اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صوبائی دارالحکومت لاہور کے سروسز ہسپتال میں ادویات چوری کی ایک اور فوٹیج منظر عام پر آگئی۔آج سامنے آنے والی اس نئی فوٹیج میں ڈسپنسر علی رضا اور مبشر کی چوری پکڑی گئی،ذرائع کے مطابق علی رضا اور مبشر کے ساتھ ہسپتال کا ایک اور ملازم ملوث ہے اور ان سب لوگوں نے مل کر تقریباً ایک کروڑ روپے مالیت کی جان بچانے والی ادویات چرائی ہیں۔
چوری کے اس واقعہ پر 3رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جوکہ معاملے کی تحقیقات کر کے ملوث افراد کی نشاندہی کرے گی۔ اس سے قبل بھی6 جون کو اسی ہسپتال میں ادویات کی چوری کی شکایت پر کارروائی کرکے ادویات چوری کی کوشش میں ہسپتال کے ملازم پکڑے گئے تھے اور سٹور کیپر اور ایک ڈرائیور گرفتار کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ اس سے پہلے سندھ کے شہر لاڑکانہ میں سندھ حکومت کی ادویات قبرستان سے بھی برآمدہوئی ہیں۔پولیس کے مطابق لاڑکانہ میں پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے سرکاری ادویات پرائیویٹ گوداموں سے برآمدگی کے بعد قبرستان سے بھی ادویات برآمد کرلی ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ درگاہ قائم شاہ کے قریب قبرستان میں ادویات کے 26 کارٹن برآمد کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل پولیس نے 2 پرائیویٹ گوداموں سے 2 کروڑ کی سرکاری ادویات برآمد کی تھی، گرفتار تین ملزمان کی نشاندہی پر گزشتہ روز قبرستان سے ادویات برآمد کی گئی ہیں۔لاڑکانہ پولیس کے مطابق ملزمان گرفتاری سے بچنے کے لیے ادویات قبرستان میں پھینک کر فرار ہوگئے تھے۔خیال رہے کہ لاڑکانہ سے برآمد کی جانے والی ادویات پر سندھ حکومت کی ناٹ فار سیل کی مہر لگی ہوئی تھی، وزیر اعلی سندھ نے بھی واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔