے؟