دوسال بعد بھی حکومتی گاڑی جہاں تھی وہیں کھڑی ہے ، سراج الحق نے حکومت کو آئینہ دکھا دیا

9  اگست‬‮  2020

لاہور (آن لائن) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ دوسال بعد بھی حکومتی گاڑی جہاں تھی وہیں کھڑی ہے ۔نااہل حکومت نے ملک کو آگے لے جانے کی بجائے مسائل کی دلدل میںدھکیل دیا ہے ۔حکمرانوں نے اپنے لئے ایسے مسائل پیدا کرلئے ہیں کہ اب انہیں عوام کی نہیں اپنی فکر پڑی ہوئی ہے۔ ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی اور عوام کی فلاح و بہبود ان کے ایجنڈے میں نہیں۔

وزیر اعظم اور موجودہ حکومت عوام کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ ہے نہ ہی ان کے پاس مسائل حل کرنے کی صلاحیت ہے۔ قوم چاہتی ہے کہ ملک میں آئین کی بالا دستی اور قانون کی حکمرانی ہو، لیکن یہاں عدالتوں میں بھی انصاف نہیں ملتا، عدالتوں کے دروازے سونے کی چابی سے کھلتے ہیں۔ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے عوام رْل گئے ہیں، آٹا، چینی، پٹرول اور ضرورت کی دوسری چیزیں مہنگی کرکے حکومت نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ ملک میں مہنگائی کا سونامی ہے اور اس سونامی نے سب سے زیادہ عام آدمی کی مشکلات اور پریشانیوں میں اضافہ کیا ہے۔وکلاء کے نمائندے بار رومز کو ظلم اور لاقانونیت کے خلاف استعمال کریں۔ باقی ادارے کھل گئے اب حکومت کے پاس ایس اوپیز کے تحت تعلیمی اداروں کو نہ کھولنے کا کیا جواز ہے۔اسلام کی دعوت و تبلیغ کیلئے تبلیغی جماعت کے شب جمعہ پر سے بھی پابندی ختم کی جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں اسلامک لائرز مومنٹ خیبر پختونخوا کے ضلعی اور تحصیل بارز ایسوسی ایشنز کے انتخابات میں کامیاب ہونے والے عہدیداروں کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر خیبر پختونخوا کے امیر سینیٹر مشتاق احمد خان، اسلامک لائرز مومنٹ کے مرکزی صدر خان افضل خان ایڈووکیٹ، خیبر پختونخوا بارز ایسوسی ایشنز انتخابات میں کامیاب امیدواروں سمیت ملتان کے بار الیکشن

میں کامیاب ہونے والے عہدیدار بھی شریک تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور نواز لیگ ناکام ہوچکی ٗاب پی ٹی آئی بھی ناکامی سے دوچار ہے۔حکومت کی معاشی وتعلیمی پالیسیاں ناکام ثابت ہوئی ہیں ۔حکومت اپنے دعوے اور وعدے پورے نہیں کرسکی ہے اس لئے عوام موجودہ حکومت سے بھی مایوس ہورہے ہیں ۔فرسودہ نظام اور اسٹیٹس کو کی حفاظت کرنا عوام کی توہین ہے ۔ہمارے تمام فیصلے عالمی دباؤ پر رات کی تاریکی میں

ہورہے ہیں۔ حکومت کب تک عالمی اداروں کو خوش کرنے کیلئے ہماری آزادی اور خود مختاری کا سودا کرتی رہے گی۔ کلبھوشن کو سہولتیں دیکر وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ ہم نے بھارت کو جھکنے پر مجبور کردیا ہے۔انہوں نے کہ اکہ اب بھی مشرف دور کی طرح غلامانہ ذہنیت سے فیصلے کئے جارہے ہیں۔جس طرح ریمنڈڈیوس کو چھوڑا اور ایمل کانسی اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکہ کے حوالے کیا گیا اسی طرح اس حکومت نے پہلے

ابھینندن کو چھوڑا اور اب کلبھوشن کوآزاد کرنے کی راہ ہموار کررہی ہے۔انہوں نے وکلاء رہنماؤں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بار رومز آپ کے لئے دعوت کے میدان ہیں۔ آپ ملک بھر کے وکلاء کی نمائندگی کریں اور قوم اور جمہور کے بنیادی حقوق کا جھنڈا اٹھائیں، ان کی آواز بنیں اور ان کے حقوق کے لئے لڑیں۔ وکلاء کا مقابلہ کوئی نہیں کرسکتا۔ ان شاء اللہ وکلاء پاکستان میں عدل و انصاف کی حکمرانی کے لئے جدوجہد میں کامیاب ہوں گے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت میں وفاقی کابینہ کے سب سے زیادہ اجلاس ہوئے مگر ان اجلاسوں میں ہونے والے فیصلوں پر عمل درآمد کہیں نظر آیا۔اب تو چیف جسٹس نے بھی کہہ دیا ہے کہ پریس کانفرنسوں سے لوگوں کو تحفظ ملے گانہ ان کے مسائل حل ہونگے۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ہماری آنے والی نسلوں کو بھی آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی کی ہتھکڑیاں پہنا دی ہیں۔ حکمران ،نیب اور عدالتیں اپنی ذمہ داریاں پوری کرتیں تو آج ملک 100ارب ڈالر سے زیادہ کا مقروض نہ ہوتا ۔کرپشن ،بدعنوانی اور رشوت ستانی جیسے جرائم کے مکمل خاتمہ کیلئے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں فیصلے کرنا ہونگے ۔چوری کرکے بیرون ملک منتقل کی گئی قومی دولت واپس آجائے تو نا صرف پاکستان کے تمام قرضے اتر سکتے ہیں بلکہ عوام کو غربت مہنگائی ،بے روزگاری دلدل سے بھی نکالا جاسکتا ہے ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…