بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

مشرف دور کی حکمت عملی دہرائی جارہی ہے،ن لیگ  نے حکومت کو نہ گرانے کی این او سی دیدی ،اپوزیشن کی جماعتوں کو سوچنا پڑے گا ،اے پی سی کے حوالے سے شرکت کرکے کیا اس ڈیل کا حصہ بنیں گے یا نہیں؟جے یو آئی رہنما حافظ حسین احمد نے بڑا اعلان کر دیا 

datetime 4  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی /کوئٹہ(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی ایک بڑی جماعت نے حکومت کو نہ گرانے اوران کے خلاف احتجاج نہ کرنے کے لیے این او سی دیدی ہے لگتا ہے کہ یہ حکومت بچاؤ ’’این او سی‘‘ جان بچاؤ ’’این او سی‘‘ کے بدلے میں دی گئی ہے، جس کی نشاندہی کھرے اور سچے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کردی ہے۔

وہ منگل کے روز جامع مطلع العلوم میں صحافیوں اور نجی چینل سے گفتگو کررہے تھے۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ ماضی کے تلخ تجربات کے بعد ہمیں توقع تھی کہ اپوزیشن کی بڑی جماعت کم ازکم اس بار سنجیدگی کا مظاہرہ کرے گی لیکن لگتا یہ ہے کہ مشرف دور کی حکمت عملی دہرائی جارہی ہے اور اب یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی، انہوںنے کہا کہ لگتا ہے کہ موجودہ ڈیل میں اس شرط کو قبول کیا گیا ہے کہ 5سال تک ’’نکے ‘‘ کو تحفظ فراہم کیا جائے گا اور یہ کارنامہ ’’ابے‘‘ کا لگتا ہے جس کا سہرا ڈاکٹر عدنان کے سر ہے جس نے میڈیکل کی تاریخ میں انوکھا اندازاپنایا مزے کی بات یہ ہے کہ شوکت خانم اسپتال، پنجاب کی صوبائی وزیر صحت اور ڈاکٹر صاحبان بھی اس چکمہ میں آگئے ۔انہوں نے کہا کہ اب اپوزیشن کی جماعتوں جمعیت علمائے اسلام اور دیگر جماعتوں کو سوچنا پڑے گا کہ وہ اے پی سی کے حوالے سے شرکت کرکے کیا اس ڈیل کا حصہ بنیں گے یا نہیں؟ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صحت کے معاون خصوصی کے لیے وزیر اعظم عمران نیازی کو ڈاکٹر عدنان جیسے شہرہ آفاق اور باصلاحیت شخصیت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے تھا کیوں کہ ٹیسٹ اور میڈیکل تاریخ میں اس نے کئی ریکارڈ قائم کئے انہوں نے کہا کہ حیرت ہے کہ پنجاب کی صوبائی حکومت، وفاقی حکومت اور عدلیہ اس صورتحال میں کس کے کہنے اور اشارے پر خاموش ہیں۔جے یو آئی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارت کے قبضے تسلط اور کشمیریوں پر ظلم و ستم کو ایک سال مکمل ہوچکا ہے

پورے سال بعد صرف ایک منٹ کی خاموشی سے لگتا ہے کہ اب مکمل خاموشی کے لیے ریہرسل کی جارہی ہے اور کشمیر کے مسئلے پر موجودہ حکمران مٹی پاؤ کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں آج حکمرانوں کو کشمیر کمیٹی ، کشمیر کے حوالے سے بلند و بانگ دعوے ، ایٹمی صلاحیت کی حامل طاقت سمیت کوئی ایسا حربہ بھی کام نہیں آرہا جو کشمیریوں پر ہونے والے دردناک صورتحال کا مداوا کرسکیں

۔کشمیر کمیٹی کے حوالے سے تنقید کرنے والوں کی زبان آج نئی کشمیر کمیٹی پر کیوں خاموش ہے جبکہ عمران خان بھارت کے تمام تر ظلم و ستم اور جارحیت کے بدلے انہیں سہولتیں فراہم کررہے ہیں بھارتی پائلٹ جس نے پاکستانی کی فضائی حدود میں داخل میں ہوکر پاکستان کی تنصیبات پر حملے کی کوشش کی اسے جس انداز میں رہا کیا گیا ، کرتارپوررہداری اور کلبھوشن یادیو کے معاملے پر موجودہ حکومت بھارت کے لیے سہولت کار بنی ہوئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…