جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

خیبرپختونخوا میں کئی سکینڈلز سامنے آچکے، یہ سب کچھ نیب کو نظر نہیں آرہا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب ادارہ بے معنی ہوچکا،اسفندیارولی بھی کھل کر بول پڑے

datetime 22  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آن لائن) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) بارے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ ادارہ بے معنی ہوچکا ہے اور نیب چیئرمین کو اخلاقی طور پر استعفیٰ دے کر گھر جانا چاہیئے۔ باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ روز اول سے اے این پی کا موقف یہی ہے کہ نیب احتساب کے نام پر

اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنارہا ہے اور اسی موقف پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے تصدیقی مہر ثبت کردی ہے، اسکے بعد نیب کے چیئرمین اخلاقی طور پر اس کرسی پر رہنے کا جواز کھوچکے ہیں، بہتر یہی ہوگا کہ وہ استعفیٰ دے کر گھر چلے جائے۔ اے این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ نیب ایک آمر کا بنایا ہوا ادارہ ہے جسے ہمیشہ مخالفین کے خلاف استعمال کیا گیا اور یہی طریقہ آج بھی جاری ہے۔ نیب زدہ اور نیب زادہ کا قانون اب بھی چل رہا ہے کیونکہ حکومتی کرپشن پر احتساب کا ادارہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہا ہے۔ خیبرپختونخوا میں کئی سکینڈلز سامنے آچکے ہیں، مرکز اور دیگر صوبوں میں بھی حکومتی اراکین کے خلاف جامع رپورٹس تیار ہوچکی ہیں لیکن یہ سب کچھ نیب کو نظر نہیں آرہا۔ بی آر ٹی، مالم جبہ، پاکستان پوسٹ، آٹا چینی چوری، فری کتب تقسیم سمیت دیگر سکینڈلز میں کرپشن کی گئی، نیب نے خود فری کتب تقسیم میں 1.76ارب روپے کی کرپشن کی نشاندہی کی لیکن کارروائی کسی کے خلاف نہیں ہورہی۔ دوسری جانب صرف الزام پر اپوزیشن کے اراکین کو مہینوں تک جیلوں میں رکھا گیا اور ثبوت نہ دے سکے۔ آج حکومتی اراکین کے خلاف ثبوت بھی موجود ہیں لیکن قومی احتساب بیورو انکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی اسی لئے بہتر یہی ہوگا کہ اس ادارے کو ختم کردیا جائے۔  اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) بارے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ ادارہ بے معنی ہوچکا ہے اور نیب چیئرمین کو اخلاقی طور پر استعفیٰ دے کر گھر جانا چاہیئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…