اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہاہے کہ اگلے دس سالوں تک پاکستان اپنے وسائل سے انر جی بنا رہاہوگا ،ہم ڈیمز پر پن بجلی ٹربائن لگائیں گے ،ہوا سے بننے والی بجلی کے آٹھ سو میگاواٹ کے پندرہ منصوبوں پر کام جاری ہے،حکومت ملی تو صرف دو ہفتوں کے ریزرو باقی تھے، دو سالوں میں پینتالیس سو میگاواٹ بجلی کا اضافہ ہوا، پہلی بار ملک میں
انرجی کے لئے جدید ریفارمز سسٹم لیکر آرہے ہیں، توانائی سیکٹر میں مزید دس ہزار ملازمتوان کے مواقع پیداہونگے ۔ بدھ کو یہاں اپنی وزارت کی دوسالہ کار کر دگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہاکہ ہماری حکومت آئی تو ہمیں فائنانس اور انرجی سیکٹر کے چیلنجز درپیش تھے، انرجی فیلڈ میں ہم نے تاریخی اچیومنٹ کیں، ستر فیصد ہم توانائی باہر سے امپورٹ کرکے بناتے ہیں، ہماری کوشش ہے مکس انرجی میں ستر فیصد امپورٹڈ توانائی کو ریورس کریں، اگلے دس سالوں تک پاکستان اپنے وسائل سے انرجی بنا رہا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ رینیوایبل انرجی کی وجہ سے ٹیکنالوجی میں انقلاب آئے گا،یہ ایک ہائی ٹیک انڈسٹری ہوگی جس سے ملازمتیں پیدا ہونگی۔ انہوںنے کہاکہ کارکے میں ایک اعشاریہ دو ارب ڈالر کا نقصان ہوا ، عمران خان نے سیٹلمنٹ کرکے پاکستان کو تقریباً دو سو ارب روپے جرمانے سے بچایا۔ انہوںنے کہاکہ ڈیم کی تعمیر سے بجلی میں اضافہ ہوگا، ہم ڈیمز پر پن بجلی کی ٹربائن لگائیں گے، انہوںنے کہاکہ اس وقت ہوا سے بننے والی بجلی کے آٹھ سو میگاواٹ کے پندرہ منصوبوں پر کام جاری ہے۔وفاقی وزیر توانائی نے کہاکہ حکومت ملی تو صرف دو ہفتوں کے ریزرو باقی تھے، ان دو سالوں میں پینتالیس سو میگاواٹ بجلی کا اضافہ ہوا، ہم نے سات ہزار دو سو میگاواٹ کے ڈرپ اسٹیشنز کو اپگریڈ کیا ہے،ہم پہلی بار ملک میں انرجی کے لئے جدید ریفارمز سسٹم لیکر آرہے ہیں، یہ ملک میں پہلی بار ہو رہا ہے کہ بجلی پر مکمل پلاننگ کی جا رہی ہے، انہوںنین کہاکہ ہم نے 8390 ملازمین کو ریگولرائز کیا، توانائی سیکٹر میں مزید دس ہزار ملازمتوان کے مواقع پیدا کرنے جا رہے ہیں۔