لاہور(این این آئی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے کہا ہے کہ کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ کوئی بھی ڈاکٹر اتنا غیرذمہ دار نہیں ہو سکتا کہ انجیکشن لگا کر کسی مریض کوہلاک کردے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے ڈاکٹروں کی جانب سے زہریلے انجیکشن لگا کر کورونا مریضوں کی ہلاکت بارے ویڈیو وائرل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے حالات سے مایوسی پھیلی ہوئی ہے، مختلف ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی جانب سے زہر کے انجیکشن لگا کر مریضوں کو مارنے کی ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں جس سے شہریوں میں خوف وہراس پھیلا ہوا ہے۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس کوئی ویڈیو ہے، ثبوت ہے تو سامنے لائیں؟ چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ کوئی ڈاکٹر اتنا غیر ذمہ دار نہیں ہوسکتا کہ انجیکشن لگا کرمریض کو مار دے۔ وکیل نے کہا کہ انجیکشن لگا کر مارنے کی ویڈیوز میں کوئی صداقت نہیں جس پر چیف جسٹس نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ قانون بتا دیں کہ کس کے تحت ہم حکم پاس کرسکتے ہیں؟ اکثر کہتا ہوں کہ کوئی درخواست دائر کرنی ہو تو تیاری کرکے آئیں۔وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اسے مزید تیاری کیلئے مہلت دی جائے جس پر عدالت نے درخواست گزار وکیل کو تیاری کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 29 جون تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے ڈاکٹروں کی جانب سے زہریلے انجیکشن لگا کر کورونا مریضوں کی ہلاکت بارے ویڈیو وائرل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے حالات سے مایوسی پھیلی ہوئی ہے