اسلام آباد(این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب )نے بلا امتیاز احتساب کو یقینی بنانے کے لئے کوششیں کیں،موجودہ چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی قیادت میں گزشتہ کئی برسوں سے زیر التوا مقدمات کو بھی نمٹایا گیا ہے،نیب نے گزشتہ 2 سال کے دوران 363.918 ارب روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔
نیب کو آگاہی، تدارک اور انفورسمنٹ کی پالیسی پر عمل کر تے ہوئے ملک سے بد عنوانی کا اختیار دیاگیا ہے، نیب انسداد بد عنوانی کا ادارہ ہے جو ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے مو ثر اور فعال اقدامات کر رہا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نیب انسداد بدعنوانی، فنڈز میں خرد برد، اختیارات سے تجاوز، بینک نادہندگی اور بڑے پیمانے پر عوام سے دھوکہ دہی کے مقدمات پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ گزشتہ 2 سال کے دوران چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی قیادت میں اصلاحات کے ذریعے نیب کو فعال ادارہ بنایا گیا ہے ۔ نیب کی کارکردگی اور استعداد کار میں بہتری لائی گئی ہے، زیر التوا کیسز کو نمٹایا گیا ہے۔ گزشتہ دو سال کے دوران نیب سیاسی اثر و رسوخ سے بالا تر ہو کر بلا امتیاز احتساب کے لئے کوشاں ہے۔ نیب کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوشن کا نظام وضع کیا گیا ہے۔ نیب کے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لئے شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن کے لئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا گیا ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کی صورت میں شکایات کو مکمل کرنے اور بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کے لئے 90 روز کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ سینئر افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لئے ڈائریکٹر جنرل، ایڈیشنل ڈائریکٹرز اور ڈائریکٹرز پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا گیا ہے۔
مشاورت سے فیصلہ سازی کے لئے ایگزیکٹو بورڈ اور ریجنل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔ ادارہ جاتی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے مقداری اور معیاری گریڈنگ کا نظام وضع کیا گیا ہے۔ شکایات کے اندراج پر مخصوص شناخت نمبر جاری کیا جا رہا ہے۔ نیب کو گزشتہ 2 سال کے دوران 75 ہزار 268 شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں سے 66 ہزار 838کو نمٹایا گیا ہے۔ اس عرصہ میں 2417 شکایات پر کارروائی کی منظوری دی گئی ہے جبکہ 2036 مکمل کی گئی ہیں۔ گزشتہ 2 سال کے دوران نیب نے 1240 انکوائریز کی منظوری دی ہے جبکہ 1220 مکمل کی گئی ہیں۔
اس عرصہ کے دوران نیب نے 432 انوسیٹی گیشنز کی منظوری دی ہے جن میں سے 415کومکمل کیا ہے۔ نیب نے 332 بدعنوانی کے ریفرنسز دائر کیے ہیں جبکہ 270 کا فیصلہ ہوا ہے۔ نیب نے گزشتہ 2 سال کے دوران بلاواسطہ طور پر 28.108 ارب روپے جبکہ بلواسطہ طور پر 335.810 ارب روپے بد عنوان عناصر سے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔ نیب یو این سی اے سی کے تحت اقوام متحدہ کا فوکل ادارہ ہے۔ نیب سارک ممالک کے انسداد بدعنوانی کے اداروں میں روابط کے فروغ کے لئے بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔