ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

ٹیکسز میں مزید کمی لانے اور ٹیکسوں کو دیگر صوبوں کی سطح پر لانے کے لئے اقدامات کیے جائیں ، وزیراعظم نے ہدایات جاری کر دیں

datetime 13  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے تعمیرات سے وابستہ کاروباری برادری کے لئے آسانیاں فراہم کرنا خوش آئند ہے،ہفتہ وار ویب نار کے انعقاد کا اہتمام کیا جائے،تعمیرات کے شعبے میں تمام مراحل کی آٹو میشن، ڈیجیٹلائزیشن اور نظام کو آسان بنانے پر بھرپور توجہ دی جائے، حکومت بلوچستان کی جانب سے ٹیکسز کی شرح میں کمی لانے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں ،

مزید کمی لانے اور ٹیکسوں کو دیگر صوبوں کی سطح پر لانے کے لئے اقدامات کیے جائیں ،تمام تعمیراتی منصوبوں کی تکمیل مقررہ ٹائم لائنز میں یقینی بنائی جائے۔ جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کا ہفتہ وار اجلاس ہوا جس میں وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، معاون خصوصی برائے بیرون ملک پاکستانی سید ذوالفقار عباس بخاری، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹری صاحبان، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی، گورنر اسٹیٹ بنک، چیئرمین ایف بی آر و دیگر سینئر حکام جبکہ چیف سیکرٹری صاحبان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ معروف کاروباری شخصیات عارف حبیب، عقیل کریم ڈھیڈی، محسن شیخانی اور حسن بخشی نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس میں ایف بی آر کی جانب سے تعمیرات کے شعبے میں فراہم کی جانے والی سہولت کاری اور نئے اقدامات، صوبہ بلوچستان میں تعمیرات کے شعبے میں نئے منصوبے، وفاقی دارالحکومت بلیو ایریا میں پلاٹوں کی نیلامی اور دیگر اہم امور پر بریفنگ دی گئی چیئرمین ایف بی آر نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں کی سہولت کاری کے لئے تعمیراتی منصوبوں، ڈویلپرز اور بلڈرز کے لئے آن لائن رجسٹریشن کا نظام متعارف کرایا ہے۔ جس سے تعمیرات کے شعبے میں ٹیکس دہندگان کو خاطر خواہ آسانی میسر آ ئے گی۔ اس اقدام کی میڈیا و دیگر ذرائع سے

تشہیر کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ ایف بی آر کی جانب سے ویب نار کا بھی انعقاد کیا جا رہا ہے۔ چئیرمین ایف بھی آر نے بتایا کہ اس وقت تک چالیس منصوبے ریجسٹرڈ ہو چکے ہیں جب کہ 4812منصوبوں کی رجسٹریشن پر کام جاری ہے۔ چیف سیکرٹری بلوچستان نے وزیر اعظم کو بتایا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایات کی روشنی میں این او سیز و دیگر منظوریوں کے عمل کی مدت کو کم کر کے بیس دن کر دیا گیا ہے۔ کنٹریکٹرز اور پراپرٹی ڈویلپرز کے لئے

سیلز ٹیکس کو کم کرکے رہائشی اسکیموں کے لئے ساٹھ روپے مربع گز جبکہ کمرشل کے لیے پچاس روپے مربع گز کر دیا گیا ہے۔ مختلف دیگر ٹیکسز کی شرح کو بھی کم کیا گیا ہے۔ ان میں اسٹام ڈیوٹی، سی وی ٹی، ٹرانسفر ٹیکس وغیرہ شامل ہیں ۔ مختلف رہائشی منصوبوں کے بارے میں بتاتے ہوئے چیف سیکرٹری نے بتایا کہ اس وقت گوادر میں چودہ ہزار ایکٹر رقبے پر اناسی رہائشی منصوبے زیر غور ہیں۔ ایک سو چار منصوبوں کے لئے این او

سیز کی منظوری دی جا چکی ہے۔سرکاری ہاؤسنگ منصوبوں میں کچلاک ہاؤسنگ منصوبے میں 714یونٹس اور 600اپارٹمنٹس تعمیر کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ کوئٹہ، اورمارہ، پسنی اور گوادر میں رہائشی منصبوں کے لئے ایم او یوز پر دستخط ہو چکے ہیں اور سائٹس کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔ چیف سیکرٹری بلوچستان نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے تحت کم آمدنی والے افراد کے لئے رہائشی منصوبوں کے بارے میں بھی اجلاس کو

بریف کیا۔ چیئرمین سی ڈی اے نے وفاقی دارالحکومت میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے رہائشی سیکٹر پارک انکلیو تھری اور ستمبر میں بلیو ایریا کے پلاٹس کے لئے ہونے والی نیلامی کے بارے میں وزیرِ اعظم کو بریف کیا۔ بلیو ایریا میں اضافی تعمیرات کے حوالے سے عائد ٹیکسوں میں خاطر خواہ کمی کرنے کی تجویز بھی وزیرِ اعظم کو پیش کی گئی۔اجلاس میں شریک کاروباری برادری کے نمائندوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ

حکومت کی جانب سے تعمیرات کے شعبے میں اس قدر آسانیاں فراہم کی گئیں ہیں اور منظوریوں کا عمل نہ صرف آسان بلکہ تیز ہو رہا ہے۔ حکومت کے ان اقدامات کی وجہ سے نہ صرف سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے بلکہ معاشی سرگرمیوں میں تیزی آ رہی ہے۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے تعمیرات سے وابستہ کاروباری برادری کے لئے آسانیاں فراہم کرنا

خوش آئند ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ہفتہ وار ویب نار کے انعقاد کا اہتمام کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ تعمیرات کے شعبے میں تمام مراحل کی آٹو میشن، ڈیجیٹلائزیشن اور نظام کو آسان بنانے پر بھرپور توجہ دی جائے۔ حکومت بلوچستان کی جانب سے ٹیکسز کی شرح میں کمی لانے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے چیف سیکرٹری بلوچستان کوہدایت کی کہ اس میں مزید کمی لانے اور ٹیکسوں کو دیگر صوبوں کی سطح پر لانے کے لئے اقدامات کیے جائیں تاکہ پورے ملک میں تعمیرات کے حوالے سے یکساں شرح ٹیکس کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ تمام تعمیراتی منصوبوں کی تکمیل مقررہ ٹائم لائنز میں یقینی بنائی جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…