جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

خیبرپختونخوا میں کئی سکینڈلز سامنے آچکے، یہ سب کچھ نیب کو نظر نہیں آرہا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب ادارہ بے معنی ہوچکا،اسفندیارولی بھی کھل کر بول پڑے

datetime 22  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آن لائن) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) بارے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ ادارہ بے معنی ہوچکا ہے اور نیب چیئرمین کو اخلاقی طور پر استعفیٰ دے کر گھر جانا چاہیئے۔ باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ روز اول سے اے این پی کا موقف یہی ہے کہ نیب احتساب کے نام پر

اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنارہا ہے اور اسی موقف پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے تصدیقی مہر ثبت کردی ہے، اسکے بعد نیب کے چیئرمین اخلاقی طور پر اس کرسی پر رہنے کا جواز کھوچکے ہیں، بہتر یہی ہوگا کہ وہ استعفیٰ دے کر گھر چلے جائے۔ اے این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ نیب ایک آمر کا بنایا ہوا ادارہ ہے جسے ہمیشہ مخالفین کے خلاف استعمال کیا گیا اور یہی طریقہ آج بھی جاری ہے۔ نیب زدہ اور نیب زادہ کا قانون اب بھی چل رہا ہے کیونکہ حکومتی کرپشن پر احتساب کا ادارہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہا ہے۔ خیبرپختونخوا میں کئی سکینڈلز سامنے آچکے ہیں، مرکز اور دیگر صوبوں میں بھی حکومتی اراکین کے خلاف جامع رپورٹس تیار ہوچکی ہیں لیکن یہ سب کچھ نیب کو نظر نہیں آرہا۔ بی آر ٹی، مالم جبہ، پاکستان پوسٹ، آٹا چینی چوری، فری کتب تقسیم سمیت دیگر سکینڈلز میں کرپشن کی گئی، نیب نے خود فری کتب تقسیم میں 1.76ارب روپے کی کرپشن کی نشاندہی کی لیکن کارروائی کسی کے خلاف نہیں ہورہی۔ دوسری جانب صرف الزام پر اپوزیشن کے اراکین کو مہینوں تک جیلوں میں رکھا گیا اور ثبوت نہ دے سکے۔ آج حکومتی اراکین کے خلاف ثبوت بھی موجود ہیں لیکن قومی احتساب بیورو انکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی اسی لئے بہتر یہی ہوگا کہ اس ادارے کو ختم کردیا جائے۔  اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) بارے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ ادارہ بے معنی ہوچکا ہے اور نیب چیئرمین کو اخلاقی طور پر استعفیٰ دے کر گھر جانا چاہیئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…