منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

خسارہ ختم کرنے کے لئے عوام کو قربانی کا بکرا نہ بنایا جائے،عوام میں کھربوں روپے کا بوجھ اٹھانے کی سکت نہیں، درجنوں ممالک کی نسبت پاکستان میں کیا کام کیا گیا؟

datetime 5  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ خسارہ ختم کرنے کے لئے عوام کو قربانی کا بکرا نہ بنایا جائے۔غریب عوام میں کھربوں روپے کا بوجھ اٹھانے کی سکت نہیں۔وبا کے بعددرجنوں ممالک امیر وں پر ٹیکس بڑھا چکے ہیں مگر پاکستان میں اس کا سارا ملبہ غریب عوام پر ڈال دیا گیا ہے۔اس وقت سو روپے کا پٹرول خریدنے والے عوام اس پر پینتالیس روپے ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ کرنسی کی قدر کم کرنا اور مہنگائی میں اضافہ کرنا حکومت کی آمدنی بڑھانے کا سب سے آسان زریعہ ہے تاہم گزشتہ دو سال میں ایک ہزار ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے اور روپے کی قدرمیں چالیس فیصد کمی کے باوجود نہ تو حکومت کی آمدنی بڑھی نہ برامدات میں اضافہ کیا جا سکا ہے مگر عوام نے اسے بھگتا۔ہاٹ منی کے حصول کے لئے شرح سود زیادہ رکھی گئی جس نے ملکی معیشت کو نقصان اور غیر ملکیوں کو فائدہ پہنچایا اور حال ہی میں شرح سود میں ایک فیصد کمی سے ایک دن پہلے بھاری سود پر 121 ارب کے بانڈ جاری کئے گئے جن کی قیمت یہ قوم اور انکے آنے والی نسلیں ادا کریں گے۔انھوں نے کہا کہ جس طرح پشاور میٹرو کی لاگت میں سو فیصد اضافہ کے باوجود اسکی تکمیل ایک خواب بن گئی ہے اسی طرح ادویات سکینڈل، مالم جبہ، بلین ٹری سونامی، شوگر، گندم، آئی پی پیزاور دیگر معاملات میں بھی قابل ذکر کاروائی بھی مشکل نظر آتی ہے جبکہ کراچی کے بعد ملک بھر میں بجلی کی قیمت بڑھانے کے منصوبے پر کام جاری ہے جس سے کمزور معیشت اور عوام کو ایک اور دھچکا لگے گا جبکہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی خوشخبری بھی جلد ہی ملنے والی ہے۔معاملات پر کنٹرول نہ ہونے اور عوام پر مسلسل ٹیکس لگانے سے مہنگائی کا جن سارے ملک پر چھا گیا ہے جس نے عوام کی چیخیں نکلا دی ہیں اور وہ بد دل ہو رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…