منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

یہ ملک کیا خاک ترقی کرے گا ؟ برسوں قبل ہم نے شاندار خوبیوں والا موبائل فون اور لیپ ٹاپ بنا کر دکھانے کی حکومت کو پیشکش کی تو آگے سے کیا جواب ملا ؟ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے سب کے پول کھول دئیے

datetime 18  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان روزنامہ جنگ میں اپنے کالم ”عوام کی خوشحالی ”میں لکھتے ہیں کہ بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں نے ہمیشہ اپنے مفاد کو عوامی مفاد پر ترجیح دی ہے، 35 سال سے زیادہ وقت گزرا کہ میں چین گیا تھا۔

مجھے آج بھی یاد ہے ان کی مہمان نوازی۔ اس وقت ان کے ہاں سب سے بڑا مسئلہ اتنی بڑی آبادی کو کھانا فراہم کرناتھا۔ اس کا حل انھوں نے بہت ہی اعلی منصوبہ بندی سینکالا۔ انھوں نے نچلی سطح پر پورے ملک میں کمیون (Commune) سسٹم جاری کیا۔ کمیون ایک چھوٹی مکمل بستی کہلاتی ہے۔ ایک کمیون کئی سو ایکڑ پر پھیلا ہوتا تھا۔ اس میں پولٹری فارم، بطخ فارم، مچھلیوں کی افزائش کا فارم وغیرہ، سبزیوں کے کھیت، گندم و مکئی کے کھیت، غرض ضروریاتِ زندگی کی تمام چیزیں وہاں پیدا کی جارہی تھیں۔ وہیں لوگوں کے رہنے کے لئے فلیٹ تھے۔ بجلی، پانی، گیس مفت تھا۔سب سے اہم وہاں Barefoot doctors کی بھی بڑی جماعت تھی ،یہی بات میں نے یورپ میں دیکھی تھی کہ ہر پیشہ ور بنیادی تعلیم اور پیشہ ورانہ صلاحیت کا حامل ہوتا تھا۔میں چین میں جہاں جہاں گیا یہ کام ہوتے دیکھا۔ کپڑے، جوتے چپراسی سے وزیر اعظم تک ایک ہی طرح کے ہوتے تھے۔ افواج میں بھی یہی روایت تھی۔ نیتجہ دیکھئے ایک نسل نے ہی غربت سے امارت کی منزل طے کرلی۔ہم ان کے مقابلے میں بہتر پوزیشن میں تھے مگر 70 برس بعد بھی ہم اتنی ترقی نہیں کر پائے جتنی چین نے کی ہے۔شرم کی بات ہے کہ ایک زرعی ملک ہو کر ہم گندم، چینی اور سبزیاں دالیں درآمد کررہے ہیں اور اربوں ڈالر اس میں خرچ کردیتے ہیں۔

ہمارے پاس ہزاروں ایکڑ زمین خالی پڑی ہے۔ جاگیردار زرعی پیداوار کو نظرانداز کرکے سیاست میں لگے ہوئے ہیں اور ڈیویلپمنٹ فنڈز حاصل کرکے عیاشی کرتے ہیں۔ ملک کیا خاک ترقی کرے گا۔یہ سب کچھ تعلیم کے فقدان کا نتیجہ ہے۔آپ دیکھئے، ہم ایٹم بم اور میزائل، ٹینک، ہوائی جہاز بنالیتے ہیں مگر موبائل فون اور لیپ ٹاپ پر اربوں روپیہ ضائع کرتے ہیں۔ آج سے 25 برس پہلے ہم اعلی لیپ ٹاپ بناتے تھے اور مشورے و پیشکش کے باوجود ہمیں موبائل فون نہیں بنانے دیا گیا۔ ہم بنا کر ٹیکنالوجی منتقل کردیتے اور حکومت کا زرمبادلہ بچ جاتا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…