ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان بطور حکمران مکمل طور پر ناکام ہو گئے، حکومت چلانا ان کے بس کی بات نہیں، حکومت کے پاس کتنی مہلت ہے؟ سینئر صحافی کے دھماکہ خیز انکشافات

datetime 13  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف سینئر صحافی ہارون رشید نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے کس سعادت مندی کے ساتھ یہ تسلیم کیا کہ وہ بجٹ منظور ہونے دیں گے۔ کیا کسی کے اشارے کے بغیر ہی ایسا ہو گیا ہے۔ ہارون رشید نے کہا کہ اس کی سرکار میں سبھی ایک ہیں سبھی کے ساتھ وعدے ہیں اور اپوزیشن والے یہ کہہ رہے ہیں کہ اب فریاد کے دن ذرا تھوڑے ہیں،

یہ امید کر رہے ہیں کہ خان صاحب کو کوئی بہت زیادہ مہلت نہیں ملے گی، معروف صحافی نے کہا کہ میں نے کہا کہ سات آٹھ مہینے انہوں نے کہا کہ اتنی بھی نہیں۔ اور وہ بڑے دعوے اور یقین کے ساتھ کہہ رہے تھے، ایک بات بہت ہی تکلیف دہ ہے اور مجھے معلوم ہے کہ مجھے بہت ہی برا بھلا کہا جائے گا لیکن یہ کب نہیں کہا گیا اور کس کو نہیں کہا گیا، بطور حکمران کے عمران خان مکمل طور پر ناکام ہو گئے، پچھلوں کا رونا اپنی جگہ انہوں نے جو کیا سب کو معلوم ہے انہوں نے بڑی بربادی پھیلائی، کوڑا بھی نہیں اٹھا سکتے زرداری صاحب، ان کا حال یہ ہے کہ یہ یہ نہیں بتا سکتے کہ یہ سات ارب روپے آئے کہاں سے ہیں، کہتے ہیں شوگر ملز کے آئے ہیں اس میں سے ٹیکس بچانے کے لئے ہم نے بے نامی کھاتے کھولے تھے، یہ دلیل ہے۔ معروف صحافی نے کہا کہ حکومت چلانا ان کے بس کی بات نہیں ہے اور ہر جگہ پر یہ احساس جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ فلاں جگہ پر فلاں حلیف ہیں اور وہ ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، زندگی کا یہ اصول ہے کہ کوئی ڈیڈ ویٹ نہیں اٹھاتا، انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک تاجر ہو، کھرب پتی ہو اور بہت خوشحال اور اس کا ایک لاڈلہ بیٹا ہو وہ بہت ہی اچھا ہو مگر وہ جب کاروبار اس کے حوالے کرے تو وہ ہر روز غیر ذمہ داری کرے۔ بے شک اس بچے کی نیت ٹھیک ہی ہو تو کب تک وہ اسے گوارا کرے گا۔ کہے گا کہ صاحبزادے آپ کوئی اور ذمہ داری قبول کریں۔ جب اینکر نے کہا کہ

عمران خان تمام تر صورتحال کے باوجود پرعزم ہیں، جس پر معروف صحافی نے کہا کہ ان کا حال یہ ہے کہ ان کا عزم شوکت خانم میں تو ٹھیک ہے، نمل میں تو ٹھیک ہے، کرکٹ میں بھی ٹھیک ہے، یہاں اس عزم کے نتائج کہاں ہیں۔ ان کی نیت صاف ہے اس پر شک نہیں کیا جا سکتا، ان کی نیت صاف ہونے پر انہیں تین نشان حیدر دے دیے جائیں لیکن ڈیلیور کچھ نہیں ہو رہا، کچھ ڈیلیور ہونے کا امکان نہیں ہے، جس ٹیم کے ساتھ انہوں نے ورلڈ کپ جیتا تھا، اس میں کوئی وقار یونس تھا، اس میں کوئی وسیم اکرم تھا، اس میں کوئی جاوید میاں داد تھا، یہاں کہاں ہیں۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…