اسلام آباد (این این آئی)سی پیک کے تحت 392 کلو میٹرجدید ترین موٹروے سکھر ملتان سیکشن کو تعمیر کرنے والی چائنیز کمپنی چائنا اسٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن (سی ایس سی ای سی) نے کرونا کے مریضوں کے علاج کیلئے آل پاکستان چینی انٹرپرائزز ’ایسوسی ایشن کے توسط سے مقامی پمز اسپتال کو 10 لاکھ روپے کی امداد دینے کے علاوہ سکھر ملتان سیکشن کے ہیڈ کوارٹر کیمپ میں موجود چینی
اور پاکستانی ملازمین کی صحت کے حوالے سے فوری اور بروقت اقدامات اٹھائے جس کی وجہ سے کیمپ میں انفیکشن کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا جبکہ انتظامیہ اور ملازمین نے 392کلومیٹر کے اس اہم ترین سیکشن کو بلا تعطل آمد ورفت اور طبی و دیگر اشیاء کی بروقت ترسیل کیلئے مکمل طور پر رواں دواں رکھا اس کے ساتھ ساتھ مقامی ملازمین کو عید کے موقع پر راشن بھی دیا گیا تفصیلات کے مطابق پارٹی کمیٹی کے سکریٹری اور سی ایس سی ای سی پی کے ایم پروجیکٹ کے جنرل منیجر مسٹر ڑاؤ ہوا نے کہاہے کہ پی کے ایم پروجیکٹ ہمیشہ ہر ملازم کی زندگی، صحت اور حفاظت کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ اس وبا کی کوئی سرحد نہیں ہے، اور صرف باہمی مدد کے ذریعے ہی ہم اس مشکل کو دور کرسکتے ہیں۔ ہم ہمیشہ محتاط رہیں گے، وبا کی روک تھام کے لیئے کردہ اقدامات کو سختی سے نافذ کریں گے، اور پی کے ایم موٹروے کورواں رکھنے کے عمل کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ دریں اثنا، ہم اپنی پیشہ ورانہ اہلیت اور حیثیت کے تحت مدد فراہم کرتے رہیں گے، چینی کاروباری اداروں کی مضبوطی کو بھرپور انداز میں پیش کریں گے، وائرس کے خلاف لڑنے کے لئے مقامی لوگوں کی مدد کریں گے، اور مشترکہ طور پر خطرات اور چیلنجوں کو حل کریں گے انہوں نے کہا کہ پی کے ایم پروجیکٹ (سکھر ملتان سیکشن) کے ہیڈکوارٹر کیمپ میں اب بھی 35 چینی ملازمین مقیم ہیں،
جو چائنا اسٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن (سی ایس سی ای سی) کا پروجیکٹ ہے اور یہاں آن لائن ورکنگ، لوکلائزیشنڈ مینیجمنٹ اور دیگر طریقوں سے انہوں نے حکومتی ہدایات کے مطابق اس دوران موٹروے کو چلانے کا سلسلہ جاری رکھا، جس سے شمال سے جنوب کی طرف آسانی سے اور منظم ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا گیا، تاکہ مقامی طبی سامان، رہائشی سامان وغیرہ کی جلدی اور بروقت فراہمی ہوسکے،
جس سے مقامی باشندوں کو اس وبا کے اثرات کو کم سے کم کرنے میں مدد ملے،392 کلومیٹر کی لمبائی کے حامل، سی ایس سی ای سی پی کے ایم پروجیکٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت نقل و حمل کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ 5 نومبر 2019 کو اسے مکمل طور پر ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا تھا اس وقت یہ پاکستان کا جدید ترین اور سمارٹ موٹر وے ہے۔ سی ایس سی ای سی پی کے ایم پروجیکٹ ایچ کیو
کیمپ کے پاکستانی لاجسٹک سپروائزر مسٹر مزمل نے کہا کہ ہماری کمپنی ہر ملازم کی صحت اور حفاظت کی بہت قدر کرتی ہے۔‘‘وباء کے بعد، ہم نے فوری طور پر وبائی امراض کی روک تھام کی سرگرمیاں انجام دیں، فوری طور پر کیمپ میں داخل ہونے اور خارج ہونے کے عمل کو مکمل طور پر اس وقت تک کیلئے بند کردیا گیا جب تک کہ کیمپ میں جراثیم کش سپرے اور دیگر احتیاطی اشیائ پر مکمل اقدامات نہیں کر
لیئے گئے اس کے بعدہر شخص کے درجہ حرارت اور صحت کے اعداد و شمار کو روزانہ کی بنیاد پر ریکارڈ کیاگیا۔ تمام اہلکاروں نے فعال طور پر اپنے فرائض سرانجام دیئے اور وبائ کی روک تھام کے لیے ایس او پیز پر مکمل عمل کیا گیاجس کی وجہ سے ابھی تک، ہمارے کیمپ میں انفیکشن کا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔ ”کیمپ کی طر ف سے مشکل کی اس گھڑی میں عیدالفطر کے موقع پر پاکستانی ملازمین کے لیے کے ایم پروجیکٹ کی قیادت نے پرچیز کمیٹی کے مسٹر عمیر کوذمہ داری سونپی کہ وہ ضرورت مند پاکستانی ملازمین کے اہل خانہ سے ملیں، انہیں فوڈپیکج اور ہیلتھ کٹ پہنچائیں تاکہ ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوسکے جو شب و روز ملک و ملت کی تعمیر و ترقی میں مصروف ہیں۔