جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

کرونا وائرس کے شکار اینکر سمیع ابراہیم کی موت کے منہ سے کیسے واپسی ہوئی؟ بیماری کے دوران کس اذیت سے گزرنا پڑا؟ ذاتی تجربہ شیئر کردیا

datetime 30  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف اینکر اور صحافی سمیع ابراہیم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کوئی مذاق نہیں ، وہ خوش قسمت لوگ ہیں جنہیں کرونا چھو کر گزر جاتا ہے لیکن اگر پھیپھڑوں میں چلاجائے تو بہت مصیبت ہوتی ہے، میرے بھی پھیپھڑوں میں چلا گیا تھا۔میں نے سوچا کہ میرا وقت آگیا ہے، اب میں نہیں بچوں گا۔

مجھے مشین لگی ہوئی تھی، مجھے چار سائے نظر آئے، میں نے سوچا کہ شاید یہ میرا وہم ہے،میں نے آنکھیں بندکرلیں جب دوبارہ کھولی تو پھر چار سائے نظرآئے۔وہ سائے آپس میں مکالمہ کررہے تھے، میں گھبرا گیا، پھر میں نے آنکھیں بندکرلیں جب دوبارہ کھولا تو ایک سایہ تھا جو میرے پاؤں کی طرف تھا جو میری طرف نہیں دیکھ رہا تھا، دروازے کی طرف دیکھ رہا تھا۔میرا یہ سب بتانے کا مقصد یہ ہے کہ اگر کرونا کی علامات ظاہر ہوں تو تاخیر نہ کریں، فورا ًڈاکٹرز کے پاس پہنچیں، اپنے ٹیسٹ لازمی کروائیں، کرونا مدافعتی نظام پر اٹیک کرتا ہے، اگر مدافعتی نظام کرونا کے قبضے میں چلاجائے تو بہت مشکل ہوجاتی ہے، اسکے لئے انٹی وائرل اودیات استعمال کی جاتی ہیںہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہم باہر کی دنیا سے مختلف ہیں، ہمارا جسم اور ہمارے روئیے باقی دنیا سے مختلف ہیں، میرے سامنے بہت خوبصورت نظارہ ہے جو مجھے آج بہت خوبصورت لگ رہا ہے لیکن کچھ دن پہلے مجھے موت کا سامان لگ رہا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اب بہترہورہے ہیں، آج کل کتابیں پڑھ رہے ہیں، لیپ ٹاپ کے ذریعے حالات حاضرہ سے باخبر ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…