پیر‬‮ ، 31 مارچ‬‮ 2025 

”حکومت ایڈوائزر رکھتی ہے تو کہتی ہے یہ دنیا کے بہترین لوگ ہیں” جواب داخل نہ کرانے والے وزیر اعظم کے مشیروں کو دوبارہ نوٹس

datetime 10  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم عمران خان خان کے 16 مشیر ان کی تقرر ی کیخلاف درخواست پر جواب داخل نہ کرانے والے مشیروں کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیئے جبکہ چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دیئے کہ حکومت ایڈوائزر رکھتی ہے تو کہتی ہے کہ یہ دنیا کے بہترین لوگ ہیں۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے وزیر اعظم کے 16مشیران کے تقرر کیخلاف درخواست پر سماعت کی ۔وزیراعظم عمران خان،شہزاد اکبر ،سید شہزاد قاسم،شہزاد ارباب اور وزارت قانون نے جواب داخل کرا دیا جبکہ عبد الحفیظ شیخ کے وکیل کی جانب سے جواب جمع کرانے کے لئے مہلت مانگی گئی جسے عدالت نے منظور کر لیا ۔فاضل عدالت نے جواب جمع نہ کروانے والے عبدالرزاق دائود، امین اسلم ،ڈاکٹر عشرت حسین ، ڈاکٹر بابر اعوان ،ڈاکٹر ظفر مرزا، معید یوسف، زلفی بخاری ،ثانیہ نشتڑ،ندیم افضل چن اور شہباز گل کو دوبارہ نوٹسز جاری کردیئے اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو عدالتی حکم کی تعمیل کرانے کا حکم دے دیا۔وزیراعظم کی جانب سے جواب میں کہا گیا کہ مشیر خاص رکھنا وزیراعظم کا اختیار ہے ،تمام مشیروں کی تقرریاںآئین اور قانون کے مطابق ہیں۔شہزاد اکبر کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں موقف اپنایا گیا کہ اسلام ہائیکورٹ نے ان کا تقرر قانونی قرار دے دیا ہے۔

اس لیے درخواست ناقابل سماعت اور بے بنیاد ہے ۔ دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے باور کرایا کہ جب حکومت ایڈوائزر رکھتی تو کہتی ہے کہ یہ دنیا کے بہترین لوگ ہیں،تانیہ اندولس پاکستان کے مفاد کے خلاف کام کرتی رہیں ،جب تانیہ اندولس کے

حقائق سامنے آئے تو بیگ اٹھاکر واپس چلی گئیں۔ فاضل چیف جسٹس قاسم خان نے باور کرایا کہ میڈیا کے مطابق عبدالحفیظ شیخ کے اکاوئنٹ میں 25ہزار روپے ہیں اور ایک بیگ ہے ۔چیف جسٹس قاسم خان نے ریمارکس دئیے کہ جواب نہ دینے والے مشیروں کا اخبار میں اشتہار جاری کردیں۔

وزیراعظم کو احکامات جاری کریں کہ مشیروں کو کہیں جواب دیں۔فاضل چیف جسٹس نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کے وکلا ء نے چیمبر میں آکر رونا ہے کہ پرنسپل سیکرٹری کو نہ بلوائیں۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…