مجھے کسی قسم کا سمن موصول نہیں ہوا، امریکی خاتون سینتھیا رچی نے عدالتی سمن سے لاعلمی کااظہار کردیا

3  جولائی  2020

اسلام آباد(آن لائن)امریکی خاتون بلاگر سینتھیا ڈی رچی اسلام آبادہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران توہین عدالت کے سمن سے لا علمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مجھے کسی قسم کا سمن موصول نہیں ہوا،سوشل میڈیا پر ای سی ایل کا نوٹس بھی گردش کر رہا ہے،سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی چیزیں احمقانہ ہوتی ہیں، سینتھیا ڈی رچی نے کہاکہ میں عدالتوں اور قانون کا احترام کرتی ہوں

،اگر کوئی نوٹس موصول ہوا تو اس کی پاسداری کروں گی۔ دوسری جانب اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے امریکی بلاگر خاتون سنتھیارچی کے خلاف پیپلزپارٹی کی درخواست پرکیس وزارت داخلہ کو بھجواتے ہوئے قانون کے مطابق کاروائی کرنے اور رپورٹ عدالت جمع کرانے کی ہدایت کردی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران پیپلز پارٹی کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے،اس موقع پرڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ نے عدالت کو بتایاکہ سنتھیا ڈی رچی کا بزنس ویزہ 2مارچ کو ختم ہو چکا،کورونا کی وجہ سے حکومت نے غیر ملکیوں کے ویزوں میں توسیع دے دی، سنتھیا نے ویزہ میں توسیع کی درخواست دی جو ابھی زیر التوا ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ جس کا ویزہ ختم ہو جائے اس کے حوالے سے قانون کیا کہتا ہے؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جوائنٹ سیکرٹری داخلہ سے استفسارکیاکہ کچھ رولز ریگولیشنز ہوں گے ضابطہ اخلاق کیا یے؟ اس موقع پرضابطہ اخلاق کے حوالے سے جوائنٹ سیکرٹری کی جانب سے لاعلمی پر عدالت نے برہمی کااظہار کرتے  ہوئے کہاکہ بہت غیرذمہ دارانہ بیان دے رہے ہیں،لگتا ہے آپ مکمل تیار نہیں یا آپ کو معلومات ہی نہیں،کیا ویزہ لینئ  والے پرکوئی پابندی بھی ہوتی ہے یاجس کا جو دل چاہے کرے، اس پر جوائنٹ سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ ویزہ رولز تو ہیں لیکن کوئی خاص پابندی نہیں،ویزہ کی 16 کیٹیگریز ہیں،96

ممالک کی لسٹ ہے ان کو بزنس فرینڈلی کہتے ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ جن کے ویزوں کی مدت ختم ہو گئی ان کی تعداد کیا ہے؟ جس پر جوائنٹ سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ ابھی معلوم نہیں ،اس پر چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کیسی بات کر رہے ہیں آپ کو پتہ ہی نہیں،آپ کیسے مانیٹر کرتے ہیں میکنزم کیا یے،جوائنٹ سیکرٹری نے کہاکہ آن لائن سسٹم ہی بتاتا ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ

جو آرہا ہے ریاست کے پاس اس کا ڈیٹا ہی نہیں،جوائنٹ سیکرٹری نے کہاکہ اگر کوئی قانون کی خلاف ورزی کرے تو ایف آئی اے کاروائی کر سکتا یے،چیف جسٹس نے کہاکہ جو بزنس ویزہ پر یہاں آیا ہے کیا وہ کوئی ملازمت کر سکتا ہے؟،ویزہ میں توسیع نہیں ہوئی اور آپ کے پاس قانون ہی نہیں،لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ آج بھی سنتھیا نے کہا کہ بلاول ڈی این اے کرائے،

عدالت نے وزارت داخلہ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جمعہ تک ملتوی کردی اور یہ ہدایت بھی کی کہ وزارت داخلہ قانون کو مدنظر رکھ کر درخواست کا فیصلہ کرے اور درخواست پر فیصلے بعد کاپی عدالت میں جمع کرائے۔یادرہے کہ پیپلز پارٹی نے ویزہ کی معیاد ختم ہونے پر سنتھیا رچی کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…