اسلام آباد (این این آئی)کورونا وائرس کے پھیلاو پر 80 فیصد پاکستانیوں نے پریشانی کا اظہار کردیا۔گیلپ سروے کے مطابق 94 فیصد نے تشویش کی وجہ گھر والوں کی صحت اور 91 فیصد نے مالی انتظامات کے بارے میں فکرمند ہونا قرار دی ہے۔سروے میں 87 فیصد نے بچت کی گئی رقوم کے متاثر ہونے جبکہ 59 فیصد نے بے روزگار ہونے کے ڈر کو تشویش کی وجہ بتایا۔گیلپ سروے میں البتہ 41 فیصد
پاکستانی 6 ماہ میں حالات بہتر ہونے کی امید بھی رکھتے ہیں، پْرامید افراد میں نوجوانوں کی شرح زیادہ ہے۔پاکستان میں کورونا وائرس کے منفی اثرات سے تنخواہ دار طبقے کے 54 فیصد افراد متاثر ہوئے ہیں۔گیلپ سروے آف پاکستان کے مطابق کورونا کے منفی اثرات سے تنخواہ دار طبقہ بڑی تعداد میں متاثر ہوا۔نئی سروے رپورٹ کیمطابق 27فیصد بے روزگار ہوئے اور مزید 27فیصد نے تنخواہ میں کٹوتی کا بتایا۔گیلپ سروے کے مطابق بیروزگار ہونے والوں میں کم آمدنی والے افراد کی شرح سب سے زیادہ ہے۔بیروزگاری کا بتانے والوں میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرح سب سے زیادہ ہے۔رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 32 فیصد ،خیبرپختونخوا میں 23 فیصد جبکہ بلوچستان اور سندھ میں 22 ،22 فیصد بیروزگاری کی شرح رہی۔ کورونا وائرس کے پھیلاو پر 80 فیصد پاکستانیوں نے پریشانی کا اظہار کردیا۔گیلپ سروے کے مطابق 94 فیصد نے تشویش کی وجہ گھر والوں کی صحت اور 91 فیصد نے مالی انتظامات کے بارے میں فکرمند ہونا قرار دی ہے۔سروے میں 87 فیصد نے بچت کی گئی رقوم کے متاثر ہونے جبکہ 59 فیصد نے بے روزگار ہونے کے ڈر کو تشویش کی وجہ بتایا۔گیلپ سروے میں البتہ 41 فیصد پاکستانی 6 ماہ میں حالات بہتر ہونے کی امید بھی رکھتے ہیں، پْرامید افراد میں نوجوانوں کی شرح زیادہ ہے۔پاکستان میں کورونا وائرس کے منفی اثرات سے تنخواہ دار طبقے کے 54 فیصد افراد متاثر ہوئے ہیں۔