جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

ڈاکٹر قدیر کا سپریم کورٹ کو ایک اور خط ،کون سے کیس کا حصہ بنانے کی استدعا کردی؟اٹارنی جنرل کی مخالفت

datetime 14  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)ڈاکٹر عبد القدیر خان کی نقل و حرکت پر پابندی سے متعلق درخواست کی سماعت، ایک دفعہ پھر ڈاکٹر عبدالقدیر خان عدالت کے سامنے ذاتی حیثیت میں پیش نہ ہو سکے۔ وکیل توفیق آصف کی طرف سے عدالت عظمیٰ میں پیش کیے جانے والے خط میں ڈاکٹر عبدلقدیر خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ اور حکومتی اداروں پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں مقدمے کے دوران زبردستی دستخط کروائے گئے۔

موجودہ صورتحال میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے انصاف کی توقع نہیں،گزشتہ روز سپریم کورٹ لا کر بھی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، حکومت نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی ہے،موجودہ درخواست میری ہدایت پر دائر کی گئی ہے،قید میں رکھنا میرے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے،مجھ پر درخواست لینے کے لیے بھی دباو ڈالا گیا۔ اٹارنی جنرل نے اس موقع پر ڈاکٹر عبدلقدیر خان کے خط پر اعتراض اٹھاتے ہوئے موقف اپنایا کہ اس میں کہا گیا ہے کہ وہاں انصاف کی امید نہیں،عدالت اس خط کو قبول نہ کرے۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ بطور جج اجازت نہیں دے سکتے کہ کسی ہائیکورٹ کے عزت و وقار میں کمی آئے،سائل کتنا ہی معزز آدمی کیوں نہ ہو ہائیکورٹ کی عزت و تکریم میں کمی نہیں آنے دیں گے،ایک ہائیکورٹ سے حکم لے کر دوسرے ہائیکورٹ جانے کی روایت قائم نہیں ہونے دیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کی رضامندی سے نقل و حرکت کو ریگولیٹ کیا،اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں وہی درخواست کیسے دی گئی؟درخواست گزار کے وکیل کے پاس تین راستے ہیں ایک آپ اس درخواست پر بحث کریں، دوسرا آپ آرٹیکل 184/3 کے تحت درخواست دیں،تیسرا راستہ یہ ہے کہ درخواست واپس لے لیں،اگر ڈاکٹر قدیر نے مقدمہ چلانے کی کہا ہے تو عدالت کی معاونت کریں، اٹارنی جنرل کو اگرخط کے متن پر اعتراض ہے تو اس کے خلاف درخواست دیں۔

درخواست گزار کو تنبیہ کی ہے کہ الفاظ کے چناؤ میں احتیاط سے کام لیں۔عدالت نے ڈاکٹر عبد القدیر خان کے خط کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے اسٹریٹجک پلاننگ ڈویڑن اور اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کردیے ہیں۔کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم اور جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔ بعد ازاں معاملے کی سماعت عید کے بعد تک لئے ملتوی کر دی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…