منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

ن لیگ حکومت کو 5 سالہ دور کا حساب دینے کو تیار، حیرت انگیز مطالبہ بھی کر دیا

datetime 20  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)مسلم لیگ(ن)سندھ کے جنرل سیکرٹری اور سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے حکومت کو ن لیگ کے 5 سالہ دور کا حساب دینے کی پیشکش کرتے ہوئے کہاہے کہ خان صاحب اپنے دور کی بھی تحقیقات کرائیں، مسلم لیگ(ن)نے جب حکومت چھوڑی تو قومی انکم بڑھ رہی تھی، پی ٹی آئی نے پہلے ہی سال قومی انکم کو کم کیا اور اس سال تو منفی کردیا ہے, 2سالوں میں گیس کی قیمتیں دگنی ہوگئی،

گردشی قرضے 22 سو ارب روپے کے ہوچکے ہیں۔کراچی کو وفاق کے زیر انتظام علاقہ بنانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔اس کی قانون اور آئین میں بنانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔وہ بدھ کوکراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔اس موقع پر سابق گورنر سندھ محمد زبیر اور دیگر بھی موجود تھے ۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آپ ہم سے چاہیں تو حساب لے لیں، ن لیگ کے 5 سال کا حساب دینے کے لیے تیار ہوں ہم مہنگائی 3 اعشاریہ 9 فیصد پر چھوڑ گئے تھے جو اب 12 تک چلی گئی ہے، کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتیں مسلسل بڑھتی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ آٹا ہماری حکومت میں 35 روپے کلو تھا جو آج 70 روپے سے زیادہ کا مل رہا ہے جبکہ مختلف اشیا کی قیمتیں سو گنا بڑھ چکی ہیں۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت تو ہر الزام مافیا کے اوپر ڈال دیتی ہے لیکن سب سے زیادہ نقصان غریب کا ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس بنیاد پر چینی ایکسپورٹ کی وہ اعداد و شمار ہی غلط تھے، حکومت نے مشینری امپورٹ کم کرکے ملکی معیشت کو سست کردیا۔مسلم لیگی رہنما نے کہا کہ ایک طرف ہماری حکومت نے 5 سال میں10ہزار ارب روپے کا قرض لیا، دوسری طرف تحریک انصاف 2 سال میں11ہزار ارب روپے کا قرض لیا۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی دور میں سب سے بڑی ناکامی ٹیکس جمع نہ کرکے ہوئی، حکومت ایف بی آر کے 5 چیئرمین تبدیل کرچکی ہے، کیوں؟ یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بجلی کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے دیگر قیمتیں بھی بڑھ گئیں، کراچی میں ظالمانہ لوڈشیڈنگ کی گئی جبکہ اس حکومت نے پورے ملک میں لوڈشیڈنگ شروع کردی۔انہوںنے کہا کہ کورونا سے پاکستان میں معاشی سرگرمیاں کم نہیں ہوئی تھی۔اشیا خوردونوش نوش کی قیمتوں میں بہت اضافہ ہوا ہے۔غریب طبقہ کو سب زیادہ مہنگائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوںنے کہا کہ جب ہم نے حکومت چھوڑی تھی تو آٹے کی قیمت

35 روپے فی کلو تھی اب آٹا 70 روپے کلو میں بھی نہیں ملتا ہے۔چینی قیمت 53سے 55 روپے تھی۔اب سو روپے سے بڑھ گئی ہے۔کوئی بھی خان صاحب کی نیت پر چینی سستی نہیں دے گا۔آٹے کا بحران بھی ان کی حکومت میں آیا ہے۔یہ اگر ایک کروڑ نوکریاں دینے کا کہیں گے تو لوگ بے روزگار ہو جائیں گے۔ابھی کہہ رہے ہیں کہ عثمان بزدار کام سیکھ رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ہم نے دس ہزار ارب کا قرض لیا۔دو سال میں پی ٹی آئی نے 11ارب سے

زائد کا قرضہ لیا ہے۔ہمارے دور میں بہت کام ہوئے ہیں ۔آپ ہم سے حساب لے سکتے ہیں۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ انہوں امپورٹ کم کی ہے۔ایکسپورٹ نہیں بڑھائی ہے۔اگر امپورٹ بڑھائی ہے تو کراچی پورٹ پرتالہ لگا دیں۔امپورٹ صرف مشینری کی کم کی ہے۔ایک روپے ایکسپورٹ نہیں بڑھایا ہے۔گیس کو ڈبل کردیا ہے ۔50سے 70 فیصد بجلی کے نرخ بڑھائے۔22سو ارب کا سر کلر ڈیڈ ہوگیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ کراچی میں ظالمانہ لوڈشیڈنگ ہوئی تھی۔

ہم سستے بجلی پلانٹ لگائے تھے۔انہوںنے کہا کہ تا نہیں ان کی کیا کامیابی ہے۔ہم نے گذارش کی تھی کہ سود کے ریٹ کم کریں۔فرنس آئل ایل این جی سے آدھا ہوتا ہے۔ایل این جی فرنس آئل کے مقابلے میں ڈبل ایل این جی بناتا ہے۔انہوںنے کہا کہ پی آئی اے یورپ نہیں جا سکتی ہے۔غلام سرور خان کو کوئی نقصان نہیں ہوا لیکن ایوای ایشن کو تباہ کردیا۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ میں پانچ مہینے وزیر خزانہ رہا ہوں اور پانچ مہینے جیل کاٹی ہے۔نیب سے خوفززدہ نہیں ہیں۔حکومت کی نالائقی کا ذمہ دار ہمیں نہ ٹھرایا جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ کراچی کو وفاق کے زیر انتظام علاقہ بنانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔اس کی قانون اور آئین میں بنانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔پیپلزپارٹی نے کراچی میں مقامی حکومتوں کو چلنے دیا لیکن پنجاب میں لوکل گورنمنٹ کو نہیں چلنے دیا گیا ۔کراچی میں جب تک مقامی سطح پر اختیارات نہیں دیئے جائیںگے مسائل حل نہیں ہوںگے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…