اسلام آباد(آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی نے بھارتی غرور خاک میں ملا دیا ،یہ حکومت کی بڑی کامیابی ہے،کامیاب خارجہ پالیسی کے باعث آج ہم کسی کی جنگ لڑ رہے ہیں نہ کوئی پاکستان کو دوغلا کہتا ہے، ٹرمپ بھی افغانستان میں مدد کیلئے ہم سے درخواست گزار ہیں، بھارت اور ایران سے ٹڈی دل آنے کا خطرہ ہے ،کورونا وائرس سے متعلق فیصلوں میں حکومت میں کوئی ابہام نہیں،
ہم نے معیشت کو سامنے رکھ کر تمام اقدامات اٹھائے،ٹڈی دل اور کورونا وائرس کے خاتمے کیلئے پورا زور لگائیں گے،جمہوریت میرٹ اور احتساب سے آگے بڑھتی ہے،اپوزیشن پر واضح کرنا چاہتا ہوں کسی سے دشمنی نہیں لیکن لیڈرشپ کا احتساب ہوگا،حکمران کا احتساب نہیں ہوگا تو ملک ترقی نہیں کرسکتا ہم نے بھی سپریم کورٹ میں اپنے فلیٹ کا حساب دیا، بیوی کے پیسوں سے خریدے گھر کی منی ٹریل دی،شوگر انکوائری ملک میں تاریخی انکوائری تھی، شوگر کی قیمت کا فیصلہ شوگر ملز ایسوسی ایشن کرتی تھی،چینی میں مل مالکان نے 29ارب روپے کی سبسڈی لی، 9ارب روپے کا کل ٹیکس دیا۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اکتیس جنوری سے ٹڈی دل پر ایمرجنسی نافذ کیا ہواہے ،این ڈی ایم اے کو اختیارات دیئے ہوئے ہیں ،حکومت این ڈی ایم اے کو تمام وسائل فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،کچھ چیزیں باہر سے آنا تھیں وہ کرونا کی وجہ سے نہیں آرہیں ،جنوبی افریقہ سے ٹڈی دل بڑا خطرہ آرہا ہے ،پچیس تیس سال میں ٹڈی دل آتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ٹڈی دل سے نمٹنے کے لئے ضروری اقدامات کر رہے ہیں،ٹڈی دل کا ایک بڑا جھتہ افریقہ سے آرھا ہے، اللہ سے دعا ہے کہ ہمارے ملک پر رحم کرے، پوری قوم اس کا مقابلہ کرے گی،کب پاکستان میں کورونا کے چھبیس کیسز ہوئے تو ہم نے لاک ڈاون کیا۔انہوں نے کہا کہ کورونا پر جو لاک ڈاون کیا ہم نے بیرونی دنیا کو دیکھا ،صوبوں نے باہر سے دیکھ کر قدم اٹھانے شروع کر دیئے ،پہلے دن سے خدشہ تھا کہ مغرب چین یا امریکہ کو نقل کریں گی تو ہماری صورتحال ان سے مختلف ہے ،پاکستان میں کچی آبادیاں ،غریب بستیاں،ہیں ،ہمارے پاس دوہری مشکل ہے ،ہم نے ایک طرف کورونا اور دوسری طرف بھوک سے بچانا ہے ،مودی نے لاک ڈاون ہمارے بعد کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا پہلے دن سے خطرہ تھا کہ ہم یورپ یا ووہان کو کاپی کریں گے تو نقصان ہوگا، ہمارا نظام مختلف ہے، ہم باقی دنیا سے مختلف ہے، ہم نے کورونا سے بھی نمٹنا ہے اور عوام کو بھوک سے بھی بچانا ہے،ہمارے پاس اب ڈیٹا سامنے آچکا ہے، بعض ممالک کو بعد میں لاک ڈاون کرنا پڑا،باربار کہا جارھا ہے کہ کورونا پر کنفیوژن تھی، ہم واحد ملک جہاں ہم پالیسی میں بڑے واضح تھے،میرے کسی بیان میں تیرہ مارچ سے آج تک کوئی تضاد نہیں۔