خسارہ ختم کرنے کے لئے عوام کو قربانی کا بکرا نہ بنایا جائے،عوام میں کھربوں روپے کا بوجھ اٹھانے کی سکت نہیں، درجنوں ممالک کی نسبت پاکستان میں کیا کام کیا گیا؟

5  جولائی  2020

کراچی(این این آئی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ خسارہ ختم کرنے کے لئے عوام کو قربانی کا بکرا نہ بنایا جائے۔غریب عوام میں کھربوں روپے کا بوجھ اٹھانے کی سکت نہیں۔وبا کے بعددرجنوں ممالک امیر وں پر ٹیکس بڑھا چکے ہیں مگر پاکستان میں اس کا سارا ملبہ غریب عوام پر ڈال دیا گیا ہے۔اس وقت سو روپے کا پٹرول خریدنے والے عوام اس پر پینتالیس روپے ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ کرنسی کی قدر کم کرنا اور مہنگائی میں اضافہ کرنا حکومت کی آمدنی بڑھانے کا سب سے آسان زریعہ ہے تاہم گزشتہ دو سال میں ایک ہزار ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے اور روپے کی قدرمیں چالیس فیصد کمی کے باوجود نہ تو حکومت کی آمدنی بڑھی نہ برامدات میں اضافہ کیا جا سکا ہے مگر عوام نے اسے بھگتا۔ہاٹ منی کے حصول کے لئے شرح سود زیادہ رکھی گئی جس نے ملکی معیشت کو نقصان اور غیر ملکیوں کو فائدہ پہنچایا اور حال ہی میں شرح سود میں ایک فیصد کمی سے ایک دن پہلے بھاری سود پر 121 ارب کے بانڈ جاری کئے گئے جن کی قیمت یہ قوم اور انکے آنے والی نسلیں ادا کریں گے۔انھوں نے کہا کہ جس طرح پشاور میٹرو کی لاگت میں سو فیصد اضافہ کے باوجود اسکی تکمیل ایک خواب بن گئی ہے اسی طرح ادویات سکینڈل، مالم جبہ، بلین ٹری سونامی، شوگر، گندم، آئی پی پیزاور دیگر معاملات میں بھی قابل ذکر کاروائی بھی مشکل نظر آتی ہے جبکہ کراچی کے بعد ملک بھر میں بجلی کی قیمت بڑھانے کے منصوبے پر کام جاری ہے جس سے کمزور معیشت اور عوام کو ایک اور دھچکا لگے گا جبکہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی خوشخبری بھی جلد ہی ملنے والی ہے۔معاملات پر کنٹرول نہ ہونے اور عوام پر مسلسل ٹیکس لگانے سے مہنگائی کا جن سارے ملک پر چھا گیا ہے جس نے عوام کی چیخیں نکلا دی ہیں اور وہ بد دل ہو رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…