اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ روز کابینہ اجلاس میں وزراء کےد رمیان تلخ کلامی ، فیصل واوڈا شدیدغصہ ، وزیراعظم انہیں کمرے میں لے جا کر ٹھنڈا کیا ۔ تفصیلات کے مطابق رئوف کلاسرا نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ گزشتہ روز کابینہ اجلاس کے میں ماحول بے حد گرم تھا فیصل واوڈا غصے میں آگئے تھے اگر وزیراعظم وہاں موجود نہ ہوتے تو یقیناً ایک دوسرے کیساتھ گتھم گتھا ہو سکتے تھے ۔
وزیراعظم عمران خان فیصل واوڈا کو اپنے کمرے میں لے گئے اور انہیں ٹھنڈا کیا ۔ سینئر تجزیہ کا کہنا تھا کہ فواد چودھری نے جو باتیں کیں ان کےبارے میں ہمیں پہلے سے معلوم تھا ، پہلے جاوید ہاشمی اور شاہ محمود قریشی میں لڑائی تھی ، پھر جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے درمیان لڑائی ہوئی ، جہانگیر پر تو یہ تک الزام لگا کہ شاہ محمود قریشی کو انہوں نےوزیراعلی پنجاب نہیں بننے دیا ، حکومت میں آنے کے بعد جہانگیر ترین اور وفاقی وزیر اسد عمر کے مابین لڑائی چلتی رہی ۔ معروف صحافی کا کہنا تھا کہ حکومت میں نان الیکٹڈ لوگوں قابض ہو چکے ہیں اور بھر پور فائدہ اٹھا رہے ہیں جن کا دفاع عوام کے منتخب لوگوں کر کرنا پڑرہا ہے ۔ رئوف کلاسرا نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے فواد چودھری سے کہا کہ ایسا انٹرویو حکومت کیلئے بہت نقصان کرے گا ۔ پہلے ہی ہماری حکومت مختلف بحرانوں کا شکار ہےآپ کو ایسا انٹرویو نہیں دینا چاہیے جس سے ہم مزید مشکلات کا شکار ہوں ۔ رؤف کلاسرا کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کابینہ میں ردوبدل پر غور کررہے ہیں، کچھ لوگوں کی وزارتیں تبدیل ہوسکتی ہیں، کچھ کی چھٹی ہوسکتی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کے اجلاس ہوا تھا ، فواد چوہدری کے غیر ملکی نشریاتی ادارے کو دیے گئےانٹرویو پر وفاقی وزراء اسد عمر اور شاہ محمود نے اعتراض اٹھایا اور احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری نے انتہائی غیر ذمہ داری دکھائی ہے۔اس پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پہلے پورا انٹرویو سُن لیں،
انٹرویو کے دوران سہیل وڑائچ نے تجزیے کے لیے کہا تھا، یہ میرا تجزیہ ہے کہ جہانگیر ترین، اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کی لڑائی نے تحریک انصاف میں سیاسی عناصر کو نقصان پہنچایا۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے فواد چوہدری کو مزید بات کرنے سے روک دیا اور کہا کابینہ ارکان گفتگو میں احتیاط اور اتحاد قائم رکھیں۔ دوران اجلاس ایک موقع پر وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا بھی
اسد عمر اور شاہ محمود قریشی پر برس پڑے۔فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ آپ دونوں تو وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں، اس میں کیا شک ہے؟ آپ کی لڑائی سے حکومت کا نقصان ہوا ہے۔انہوں نے ساتھی وزراء پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ میں ‘سب اچھا ‘کی رپورٹ دی جاتی ہے جب کہ کارکردگی کچھ اور ہے۔ وزیراعظم نے فیصل واوڈا کو بھی مزید بات کرنے سے روک دیا اور وزراء کو 6 ماہ میں کارکردگی بہتر بنانے کا الٹی میٹم دے دیا۔ رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مشیران اور معاونین خصوصی سے دہری شہریت کی تفصیلات بھی مانگ لی ہیں۔