اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

کراچی طیارہ حادثے کی  رپورٹ مسترد کر دی  گئی وزیرہوا بازی فوری کے مستعفی ہو نے کا مطالبہ کر دیا گیا 

datetime 25  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنمائوں نے کہا ہے کہ کراچی میں پی آئی اے کے طیارہ حادثے کی رپورٹ جس طرح پیش کی گئی اس سے بدنیتی اور بدلے کی بو آرہی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی اس کو مسترد کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ وزیراعظم اور ہوابازی کے وفاقی وزیر مستعفی ہوں،یہ رپورٹ پہلے کمیٹی میں جانی چاہیے تھی اس کے بعد اسمبلی میں پیش کی جاتی۔ جس طرح اس حادثے میں

پائلٹ کو قصوروار ٹھہرایا گیا اور پائلٹس کے لائسنس مشکوک قرار دئیے گئے ہیں،جعلی ڈگری والا پائلٹس کی جعلی ڈگری کی بات کر رہا ہے، اب کونسا پائلٹ بیرون ملک سے ہزاروں پاکستانیوں کو لانے کے لئے فلائی کرے گا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے گھر جان سے مارنے کی دھمکیوں کا پیغام پہنچایا گیا ہے، کیا اب ریاست مدینہ سو رہی ہے کہ یہ کون لوگ ہیں جو دھمکیاں دے رہے ہیں، ملک میں کورونا وائرس کے مریض آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے جان کی بازی ہار رہے ہیں،پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ وفاقی وزرائ� آپس میں لڑ رہے ہیں اور باہر سے لائے گئے مشیروں کو پہچاننے سے قاصر ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی نے اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کرنے کے لئے تمام صوبوں میں آل پارٹیز کانفرنس بلائی۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات پلوشہ خان، خیبرپختونخواہ کی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر روبینہ خالد اور پی آئی اے کے یونین کے صدر ہدایت اللہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ نذیر ڈھوکی بھی ان کے ہمرا ہ تھے۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ طیارہ حادثے کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کی گئی لیکن اس رپورٹ کے اثرات اداروں اور ملک پر کیا ہونگے؟ پاکستان پیپلزپارٹی اس اسمبلی میں پیش کی گئی رپورٹ کو مسترد کرتی ہے۔ کیا سارا ملبہ کپتان کے اوپر ڈالا گیا ہے اس حوالے سے وضاحت کی جائے کہ کون سا کپتان ہے۔ ایک کپتان تو پائلٹ ہے اور دوسرا کپتان وزیراعظم ہے۔ اس حادثے میں 97

لوگوں کی جانیں گئی ہیں۔ تحقیقات کا معاملہ بہت حساس ہے اور ہمیں اس رپورٹ میں بدنیتی اور بدلے کی بو آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جب اپوزیشن میں تھے تو کنٹینر پر کھڑے ہو کر کہتے تھے کہ سا? تھ کوریا میں اگر کوئی حادثہ ہوتا ہے وہاں کے وزیر مستعفی ہو جاتے ہیں۔ کیا آج اپنی باتیں بھول گئے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم اور وزیر ہوابازی غلام سرور کو مستعفی ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ طیارے کا وائس ریکارڈر کو وزیر نے کس حیثیت میں سنا، کیا وہ یہ وائس ریکارڈر سننے کے اہل تھے؟ وزیرہوابازی نے 294پائلٹس کے لائسنس مشکوک قرار دئیے ہیں ان میں سے 150پی آئی اے کے ہیں۔ ان کے نام کا پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کو تو پتہ نہیں وزیر کو پتہ ہو سکتا ہے۔نفیسہ شاہ نے کہا کہ جعلی ڈگری والا پائلٹس کی جعلی ڈگری کی بات کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ

سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ اور کمیٹی کس قانون کے تحت بنائی گئی ہے۔ تین ایئر فورس کے کیپٹن کو رکھا گیا ہے ، کیا اس اہل ہیں اور ان کا تجربہ ہے؟ پی آئی اے اور سول ایوی ایشن میں تنازع چل رہاہے۔ پائلٹس اور سابق ائیرفورس کے لوگوں کے درمیان چپقلش چل رہی ہے۔ کورونا وائرس کے حوالے سے پائلٹس میں پریشانی پائی جارہی تھی کیونکہ سیفٹی رولز کو فالو نہیں کیا جارہا تھا۔

اگر پائلٹس پر الزام لگائے جاتے رہے تو ہزاروں پاکستانیوں کو باہر سے واپس لانے کے لئے کون فلائی کرے گا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں پی آئی اے میں چھوٹے گریٹ کے لوگوں کو بھرتی کیا گیا۔ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کورٹ کی حاضریاں کاٹ رہے ہیں۔ پلوشہ خان نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کے گھر جان سے مارنے کی دھمکیوں کے پیغام پہنچائے جارہے ہیں۔ قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ انصاف کے لئے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ پہلے بے نظیر بھٹو نے عدلیہ کے حق میں

آواز بلند کی تھی اب ان کا بیٹا لیڈ کر رہا ہے۔ اب ریاست مدینہ والے کدھر ہیں، ایک سپریم کورٹ کے جج کو مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے مریض آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے جان سے جارہے ہیں۔ حکومتی وزراء ایک دوسرے کی بات سننے کے لئے تیار نہیں۔پر وزیراعظم لاک ڈائون نہ کرنے کی بات پر کھڑے رہے اور کہتے رہے کہ سکون قبر میں ملے گا۔

وزیراعظم سندھ میں جاکر کورونا وائرس کے مریضوں اور ورکرز سے ملنے کے بجائے کھانوں پر ہاتھ صاف کرتے رہے اور واپس آکر عقیل ترین ڈیڈی کو سپورٹس بورڈ میں ممبر لگا دیا۔ کورونا وائرس سے جو لوگ جاں بحق ہورہے ہیں ان کی ایف آئی آر زلفی بخاری اور وزیراعظم پر کاٹی جانی چاہیے۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ وفاقی وزیر ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کر رہے ہیں۔ گزشتہ

حکومتوں میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ خیبر پختونخواہ میں گزشتہ سات سالوں سے پی ٹی آئی کی حکومت ہے۔ مالا کنڈ ڈویڑن کی آبادی 90لاکھ ہے جس کے لئے 50بیڈ کا ہسپتال ہے جس میں ایک آئسولیشن وارڈ ہے جس میں آکسیجن کی سپلائی نہیں مل رہی۔ پی ٹی آئی نے سیاست میں بدتمیزی متعارف کروائی۔پی آئی اے کی یونین کے صدر ہدایت اللہ نے کہا کہ پی آئی اے سے چار پانچ ہزار لوگوں کو نکالا جارہا ہے اور سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود پی آئی اے میں لوگ ڈیپوٹیشن پر آئے ہوئے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے ایک سے پانچ گریڈ کے لوگوں کو رکھا اور ہر دور میں مزدوروں کی بات کی۔ ایک سوال میں کہا گیا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ اسامہ بن لادن شہید ہے اس پر نزیر ڈھوکی نے کہا کہ انا للہ و انا الیہ راجعون۔

موضوعات:



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…