بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

میرے شوہر کو ہسپتال میں داخل کرنا تو دور کی بات، انہوں نے ایمبولینس سے اسٹریچر باہر نہیں نکالنے دیا ،دو گھنٹے سڑکوں کی خاک چھانتی رہی ، شوہر نے تڑپ تڑپ کر میری گود میں جان دی ، کرونا وائرس سے جاں بحق ہونیوالے ڈاکٹر فرقان کی اہلیہ کا انتہائی افسوسناک بیان

datetime 4  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کرونا وائرس سے تڑپ تڑپ کر زندگی کی بازی ہارنے والے ڈاکٹر فرقان کی اہلیہ کا رولا دینے والا بیان سامنے آیاہے ۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فرقان کی اہلیہ نے بتایا کہ شوہر کی حالت خراب دیکھ کر میں نے خود ایمبولینس کا بندوبست کیا ۔ایمبولینس مل گئی لیکن مشکل مزید بڑھتی گئی ، شہر میں دو گھنٹے تک اپنے شوہر کو لے کر پھرتی رہی ،ہر ہسپتال گئی لیکن کس نے میرے شوہر کو ہسپتال میں داخل کرنا

تو دور کی بات انہوں نے ایمبولینس سے اسٹریچر باہر نہیں نکالنے دیا ۔ سڑکوں کی خاک چھانتی رہی لیکن کسی کو خدا کا خوف نہیں آیا ، ایمبولنس کے ڈرائیور نے بھی ان کی مزید مدد کرنے سے انکار کیا تو مجبور ہو کرگھر واپسی کا فیصلہ کیا ،شوہر نے ان کی گود میں جان دے دی۔ قبل ازیں کراچی میں بروقت وینٹی لیٹر نہ ملنے پر کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے سینئر ریڈیولاجسٹ ڈاکٹر فرقان کی انتقال سے قبل آڈیو کال سامنے آگئی جس میں وہ وینٹی لیٹر کیلئے ساتھی ڈاکٹر سے التجا کر رہے ہیں۔آڈیو کال میں ڈاکٹر فرقان اپنے ساتھی دوست ڈاکٹر عامر کو وینٹی لیٹر کا انتظام کرنے کا کہہ رہے ہیں اور اپنی طبیعت سے آگاہ کررہے ہیں۔فون کال پر ڈاکٹر فرقان اپنے دوست ڈاکٹر عامر سے گفتگو کرتے ہوئے بتارہے ہیں کہ وہ گھر پر قرنطینہ میں ہیں اور ایمبولینس وینٹی لیٹر کی دستیابی کی تصدیق سے قبل ہسپتال لیجانے کو تیار نہیں۔ ڈاکٹر فرقان نے اپنے دوست سے التجا کی کہ اپنے تعلقات استعمال کرتے ہوئے ہسپتال میں علاج کے لیے جگہ کو ممکن بنائیں۔معروف اینکر نادیہ مرزا نے بھی اس حوالے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’اگر کوئی سننے کا حوصلہ رکھتا ہے تو ڈاکٹر فرقان کی مرنے سے کچھ دیر قبل کی اپنے دوست سے کی گئ گفتگو سن لے۔ میرے پاس الفاظ ختم ہیں دل پھٹ جائیگا ایسا لگ رہا ہے۔ ‘‘، واضح رہے کہ 4 روز قبل کورونا کا شکار ڈاکٹر فرقان گزشتہ رات بروقت وینٹی لینٹر نہ ملنے پر

جاں بحق ہوگئے تھے۔اہل خانہ 2 گھنٹے سے زائد ڈاکٹر فرقان کو ایمبولینس میں لیکر وینٹی لیٹر تلاش کرتے رہے اور بلآخر وہ مردہ حالت میں ہسپتال پہنچائے گئے۔ڈاکٹر فرقان کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیزز (کے آئی ایچ ڈی) سے ایک ماہ قبل ریٹائر ہوئے تھے۔سینئر میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمیٰ کوثر کے مطابق 60 سال کے ڈاکٹر فرقان نجی اسپتال میں خدمات انجام دے رہے تھے، ان کی اہلیہ میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…