منگل‬‮ ، 04 مارچ‬‮ 2025 

بجٹ میں سیاسی جماعت کی بجائے آئی ایم ایف سے مشورہ کیا گیا ، سراج الحق نے کورونا وائرس کو بہانہ قرار دیدیا

datetime 14  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی ( آن لا ئن ) جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کورونا وائرس بہانہ ہے، بے روزگاری تو پہلے سے ہو رہی ہے۔ کورونا وائرس سے پہلے ہی غربت میں اضافہ ہو رہا تھا۔ ہمارا خیال تھا کہ اس بجٹ میں حکومت اپنی غلطیوں کو درست کرے گی، حکومت کو بھی اندازہ نہیں کہ کورونا کے بعد ہم کس طرف جائیں گے۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ

اس بجٹ میں غریب آدمی کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، حکومت نے ملازمین کے لیے ایک روپے کا بھی اضافہ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے تعلیم کے بجٹ میں کمی کر دی، حکومت نے اس بجٹ میں بے روزگاری ختم کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا۔امیرِ جماعتِ اسلامی کا کہنا ہے کہ اس بجٹ میں ہیلتھ اور فوڈ سکیورٹی کے لیے کچھ نہیں کیا گیا، کورونا وائرس سے حکومت کو ایک بہانہ اور مل گیا ہے۔ ان کا کہناہے کہ حکومت کو باہر سے کورونا وائرس کی وباء￿ کے نام پر قرضے مل رہے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار شرح نمو منفی آئی ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہمارے بجٹ میں کورونا کو ڈسکس ہی نہیں کیا گیا، دنیا ایک طرف اور ہم دوسری طرف چل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں دینی مدارس کے لیے بھی کچھ بھی نہیں رکھا گیا، حکومت نے خود اعتراف کیا ہے کہ ایک کروڑ 70 لاکھ لوگ بے روزگار ہوں گے۔جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر کا کہنا ہے کہ حکومت نے ان بے روزگار افراد کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ سے بلوچستان کے عوام مایوس ہوئے ہیں، موجودہ بجٹ کو ہم نہیں مانتے، جس میں عوام کو کچھ نہی ملا ہے۔سراج الحق نے کہا کہ بجٹ میں بس باتیں ہی کی گئیں، یہ بجٹ صرف باتوں کا پلندہ ہے، اس حکومت کی کارکردگی صفر ہے، بجٹ میں قبائلی علاقوں کے لیے بھی کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار بجٹ میں بس آئی ایم ایف سے مشورہ کیا گیا ہے،

کسی سیاسی جماعت سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ بجٹ پیش ہوا اور مہنگائی 20 فیصد بڑھ گئی، اس بجٹ میں این ایف سی بھی نہیں دیا گیا، ہم وفاق کے اس بجٹ کو منظور نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ صوبوں کے بجٹ میں کمی کی گئی، اسٹیل مل کے ملازمین سے نوکریاں چھین لی گئیں، بڑی تعداد میں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مزید کہا کہ افسوس ہے کہ ہماری حکومت اب بھی آئی ایم ایف کی طرف دیکھ رہی ہے، حکومت موجودہ بجٹ پر نظرِ ثانی کرے۔انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ حالات کا تقاضہ ہے کہ میثاقِ پاکستان بھی ہو، بجٹ کا پہلا حصہ عوام، دوسرا حصہ ترقی اور تیسرا حصہ انتظامی اخراجات پر مشتمل ہو۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آپ کی تھوڑی سی مہربانی


اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…