عمران خان بطور حکمران مکمل طور پر ناکام ہو گئے، حکومت چلانا ان کے بس کی بات نہیں، حکومت کے پاس کتنی مہلت ہے؟ سینئر صحافی کے دھماکہ خیز انکشافات

13  جون‬‮  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف سینئر صحافی ہارون رشید نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے کس سعادت مندی کے ساتھ یہ تسلیم کیا کہ وہ بجٹ منظور ہونے دیں گے۔ کیا کسی کے اشارے کے بغیر ہی ایسا ہو گیا ہے۔ ہارون رشید نے کہا کہ اس کی سرکار میں سبھی ایک ہیں سبھی کے ساتھ وعدے ہیں اور اپوزیشن والے یہ کہہ رہے ہیں کہ اب فریاد کے دن ذرا تھوڑے ہیں،

یہ امید کر رہے ہیں کہ خان صاحب کو کوئی بہت زیادہ مہلت نہیں ملے گی، معروف صحافی نے کہا کہ میں نے کہا کہ سات آٹھ مہینے انہوں نے کہا کہ اتنی بھی نہیں۔ اور وہ بڑے دعوے اور یقین کے ساتھ کہہ رہے تھے، ایک بات بہت ہی تکلیف دہ ہے اور مجھے معلوم ہے کہ مجھے بہت ہی برا بھلا کہا جائے گا لیکن یہ کب نہیں کہا گیا اور کس کو نہیں کہا گیا، بطور حکمران کے عمران خان مکمل طور پر ناکام ہو گئے، پچھلوں کا رونا اپنی جگہ انہوں نے جو کیا سب کو معلوم ہے انہوں نے بڑی بربادی پھیلائی، کوڑا بھی نہیں اٹھا سکتے زرداری صاحب، ان کا حال یہ ہے کہ یہ یہ نہیں بتا سکتے کہ یہ سات ارب روپے آئے کہاں سے ہیں، کہتے ہیں شوگر ملز کے آئے ہیں اس میں سے ٹیکس بچانے کے لئے ہم نے بے نامی کھاتے کھولے تھے، یہ دلیل ہے۔ معروف صحافی نے کہا کہ حکومت چلانا ان کے بس کی بات نہیں ہے اور ہر جگہ پر یہ احساس جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ فلاں جگہ پر فلاں حلیف ہیں اور وہ ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، زندگی کا یہ اصول ہے کہ کوئی ڈیڈ ویٹ نہیں اٹھاتا، انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک تاجر ہو، کھرب پتی ہو اور بہت خوشحال اور اس کا ایک لاڈلہ بیٹا ہو وہ بہت ہی اچھا ہو مگر وہ جب کاروبار اس کے حوالے کرے تو وہ ہر روز غیر ذمہ داری کرے۔ بے شک اس بچے کی نیت ٹھیک ہی ہو تو کب تک وہ اسے گوارا کرے گا۔ کہے گا کہ صاحبزادے آپ کوئی اور ذمہ داری قبول کریں۔ جب اینکر نے کہا کہ

عمران خان تمام تر صورتحال کے باوجود پرعزم ہیں، جس پر معروف صحافی نے کہا کہ ان کا حال یہ ہے کہ ان کا عزم شوکت خانم میں تو ٹھیک ہے، نمل میں تو ٹھیک ہے، کرکٹ میں بھی ٹھیک ہے، یہاں اس عزم کے نتائج کہاں ہیں۔ ان کی نیت صاف ہے اس پر شک نہیں کیا جا سکتا، ان کی نیت صاف ہونے پر انہیں تین نشان حیدر دے دیے جائیں لیکن ڈیلیور کچھ نہیں ہو رہا، کچھ ڈیلیور ہونے کا امکان نہیں ہے، جس ٹیم کے ساتھ انہوں نے ورلڈ کپ جیتا تھا، اس میں کوئی وقار یونس تھا، اس میں کوئی وسیم اکرم تھا، اس میں کوئی جاوید میاں داد تھا، یہاں کہاں ہیں۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…