پیر‬‮ ، 24 فروری‬‮ 2025 

پاکستان بھر میں کورونا سے 38 صحافی متاثر، 2 جاں بحق ،حقیقت میں تعداد کتنی ہوسکتی ہے؟ پاکستان پریس فاؤنڈیشن نےخدشہ ظاہر کردیا

datetime 3  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)امریکا، برطانیہ و بھارت کی طرح پاکستانی صحافی بھی کورونا کا شکار بن رہے ہیں اور 3 مئی تک پاکستان بھر میں کم از کم 38 صحافیوں میں کورونا کی تصدیق ہوچکی تھی ، 2 صحافی اس کے باعث زندگی کی بازی بھی ہار چکے ہیں۔ملک میں آزادی صحافت اور صحافیوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم پاکستان پریس فاؤنڈیشن ( پی پی ایف) کی (میڈیا سیفٹی اینڈ پریس فریڈم ان پاکستان 2019 -2020) رپورٹ کے مطابق ملک میں 38 صحافیوں میں کورونا کی تصدیق ہوچکی تھی۔

پی پی ایف کی جانب سے 40 صفحات پر مبنی رپورٹ کو 2 حصوں میں شائع کیا گیا ہے، رپورٹ کا پہلا اور اہم حصہ کورونا کی وبا کے دوران میڈیا ورکرز کو درپیش مشکلات کا ذکر کیا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں یکم مئی تک 38 صحافیوں میں کورونا کی تصدیق ہو چکی تھی جبکہ اس وبا سے 2 صحافیوں کی موت بھی ہوچکی تھی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں کورونا سے مبتلا صحافیوں کی اصل تعداد 38 سے زائد ہو سکتی ہے، کیوں کہ حکومت سمیت صحافتی اداروں کی جانب سے ڈیٹا کی شفاف فراہمی نہیں کی جا رہی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کے باعث ہی 27 اپریل کو مختلف صحافتی اداروں میں خدمات سر انجام دینے والے سینئر صحافی ظفر رشید بھٹی کورونا کے باعث چل بسے۔رپورٹ کے مطابق 30 اپریل کو، روزنامہ خبریں کے کرائم رپورٹر محمد انور بھی سندھ کے شہر سکھر میں کورونا کے باعث انتقال کر کئے۔پی پی ایف کی رپورٹ میں نجی ٹی وی چینل اے آر وائی کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) سلمان اقبال کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ انہوں نے اپنے ٹی وی چینل کے اسلام آباد کے دفتر میں 8 ارکان میں کورونا کی تشخیص کے بعد دفتر کو عارضی طور پر بند کردیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اے آر وائی کے سی ای او نے ارکان میں کورونا کی تشخیص کے بعد دیگر ارکان کے ٹیسٹ بھی کروائے اور مجموعی طور پر ٹی وی چینل کے 20 ارکان میں کورونا کی تشخیص ہوئی۔

اسی طرح پشاور سے تعلق رکھنے والے 2 صحافی بھائیوں میں بھی کورونا کی تصدیق ہوئی جبکہ لاہور اور کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بھی صحافی کورونا کا شکار ہوئے۔اسلام میں ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی پی) کے بھی ایک صحافی میں کورونا کی تشخیص ہوئی تو اے پی پی کے دفتر کو عارضی طور پر بند کرکے دوسرے ارکان کے ٹیسٹ بھی کروائے گئے۔پی پی ایف کی رپورٹ میں صحافتی خدمات دینے والے افراد کی حفاظت کے لیے اقدامات نہ اٹھائے جانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ میڈیا کارکنان میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کی شرح سے اندازہ ہوتا ہے کہ میڈیا کارکنان کو وائرس سے بچاؤ کے خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے جاسکے ہیں۔

رپورٹ میں صحافتی اداروں، صحافتی تنظیموں اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ میڈیا کارکنان کی حفاظت کے لیے انہیں ذاتی تحفظ کے آلات و لباس پرسنل پروٹیکٹیو ایکوپمنٹ (پی پی ای) فراہم کرنے کے اقدامات کریں۔رپورٹ میں حکومت کی جانب سے صحافیوں کو حفاظتی لباس فراہم کرنے کے اعلان کا بھی ذکر کیا گیا ہے، تاہم حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ اپنے اعلانات پر عمل کرنے سمیت صحافتی اداروں کو بھی اس بات کا پابند بنائے کہ وہ میڈیا ارکان کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔تنظیم کی جانب سے میڈیا تنظیموں اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ میڈیا کو ضروری ساز وسامان میسر ہوں اور تمام احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…