اسلام آباد(آن لائن) اوگرا کی سمری کے بغیر ہی وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے عوام کے لئے مہنگائی کے مزید دروازے کھول دئیے گئے ہیں۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ خلاف معمول یکم جولائی کی بجائے تین دن پہلے ہی کردیا گیا۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 25روپے فی لیٹر اضافہ کرتے وقت خلاف معمول اور خلاف توقع اوگرا کی
ماہانہ سمری کا بھی انتظار نہیں کیا۔ قبل ازیں اوگرا ہر ماہ کے اختتام پر یکم تاریخ کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی یا اضافے سے متعلق سمری حکومت کو بھجواتی ہے جس پر وفاقی حکومت فیصلہ کرتی ہے کہ عوام کو ریلیف دیا جائے گا یا تکلیف دی جائے گی۔ چونکہ ملک میں پٹرول 74روپے فی لیٹر ہونے کے بعد پٹرول مافیا نے پٹرول کی قلت پیدا کر کے حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا تھا اس لئے حکومت کے مشیر برائے پٹرولیم ندیم بابر نے پٹرولیم مافیا کو سہولت دینے کے لئے اوگرا کی سمری چیئرمین اوگرا سے مشاورت بھی کرنا گوارا نہیں کی بلکہ وزیراعظم عمران خان کوپٹرول کی قلت کا خوفناک پہلو دکھا کر قیمتوں میں نہ صرف خوفناک اضافہ کر دیا ہے بلکہ یکم جولائی کا انتظار کئے بغٰیر ہی 27جولائی کو اس مہنگائی نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے اس سے عوام کے لئے پریشانی ضروری پیدا ہوئی ہے لیکن پٹرول کی قلت پیدا کرنے والے مافیا اور ان کے سرپرستوں کے لئے اب اطمینان بخش صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اس حوالے سے وزرات پٹرولیم کے حکام کا کہنا ہے کہ 25مارچ کو بھی حکومت نے اوگرا کی سمری کے بغیر ہی پٹرولیم مصنوعات میں 15روپے کمی کی تھی۔ اسی اختیار کے تحت اب اوگرا کی سمری کے بغیر ہی 25روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اس لئے یہ کوئی انوکھا کام نہیں کیا گیا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ خلاف معمول یکم جولائی کی بجائے تین دن پہلے ہی کردیا گیا۔