اتوار‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عمران خان بطور حکمران مکمل طور پر ناکام ہو گئے، حکومت چلانا ان کے بس کی بات نہیں، حکومت کے پاس کتنی مہلت ہے؟ سینئر صحافی کے دھماکہ خیز انکشافات

datetime 13  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف سینئر صحافی ہارون رشید نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے کس سعادت مندی کے ساتھ یہ تسلیم کیا کہ وہ بجٹ منظور ہونے دیں گے۔ کیا کسی کے اشارے کے بغیر ہی ایسا ہو گیا ہے۔ ہارون رشید نے کہا کہ اس کی سرکار میں سبھی ایک ہیں سبھی کے ساتھ وعدے ہیں اور اپوزیشن والے یہ کہہ رہے ہیں کہ اب فریاد کے دن ذرا تھوڑے ہیں،

یہ امید کر رہے ہیں کہ خان صاحب کو کوئی بہت زیادہ مہلت نہیں ملے گی، معروف صحافی نے کہا کہ میں نے کہا کہ سات آٹھ مہینے انہوں نے کہا کہ اتنی بھی نہیں۔ اور وہ بڑے دعوے اور یقین کے ساتھ کہہ رہے تھے، ایک بات بہت ہی تکلیف دہ ہے اور مجھے معلوم ہے کہ مجھے بہت ہی برا بھلا کہا جائے گا لیکن یہ کب نہیں کہا گیا اور کس کو نہیں کہا گیا، بطور حکمران کے عمران خان مکمل طور پر ناکام ہو گئے، پچھلوں کا رونا اپنی جگہ انہوں نے جو کیا سب کو معلوم ہے انہوں نے بڑی بربادی پھیلائی، کوڑا بھی نہیں اٹھا سکتے زرداری صاحب، ان کا حال یہ ہے کہ یہ یہ نہیں بتا سکتے کہ یہ سات ارب روپے آئے کہاں سے ہیں، کہتے ہیں شوگر ملز کے آئے ہیں اس میں سے ٹیکس بچانے کے لئے ہم نے بے نامی کھاتے کھولے تھے، یہ دلیل ہے۔ معروف صحافی نے کہا کہ حکومت چلانا ان کے بس کی بات نہیں ہے اور ہر جگہ پر یہ احساس جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ فلاں جگہ پر فلاں حلیف ہیں اور وہ ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، زندگی کا یہ اصول ہے کہ کوئی ڈیڈ ویٹ نہیں اٹھاتا، انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک تاجر ہو، کھرب پتی ہو اور بہت خوشحال اور اس کا ایک لاڈلہ بیٹا ہو وہ بہت ہی اچھا ہو مگر وہ جب کاروبار اس کے حوالے کرے تو وہ ہر روز غیر ذمہ داری کرے۔ بے شک اس بچے کی نیت ٹھیک ہی ہو تو کب تک وہ اسے گوارا کرے گا۔ کہے گا کہ صاحبزادے آپ کوئی اور ذمہ داری قبول کریں۔ جب اینکر نے کہا کہ

عمران خان تمام تر صورتحال کے باوجود پرعزم ہیں، جس پر معروف صحافی نے کہا کہ ان کا حال یہ ہے کہ ان کا عزم شوکت خانم میں تو ٹھیک ہے، نمل میں تو ٹھیک ہے، کرکٹ میں بھی ٹھیک ہے، یہاں اس عزم کے نتائج کہاں ہیں۔ ان کی نیت صاف ہے اس پر شک نہیں کیا جا سکتا، ان کی نیت صاف ہونے پر انہیں تین نشان حیدر دے دیے جائیں لیکن ڈیلیور کچھ نہیں ہو رہا، کچھ ڈیلیور ہونے کا امکان نہیں ہے، جس ٹیم کے ساتھ انہوں نے ورلڈ کپ جیتا تھا، اس میں کوئی وقار یونس تھا، اس میں کوئی وسیم اکرم تھا، اس میں کوئی جاوید میاں داد تھا، یہاں کہاں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…