لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)بزدار سرکار کے ہاتھوں سے پنجاب نکلتا جا رہا ہے، یہ بات ن لیگ پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہی، انہوں نے کہا کہ پنجاب میں عثمان بزدار، علیم خان اور راجہ بشارت کے الگ الگ گروپ بن چکے ہیں، فیاض چوہان جیسے ریلو کٹے ہر کشتی میں سواری کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔ انہوں نے وزیراطلاعات پنجاب فیاض چوہان کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ پنجاب بزدار سرکار کے ہاتھوں سے نکلتا نظر آرہا ہے۔
مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری کا کہنا ہے کہ پانچ دن قبل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا حکومت کی بدنیتی ہے،حکومت ایک لیٹر پیٹرول پر 35 فیصد اور ڈیزل پر 42 فیصد ٹیکس وصول کر رہی ہے،پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پیٹرول کی قیمت میں 25روپے اضافہ کیا گیا۔عظمیٰ بخاری نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ بنگلادیشن،بھارت اور سری لنکا کی مثالیں دینے والے پہلے ان تینوں ممالک کی معیشت بھی چیک کرلیں۔پاکستان کی شرح ترقی منفی اور بنگلادیشن کی شرح ترقی 5.9تک پہنچ گئی ہے۔عمران صاحب کیا اب عالمی مارکیٹ بنی گالہ سے کنٹرول ہو رہی ہے؟عمران صاحب کیا ایک ماہ پیٹرول سستا دے کر مہنگائی ختم ہو گئی؟حکومت ایک لیٹر پیٹرول پر 35 فیصد اور ڈیزل پر 42 فیصد ٹیکس وصول کر رہی ہے۔ مٹی کے تیل پر ٹیکس کی شرح 28 فیصد اور لائٹ ڈیزل آئل پر 21فیصد ہے۔ ایک لیٹر پیٹرول پر عوام 39 روپے 15 پیسے ٹیکس دے رہی ہے۔ اس ٹیکس میں پیٹرولیم لیوی، جی ایس ٹی اور کسٹم ڈیوٹی شامل ہے۔حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس لیویز میں بھی تاریخی اضافہ کردیا ہے۔حکومت ڈیزل پر 51 روپے 31 پیسے اور مٹی کے تیل کی فی لیٹرپر 25 روپے 76 پیسے ٹیکس وصول کررہی ہے۔گزشتہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی تھی۔مگر حکومت کی جانب سے پیٹرول مزید سستا کرنے کی بجائے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھادی۔ادویات،آٹااور چینی سکینڈل کے بعد یہ تبدیلی سرکار کا چوتھا بڑا سکینڈل بن گیا ہے۔