منگل‬‮ ، 09 دسمبر‬‮ 2025 

مروہ کیس میں انتہائی اہم پیشرفت گرفتار ملزمان کے DNA میچ ہوگئے،ملزمان ساری رات مہ نوشی میں لت ہوتے رہے اور پھر ۔۔۔ آنکھیں نم کر دینے والی تفصیلات

datetime 20  ستمبر‬‮  2020 |

کراچی(این این آئی)شہرقائد میں 5سالہ مروہ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی ہے، ملزمان فیض اور عبداللہ کا ڈی این اے میچ کرگیا، ملزمان نے نشے کی حالت میں بچی کی آبروریزی کی۔تفصیلات کے مطابق مروہ کیس میں ملوث دو ملزمان فیض اور عبداللہ کا ڈی این اے میچ کرگیا جبکہ ملزم نواز تفتیش میں بے قصور ثابت ہوا ہے، تصدیق کے لیے 34 افراد کے

ڈی این اے سیمپل لیے گئے تھے۔ڈی آئی جی ایسٹ نعمان صدیقی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 100کے قریب گھروں کو چیک کیا، 34 افراد کے ڈی این اے لیے گئے، تفتیش میں مختلف باتیں اور لوگ سامنے آتے رہے، فیض عرف فیضو اور عبداللہ افغانی کے ڈی این رپورٹ کی تصدیق ہوئی، دونوں کے فنگر پرنٹ بچی کی لاش سے ملے کپڑوں سے بھی میچ ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ فارنزک ڈویژن نے ملزمان کے ڈی این اے میچ ہونے کی تصدیق کی ہے، ملزمان کے نمونے مروہ کے کپڑوں سے حاصل کئے گئے تھے۔نعمان صدیقی نے بتایاکہ پولیس کے لیے یہ ایک چیلنجنگ کیس تھا، فیض علاقے سے غائب ہوگیا تھا، فیض نے ایک دوست سے فون پر بھاگنے میں مدد لی، دوست نے سمجھایا کہ کچھ نہیں کیا تو بھاگنا کیوں، لاش سے ملے کپڑے پر بڑی تحقیق کی، معلوم ہوا استاد جاوید کی دکان سے کپڑا لیا گیا، جاوید نے پہچان لیا۔ڈی آئی جی ایسٹ نے کہا کہ فیض نشی ہے اور پوری رات شراب پی، صبح بچی کو اپنے گھر کی پہلی منزل پر لے جاکر آبرو ریزی کا نشانہ بنایا، فیض نے اپنے دوست عبداللہ افغانی کو بلایا، دونوں نے لاش کو کپڑے میں لپیٹا اور ٹریلر میں کچرے کے ساتھ رکھا اور پھینک آئے۔یاد رہے کہ 17 ستمبر کو گرفتار ملزمان عبداللہ اور فیضو کے فنگر پرنٹس میچ کرگئے تھے۔مروہ کیس میں گرفتار2ملزمان نے بچی سے آبروریزی کا اعتراف کیا تھا، فیض عرف فیضو نے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ میں نے اور میرے ساتھی عبداللہ نے بچی کواغواکیا، اغواکے بعدمروہ کو اپنے گھر لاکرباری باری آبروریزی کا نشانہ بنایا،آبرو ریزی کی وجہ سے مروہ کی موت ہوئی، جس کے بعد مروہ کی لاش کو کپڑے میں لپیٹ کرکچراکنڈی میں پھینک دیا۔واضح رہے کہ 5 سال کی مروہ 5 ستمبر کر اپنے گھر سے چیز لینے گئی اور لاپتہ ہوگئی تھی جس کے بعد 6 ستمبر کو اس کی لاش پرانی سبزی منڈی کے علاقے سے ملی تھی۔‎

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…