جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

میرے شوہر کو ہسپتال میں داخل کرنا تو دور کی بات، انہوں نے ایمبولینس سے اسٹریچر باہر نہیں نکالنے دیا ،دو گھنٹے سڑکوں کی خاک چھانتی رہی ، شوہر نے تڑپ تڑپ کر میری گود میں جان دی ، کرونا وائرس سے جاں بحق ہونیوالے ڈاکٹر فرقان کی اہلیہ کا انتہائی افسوسناک بیان

datetime 4  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کرونا وائرس سے تڑپ تڑپ کر زندگی کی بازی ہارنے والے ڈاکٹر فرقان کی اہلیہ کا رولا دینے والا بیان سامنے آیاہے ۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فرقان کی اہلیہ نے بتایا کہ شوہر کی حالت خراب دیکھ کر میں نے خود ایمبولینس کا بندوبست کیا ۔ایمبولینس مل گئی لیکن مشکل مزید بڑھتی گئی ، شہر میں دو گھنٹے تک اپنے شوہر کو لے کر پھرتی رہی ،ہر ہسپتال گئی لیکن کس نے میرے شوہر کو ہسپتال میں داخل کرنا

تو دور کی بات انہوں نے ایمبولینس سے اسٹریچر باہر نہیں نکالنے دیا ۔ سڑکوں کی خاک چھانتی رہی لیکن کسی کو خدا کا خوف نہیں آیا ، ایمبولنس کے ڈرائیور نے بھی ان کی مزید مدد کرنے سے انکار کیا تو مجبور ہو کرگھر واپسی کا فیصلہ کیا ،شوہر نے ان کی گود میں جان دے دی۔ قبل ازیں کراچی میں بروقت وینٹی لیٹر نہ ملنے پر کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے سینئر ریڈیولاجسٹ ڈاکٹر فرقان کی انتقال سے قبل آڈیو کال سامنے آگئی جس میں وہ وینٹی لیٹر کیلئے ساتھی ڈاکٹر سے التجا کر رہے ہیں۔آڈیو کال میں ڈاکٹر فرقان اپنے ساتھی دوست ڈاکٹر عامر کو وینٹی لیٹر کا انتظام کرنے کا کہہ رہے ہیں اور اپنی طبیعت سے آگاہ کررہے ہیں۔فون کال پر ڈاکٹر فرقان اپنے دوست ڈاکٹر عامر سے گفتگو کرتے ہوئے بتارہے ہیں کہ وہ گھر پر قرنطینہ میں ہیں اور ایمبولینس وینٹی لیٹر کی دستیابی کی تصدیق سے قبل ہسپتال لیجانے کو تیار نہیں۔ ڈاکٹر فرقان نے اپنے دوست سے التجا کی کہ اپنے تعلقات استعمال کرتے ہوئے ہسپتال میں علاج کے لیے جگہ کو ممکن بنائیں۔معروف اینکر نادیہ مرزا نے بھی اس حوالے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’اگر کوئی سننے کا حوصلہ رکھتا ہے تو ڈاکٹر فرقان کی مرنے سے کچھ دیر قبل کی اپنے دوست سے کی گئ گفتگو سن لے۔ میرے پاس الفاظ ختم ہیں دل پھٹ جائیگا ایسا لگ رہا ہے۔ ‘‘، واضح رہے کہ 4 روز قبل کورونا کا شکار ڈاکٹر فرقان گزشتہ رات بروقت وینٹی لینٹر نہ ملنے پر

جاں بحق ہوگئے تھے۔اہل خانہ 2 گھنٹے سے زائد ڈاکٹر فرقان کو ایمبولینس میں لیکر وینٹی لیٹر تلاش کرتے رہے اور بلآخر وہ مردہ حالت میں ہسپتال پہنچائے گئے۔ڈاکٹر فرقان کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیزز (کے آئی ایچ ڈی) سے ایک ماہ قبل ریٹائر ہوئے تھے۔سینئر میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمیٰ کوثر کے مطابق 60 سال کے ڈاکٹر فرقان نجی اسپتال میں خدمات انجام دے رہے تھے، ان کی اہلیہ میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔‎

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…