منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ملکی تاریخ میں پہلی بار شب برأت پر کراچی کی مساجد اور مزارات پر نہ تو چراغاں کیا گیا اور نہ ہی کسی کو مساجد میں اجتماعی روحانی اجتماع کرنے کی اجازت دی گئی، قبرستانوں کو بھی سیل کر دیا گیا

datetime 8  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) ملکی تاریخ میں پہلی بار کراچی میں شب برأت انتہائی سادگی اور خاموشی سے منائی گئی۔ کراچی کے شہریوں نے اپنے گھروں تک محدود ہوکر انفرادی عبادت کا اہتمام کیا۔ حکومت سندھ نے مساجد، مزارات ا ور قبرستانوں میں جانے پر پابندی عائد کردی تھی۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار شب برأت کا اسلامی تہوار جوش وخروش اور مذہبی جذبے سے منانے کے بجائے انتہائی خاموشی سے منایا گیا۔

کراچی کی مساجد اور مزارات پر نہ تو چراغاں کیا گیا اور نہ ہی کسی کو مساجد میں اجتماعی روحانی اجتماع کرنے کی اجازت دی گئی۔ اس ضمن میں کراچی کے تمام تھانوں کے ذریعے مساجد انتظامیہ کو متنبہ کر دیا گیا تھا کہ نماز عشاکے بعد مساجد میں کسی کو رکنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ کراچی میں کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر کے ابتدائی مرحلے میں شہر کے تمام قبرستانوں کو سیل کر دیا گیا ۔اس پابندی کی وجہ سے شہری قبرستان میں روایتی انداز میں حاضری نہ دے سکے۔قبرستان جانے والے راستوں اور اطراف کی گلیوں اور سڑکوں پر پولیس اور رینجرز نے ناکے اور رکاوٹیں لگا کر شہریوں کو قبرستان کی جانب بڑھنے سے روک دیا۔ قبرستانوں کے دروازوں پر تالے ڈال کر بند کردیئے گئے۔ کراچی میں 100سے زائد مسلم قبرستانوں میں بھی داخلے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں ہی اپنے مرحوم عزیزوں کیلئے ایصال ثواب کریں۔ کراچی کے مزارات اور قبرستانوں کو جانے والے راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کر کے یہاں ناکے لگا دیئے گئے جبکہ اطراف کے راستوں پر غیر اعلانیہ کرفیو کی صورتحال تھی۔ امسال ماضی کے برعکس مساجد اور مزارات پر چراغاں کا انتظام نہیں کیا گیا۔ ماضی میں اس اسلامی تہوار کو بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا تھا۔ اس شب کراچی کی مساجد اور مزارات کو دلہن کی طرح سجایا جاتا تھا اور نماز عشاء کے فوری بعد صلوٰۃ التسبیح اور نوافل کا نتظام کیا جاتا تھا۔اس روز کراچی کے سینکڑوں مقامات پر روحانی محافل محفل نعت اور محفل سماع کا اہتمام بھی ہوتا تھا۔کراچی کے قبرستانوں کے باہر شہریوں میں پھولوں کی پتیاں مفت تقسیم کی جاتی تھیں۔ ہزاروں شہری قبرستانو ں میں اپنے پیاروں کی قبور پر حاضر ہوکر فاتحہ خوانی کرتے تھے۔کراچی کے بلدیاتی ادارے زائریں کی سہولت کیلئے قبرستانوں کے اندر اور باہر خصوصی انتظامات کرتے تھے مگر امسال کراچی کے بلدیاتی اداروں کی جانب سے بھی کسی قسم کے انتظامات نہیں کئے گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…