پیر‬‮ ، 03 فروری‬‮ 2025 

مجھے کسی قسم کا سمن موصول نہیں ہوا، امریکی خاتون سینتھیا رچی نے عدالتی سمن سے لاعلمی کااظہار کردیا

datetime 3  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)امریکی خاتون بلاگر سینتھیا ڈی رچی اسلام آبادہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران توہین عدالت کے سمن سے لا علمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مجھے کسی قسم کا سمن موصول نہیں ہوا،سوشل میڈیا پر ای سی ایل کا نوٹس بھی گردش کر رہا ہے،سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی چیزیں احمقانہ ہوتی ہیں، سینتھیا ڈی رچی نے کہاکہ میں عدالتوں اور قانون کا احترام کرتی ہوں

،اگر کوئی نوٹس موصول ہوا تو اس کی پاسداری کروں گی۔ دوسری جانب اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے امریکی بلاگر خاتون سنتھیارچی کے خلاف پیپلزپارٹی کی درخواست پرکیس وزارت داخلہ کو بھجواتے ہوئے قانون کے مطابق کاروائی کرنے اور رپورٹ عدالت جمع کرانے کی ہدایت کردی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران پیپلز پارٹی کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے،اس موقع پرڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ نے عدالت کو بتایاکہ سنتھیا ڈی رچی کا بزنس ویزہ 2مارچ کو ختم ہو چکا،کورونا کی وجہ سے حکومت نے غیر ملکیوں کے ویزوں میں توسیع دے دی، سنتھیا نے ویزہ میں توسیع کی درخواست دی جو ابھی زیر التوا ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ جس کا ویزہ ختم ہو جائے اس کے حوالے سے قانون کیا کہتا ہے؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جوائنٹ سیکرٹری داخلہ سے استفسارکیاکہ کچھ رولز ریگولیشنز ہوں گے ضابطہ اخلاق کیا یے؟ اس موقع پرضابطہ اخلاق کے حوالے سے جوائنٹ سیکرٹری کی جانب سے لاعلمی پر عدالت نے برہمی کااظہار کرتے  ہوئے کہاکہ بہت غیرذمہ دارانہ بیان دے رہے ہیں،لگتا ہے آپ مکمل تیار نہیں یا آپ کو معلومات ہی نہیں،کیا ویزہ لینئ  والے پرکوئی پابندی بھی ہوتی ہے یاجس کا جو دل چاہے کرے، اس پر جوائنٹ سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ ویزہ رولز تو ہیں لیکن کوئی خاص پابندی نہیں،ویزہ کی 16 کیٹیگریز ہیں،96

ممالک کی لسٹ ہے ان کو بزنس فرینڈلی کہتے ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ جن کے ویزوں کی مدت ختم ہو گئی ان کی تعداد کیا ہے؟ جس پر جوائنٹ سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ ابھی معلوم نہیں ،اس پر چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کیسی بات کر رہے ہیں آپ کو پتہ ہی نہیں،آپ کیسے مانیٹر کرتے ہیں میکنزم کیا یے،جوائنٹ سیکرٹری نے کہاکہ آن لائن سسٹم ہی بتاتا ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ

جو آرہا ہے ریاست کے پاس اس کا ڈیٹا ہی نہیں،جوائنٹ سیکرٹری نے کہاکہ اگر کوئی قانون کی خلاف ورزی کرے تو ایف آئی اے کاروائی کر سکتا یے،چیف جسٹس نے کہاکہ جو بزنس ویزہ پر یہاں آیا ہے کیا وہ کوئی ملازمت کر سکتا ہے؟،ویزہ میں توسیع نہیں ہوئی اور آپ کے پاس قانون ہی نہیں،لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ آج بھی سنتھیا نے کہا کہ بلاول ڈی این اے کرائے،

عدالت نے وزارت داخلہ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جمعہ تک ملتوی کردی اور یہ ہدایت بھی کی کہ وزارت داخلہ قانون کو مدنظر رکھ کر درخواست کا فیصلہ کرے اور درخواست پر فیصلے بعد کاپی عدالت میں جمع کرائے۔یادرہے کہ پیپلز پارٹی نے ویزہ کی معیاد ختم ہونے پر سنتھیا رچی کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…