اسلام آباد (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے بعض سینئر رہنما اور وزراء جہانگیر ترین کے حق میں بول اٹھے ہیں اور انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ آٹا چینی سکینڈل کی فرانزک رپورٹ آنے کے بعد وہ ترین کے خلاف کوئی انتہائی اقدام نہ اٹھائیں اس سے پارٹی مزید تقسیم ہوگی اور پنجاب سمیت مرکز میں بھی مشکلات بڑھ جائیں گی۔
حکومتی ذرائع نے بتایا کہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر دفاع پرویز خٹک،وزیر انسداد منشیات اعظم سواتی،وزیر مواصلات مراد سعید اور سینیٹر فیصل جاوید آٹا چینی سکینڈل کی رپورٹ میں نام آنے کے باوجود جہانگیر ترین کو پارٹی سے نکالنے کے انتہائی اقدام کے خلاف ہیں اور ان کا موقف ہے کہ جہانگیر ترین نے پنجاب اور مرکز میں حکومت سازی میں اہم کردار ادا کیا اور مشکل وقت میں پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے اس لیے انھیں اتنی بڑی سزا نہ دی جائے ورنہ ان کے حامی اراکین پارلیمنٹ حکومت کیلئے پنجاب اور مرکز دونوں میں مشکلات کھڑی کر سکتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کے اندر موجود ہارڈ لاینرز شہزاد اکبر،شہباز گل،اعظم خان وزیر اعظم،عمران خان کو مسلسل مشورے دے رہے ہیں کہ وہ فرانزک رپورٹ آنے پر جہانگیر ترین کے خلاف جتنی سخت کاروائی کرینگے اتنا ہی عوام میں ان کا قد بڑھے گا جبکہ سینئر پارٹی رہنما جہانگیر ترین کو صفائی کا مکمل موقع دینے کے حق میں ہیں۔ذرائع نے مزید بتایا کہ اب وزیراعظم فرانزک رپورٹ کے انتظار میں ہیں اور یہ رپورٹ آتے ہی وہ جہانگیر ترین کے حوالے سے اہم فیصلہ کرینگے دوسری طرف ذرائع نے انکشاف کیا کہ ایسے اراکین پنجاب اسمبلی اور قومی اسمبلی جن کے ترین سے قریبی روابط ہیں ان کی ایک سول ادارے نے نگرانی شروع کردی ہے اور ان کی سرگرمیوں کو بھی مکمل مانیٹر کیا جارہا ہے۔