اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر میڈیا پر کوئی پابندی نہیں ہے، ہماری حکومت اظہار آزادی رائے پر یقین رکھتی ہے، یہاں میڈیا آزاد ہے، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بد قسمتی سے حکومت اور وزراء ہیں جو خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں نا کہ میڈیا،کچھ صحافی دعویٰ کرتے ہیں کہ ممکنہ طور پر ایک صحافی کو
کچھ گھنٹوں کیلئے اٹھایا گیا تھا لیکن ہم نہیں جانتے کہ اس کی وجہ کیا ہے۔اس طرح وزیراعظم عمران خان نے اعتراف کیا کہ ہمارے دور میں ایک صحافی کو اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی حکومت نے اتنی تنقید کا خندہ پیشانی سے سامنا نہیں کیا جتنا میری حکومت نے کیا، تنقید پر مجھے کوئی اعتراض نہیں لیکن میری حکومت کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا جاتا رہا ہے،وزیراعظم نے کہاکہ اپنی زندگی کے بیس سال میں نے انگلینڈ میں گزارے ہیں، میں جانتاہوں کہ اظہار آزادی رائے کیا ہوتاہے، کچھ چیزیں جو میرے اور حکومتی وزراء کے خلاف میڈیا میں سامنے آئیں اگریہ سب کچھ انگلینڈ میں ہوا ہوتا تو ہم نے ملین ڈالرز کے ہرجانے کا دعویٰ کیا ہونا تھا۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی دارالحکومت میں ٹرانسپورٹ ، پینے کے صاف پانی اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں وفاقی دارالحکومت کے رہائشیوں کو درپیش صاف پانی، ٹرانسپورٹ کے مسائل اور صحت و تعلیم کے حوالے سے ترقیاتی منصوبوں پر غور کیا گیا جبکہ زیر التوا اسلام آباد ائیرپورٹ میٹرو بس منصوبے سے متعلقہ معاملات اور ان کے حل پر بھی غور ہوا ۔چئیرمین سی ڈی اے نے اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے وزیر اعظم کو بریفنگ دی۔ اجلاس میں اسلام آباد ائیرپورٹ میٹرو بس منصوبے کی تکمیل، انتظام اور ٹرانسپورٹ
سے متعلقہ معاملات کے حوالے سے اسلام آباد ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ کیاگیا ۔وفاقی دارالحکومت میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ غازی بروتھا سے اسلام آباد کو پانی سپلائی کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کی رفتار کو تیز کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کو ماڈل سٹی بنانے پر بھرپور توجہ دی جائے۔ اس ضمن میں صحت اور تعلیم کی
سہولیات میں بہتری لانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اسلام آباد اور اس کے مضافات میں بغیر کسی منصوبہ بندی آبادی کے پھیلاؤ کے مسئلے کے حل پر ترجیحی بنیادوں پر غور کیا جائے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ گرین ایریاز کا تحفظ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے لہذا اس حوالے سے تجاوزات کی روک تھام یقینی بنائی جائے۔اجلاس میں وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر برائے داخلہ مرزا شہزاد اکبر، معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری، معاون خصوصی علی نواز اعوان، ایم این اے راجا خرم شہزاد، چئیرمین سی ڈی اے و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔