جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

پاکستان میں رواں سال مئی کے مہینے میں ریاست مخالف تشدد کی کارروائیاں بڑھ گئیں

datetime 2  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان میں رواں سال مئی کے مہینے میں ریاست مخالف تشدد کی کاروائیاں بڑھ گئیں۔ اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پکس) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مئی میں ریاست مخالف جنگجو حملوں میں 100 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ اپریل میں 9 کارروائیوں کے مقابلے میں مئی کے دوران ملک میں ریاست مخالف تشدد کی

کارروائیوں کے اٹھارہ واقعات پیش آئے۔مختلف واقعات کے دوران 18 سویلین اور 16 سیکیورٹی فورسز سمیت 34 افراد مارے گئے جبکہ 15 افراد زخمی ہوئے جن میں 9 سویلین اور 6 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار شامل تھے۔یاد رہے اپریل کے مہینے میں مئی کی نسبت 18 ہلاکتیں 6 افراد زخمی ہوئے تھے۔اس طرح ، گذشتہ ماہ ریاست مخالف کارروائیوں میں 100 فیصد اضافے کی وجہ سے ہونیوالی اموات میں 89 فیصد جبکہ زخمیوں کی تعداد میں 150 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔ پکس کے مطابق خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع (سابقہ فاٹا) میں ریاست مخالف جنگجو حملوں میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔ جہاں کل 18 میں سے 12 حملے ہوئے۔ یوں 67 فیصد حملوں کا تعلق خیبرپختونخوا کے علاقوں سے ہے۔فاٹا کے علاقے میں عسکریت پسندوں کے ان 12 حملوں میں ، 14 سویلین اور 3 سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 17 افراد مارے گئے اور آٹھ افراد سمیت پانچ سویلیں اور تین سکیورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے۔شمالی وزیرستان کا قبائلی ضلع ایک بار پھر انتہائی پریشان کن صورتحال اختیار کر رہا ہے۔ جہاں آٹھ حملے ہوئے ہیں جو خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع میں کل حملوں کا 67 فیصد اور پورے ملک میں کل حملوں کا 44 فیصد ہے۔ صوبہ بلوچستان میں ریاست مخالف تشدد کی کاروائیاں کے 3 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں 11 سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 4 سویلین مارے گئے۔جبکہ 2 افراد زخمی ہوئے، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ، کے پی کے اور پنجاب میں ریاست مخالف تشدد کا ایک ایک واقعہ پیش آیا۔پکس کے اعدادوشمار کے مطابق ریاست مخالف تشدد کی

کاروائیوں کے اٹھارہ میں سے آٹھ (IED) دیسی ساختہ بم حملے تھے، سات ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ، ایک فزیکل اسالٹ، ایک مارٹر اٹیک ، اور ایک راکٹ حملہ تھا۔ ملک میں ٹارگٹ کلنگ کے سات واقعات میں سے چھ سابقہ فاٹا سے رپورٹ ہوئے جو فاٹا میں ہونے والے حملوں کی کل تعدادکے 50 فیصد ہیں۔دریں اثنا سیکیورٹی فورسز نے ملک کے مختلف حصوں میں 10 مختلف سیکیورٹی کاروائیاں کیں جن میں نو مشتبہ جنگجو ہلاک ہوئے جبکہ تین دیگر افراد کو حراست میں لیا گیا۔ ان کارروائیوں میں سیکیورٹی فورس کا ایک اہلکار مارا گیا۔ فاٹا اور سندھ میں سیکیورٹی فورسزز نے تین، تین، کے پی میں 2 جبکہ بلوچستان اور پنجاب میں ایک ، ایک سیکیورٹی آپریشن کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…