ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

خیبرپختونخوا میں کئی سکینڈلز سامنے آچکے، یہ سب کچھ نیب کو نظر نہیں آرہا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب ادارہ بے معنی ہوچکا،اسفندیارولی بھی کھل کر بول پڑے

datetime 22  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آن لائن) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) بارے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ ادارہ بے معنی ہوچکا ہے اور نیب چیئرمین کو اخلاقی طور پر استعفیٰ دے کر گھر جانا چاہیئے۔ باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ روز اول سے اے این پی کا موقف یہی ہے کہ نیب احتساب کے نام پر

اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنارہا ہے اور اسی موقف پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے تصدیقی مہر ثبت کردی ہے، اسکے بعد نیب کے چیئرمین اخلاقی طور پر اس کرسی پر رہنے کا جواز کھوچکے ہیں، بہتر یہی ہوگا کہ وہ استعفیٰ دے کر گھر چلے جائے۔ اے این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ نیب ایک آمر کا بنایا ہوا ادارہ ہے جسے ہمیشہ مخالفین کے خلاف استعمال کیا گیا اور یہی طریقہ آج بھی جاری ہے۔ نیب زدہ اور نیب زادہ کا قانون اب بھی چل رہا ہے کیونکہ حکومتی کرپشن پر احتساب کا ادارہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہا ہے۔ خیبرپختونخوا میں کئی سکینڈلز سامنے آچکے ہیں، مرکز اور دیگر صوبوں میں بھی حکومتی اراکین کے خلاف جامع رپورٹس تیار ہوچکی ہیں لیکن یہ سب کچھ نیب کو نظر نہیں آرہا۔ بی آر ٹی، مالم جبہ، پاکستان پوسٹ، آٹا چینی چوری، فری کتب تقسیم سمیت دیگر سکینڈلز میں کرپشن کی گئی، نیب نے خود فری کتب تقسیم میں 1.76ارب روپے کی کرپشن کی نشاندہی کی لیکن کارروائی کسی کے خلاف نہیں ہورہی۔ دوسری جانب صرف الزام پر اپوزیشن کے اراکین کو مہینوں تک جیلوں میں رکھا گیا اور ثبوت نہ دے سکے۔ آج حکومتی اراکین کے خلاف ثبوت بھی موجود ہیں لیکن قومی احتساب بیورو انکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی اسی لئے بہتر یہی ہوگا کہ اس ادارے کو ختم کردیا جائے۔  اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) بارے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ ادارہ بے معنی ہوچکا ہے اور نیب چیئرمین کو اخلاقی طور پر استعفیٰ دے کر گھر جانا چاہیئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…