بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

عمران خان بطور حکمران مکمل طور پر ناکام ہو گئے، حکومت چلانا ان کے بس کی بات نہیں، حکومت کے پاس کتنی مہلت ہے؟ سینئر صحافی کے دھماکہ خیز انکشافات

datetime 13  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف سینئر صحافی ہارون رشید نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے کس سعادت مندی کے ساتھ یہ تسلیم کیا کہ وہ بجٹ منظور ہونے دیں گے۔ کیا کسی کے اشارے کے بغیر ہی ایسا ہو گیا ہے۔ ہارون رشید نے کہا کہ اس کی سرکار میں سبھی ایک ہیں سبھی کے ساتھ وعدے ہیں اور اپوزیشن والے یہ کہہ رہے ہیں کہ اب فریاد کے دن ذرا تھوڑے ہیں،

یہ امید کر رہے ہیں کہ خان صاحب کو کوئی بہت زیادہ مہلت نہیں ملے گی، معروف صحافی نے کہا کہ میں نے کہا کہ سات آٹھ مہینے انہوں نے کہا کہ اتنی بھی نہیں۔ اور وہ بڑے دعوے اور یقین کے ساتھ کہہ رہے تھے، ایک بات بہت ہی تکلیف دہ ہے اور مجھے معلوم ہے کہ مجھے بہت ہی برا بھلا کہا جائے گا لیکن یہ کب نہیں کہا گیا اور کس کو نہیں کہا گیا، بطور حکمران کے عمران خان مکمل طور پر ناکام ہو گئے، پچھلوں کا رونا اپنی جگہ انہوں نے جو کیا سب کو معلوم ہے انہوں نے بڑی بربادی پھیلائی، کوڑا بھی نہیں اٹھا سکتے زرداری صاحب، ان کا حال یہ ہے کہ یہ یہ نہیں بتا سکتے کہ یہ سات ارب روپے آئے کہاں سے ہیں، کہتے ہیں شوگر ملز کے آئے ہیں اس میں سے ٹیکس بچانے کے لئے ہم نے بے نامی کھاتے کھولے تھے، یہ دلیل ہے۔ معروف صحافی نے کہا کہ حکومت چلانا ان کے بس کی بات نہیں ہے اور ہر جگہ پر یہ احساس جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ فلاں جگہ پر فلاں حلیف ہیں اور وہ ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، زندگی کا یہ اصول ہے کہ کوئی ڈیڈ ویٹ نہیں اٹھاتا، انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک تاجر ہو، کھرب پتی ہو اور بہت خوشحال اور اس کا ایک لاڈلہ بیٹا ہو وہ بہت ہی اچھا ہو مگر وہ جب کاروبار اس کے حوالے کرے تو وہ ہر روز غیر ذمہ داری کرے۔ بے شک اس بچے کی نیت ٹھیک ہی ہو تو کب تک وہ اسے گوارا کرے گا۔ کہے گا کہ صاحبزادے آپ کوئی اور ذمہ داری قبول کریں۔ جب اینکر نے کہا کہ

عمران خان تمام تر صورتحال کے باوجود پرعزم ہیں، جس پر معروف صحافی نے کہا کہ ان کا حال یہ ہے کہ ان کا عزم شوکت خانم میں تو ٹھیک ہے، نمل میں تو ٹھیک ہے، کرکٹ میں بھی ٹھیک ہے، یہاں اس عزم کے نتائج کہاں ہیں۔ ان کی نیت صاف ہے اس پر شک نہیں کیا جا سکتا، ان کی نیت صاف ہونے پر انہیں تین نشان حیدر دے دیے جائیں لیکن ڈیلیور کچھ نہیں ہو رہا، کچھ ڈیلیور ہونے کا امکان نہیں ہے، جس ٹیم کے ساتھ انہوں نے ورلڈ کپ جیتا تھا، اس میں کوئی وقار یونس تھا، اس میں کوئی وسیم اکرم تھا، اس میں کوئی جاوید میاں داد تھا، یہاں کہاں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…