ہفتہ‬‮ ، 04 اکتوبر‬‮ 2025 

کورونا وائرس کیخلاف جنگ لڑنے والی عوام پر حکومت کا”پٹرولیم بم “ سے حملہ، مشیر پٹرولیم نے پٹرولیم مافیا کو سہولت دینے کیلئے کیا افسوسناک کام کیا؟

datetime 26  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) اوگرا کی سمری کے بغیر ہی وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے عوام کے لئے مہنگائی کے مزید دروازے کھول دئیے گئے ہیں۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ خلاف معمول یکم جولائی کی بجائے تین دن پہلے ہی کردیا گیا۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 25روپے فی لیٹر اضافہ کرتے وقت خلاف معمول اور خلاف توقع اوگرا کی

ماہانہ سمری کا بھی انتظار نہیں کیا۔ قبل ازیں اوگرا ہر ماہ کے اختتام پر یکم تاریخ کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی یا اضافے سے متعلق سمری حکومت کو بھجواتی ہے جس پر وفاقی حکومت فیصلہ کرتی ہے کہ عوام کو ریلیف دیا جائے گا یا تکلیف دی جائے گی۔ چونکہ ملک میں پٹرول 74روپے فی لیٹر ہونے کے بعد پٹرول مافیا نے پٹرول کی قلت پیدا کر کے حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا تھا اس لئے حکومت کے مشیر برائے پٹرولیم ندیم بابر نے پٹرولیم مافیا کو سہولت دینے کے لئے اوگرا کی سمری چیئرمین اوگرا سے مشاورت بھی کرنا گوارا نہیں کی بلکہ وزیراعظم عمران خان کوپٹرول کی قلت کا خوفناک پہلو دکھا کر قیمتوں میں نہ صرف خوفناک اضافہ کر دیا ہے بلکہ یکم جولائی کا انتظار کئے بغٰیر ہی 27جولائی کو اس مہنگائی نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے اس سے عوام کے لئے پریشانی ضروری پیدا ہوئی ہے لیکن پٹرول کی قلت پیدا کرنے والے مافیا اور ان کے سرپرستوں کے لئے اب اطمینان بخش صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اس حوالے سے وزرات پٹرولیم کے حکام کا کہنا ہے کہ 25مارچ کو بھی حکومت نے اوگرا کی سمری کے بغیر ہی پٹرولیم مصنوعات میں 15روپے کمی کی تھی۔ اسی اختیار کے تحت اب اوگرا کی سمری کے بغیر ہی 25روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اس لئے یہ کوئی انوکھا کام نہیں کیا گیا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ خلاف معمول یکم جولائی کی بجائے تین دن پہلے ہی کردیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…