پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

کورونا وائرس کیخلاف جنگ لڑنے والی عوام پر حکومت کا”پٹرولیم بم “ سے حملہ، مشیر پٹرولیم نے پٹرولیم مافیا کو سہولت دینے کیلئے کیا افسوسناک کام کیا؟

datetime 26  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) اوگرا کی سمری کے بغیر ہی وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے عوام کے لئے مہنگائی کے مزید دروازے کھول دئیے گئے ہیں۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ خلاف معمول یکم جولائی کی بجائے تین دن پہلے ہی کردیا گیا۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 25روپے فی لیٹر اضافہ کرتے وقت خلاف معمول اور خلاف توقع اوگرا کی

ماہانہ سمری کا بھی انتظار نہیں کیا۔ قبل ازیں اوگرا ہر ماہ کے اختتام پر یکم تاریخ کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی یا اضافے سے متعلق سمری حکومت کو بھجواتی ہے جس پر وفاقی حکومت فیصلہ کرتی ہے کہ عوام کو ریلیف دیا جائے گا یا تکلیف دی جائے گی۔ چونکہ ملک میں پٹرول 74روپے فی لیٹر ہونے کے بعد پٹرول مافیا نے پٹرول کی قلت پیدا کر کے حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا تھا اس لئے حکومت کے مشیر برائے پٹرولیم ندیم بابر نے پٹرولیم مافیا کو سہولت دینے کے لئے اوگرا کی سمری چیئرمین اوگرا سے مشاورت بھی کرنا گوارا نہیں کی بلکہ وزیراعظم عمران خان کوپٹرول کی قلت کا خوفناک پہلو دکھا کر قیمتوں میں نہ صرف خوفناک اضافہ کر دیا ہے بلکہ یکم جولائی کا انتظار کئے بغٰیر ہی 27جولائی کو اس مہنگائی نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے اس سے عوام کے لئے پریشانی ضروری پیدا ہوئی ہے لیکن پٹرول کی قلت پیدا کرنے والے مافیا اور ان کے سرپرستوں کے لئے اب اطمینان بخش صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اس حوالے سے وزرات پٹرولیم کے حکام کا کہنا ہے کہ 25مارچ کو بھی حکومت نے اوگرا کی سمری کے بغیر ہی پٹرولیم مصنوعات میں 15روپے کمی کی تھی۔ اسی اختیار کے تحت اب اوگرا کی سمری کے بغیر ہی 25روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اس لئے یہ کوئی انوکھا کام نہیں کیا گیا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ خلاف معمول یکم جولائی کی بجائے تین دن پہلے ہی کردیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…