پشاور(این این آئی) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ ایف آئی اے رپورٹ آنے کے بعدسلیکٹڈ وزیراعظم ایک بار پھر نااہل ترین اور دوسرے چینی چوروں کو بچانے کیلئے ڈرامہ بازیاں کررہا ہے۔ میڈیا میں یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ جہانگیر ترین سے عہدہ واپس لے لیا گیا ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ جہانگیر ترین بغیر عہدے کے حکومتی وزراء سے بھی مضبوط اور بااثر کردار ادا کررہے تھے۔
موجودہ حکومت کیلئیسب سے زیادہ سرمایہ کاری جہانگیر ترین ہی نے کی تھی اور سب سے زیادہ فوائد بھی انہی کو دیے گئے۔ولی باغ چارسدہ سے جاری بیان میں اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ سلیکٹڈ ڈرامہ بازیوں کی بجائے عملی اقدامات سے یہ بتائے کہ کس نے کتنی چینی چوری کی ہے اور اس کو سزا کیا ملے گی؟ اپوزیشن کیلئے فرانزک رپورٹ کا انتظار نہیں کیا جاتالیکن چہیتوں کو بچانے کیلئے اب فرانزک رپورٹ کا بہانہ بنایا جارہا ہے۔ کپتان یاد رکھیں کہ اب اسے لانے والے بھی نہیں بچاسکتے، انکی چوریاں عیاں ہوچکی ہیں، چور رنگے ہاتھوں پکڑے جاچکے ہیں، اپوزیشن میں ہوتے ہوئے کپتان فرمایا کرتے تھے کہ جب کسی پر کرپشن یا چوری کا الزام عائد ہوتا ہے تو ان کو عہدے سے اسی وقت مستعفی ہونا چاہیے لیکن کپتان چوروں کو سزا دینے کی بجائے وزارتیں تبدیل کررہا ہے۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ اگر خسروبختیار وزارت فوڈ اینڈ نیشنل سیکیورٹی میں کروڑوں کا غبن کرسکتا ہے تو اقتصادی امور کی وزارت میں کتنی رقم ہڑپ کریں گے۔ دوسری جانب عدالتوں سے مجرمان قرار دیے گئے مشیروں اور وزیروں کو ایک بار پھر کابینہ کا حصہ بنادیا گیا ہے، شاید وہ سمجھتے ہیں کہ عوام بابراعوان اور اعظم سواتی کے کیسز بھول گئے ہوں گے لیکن ہم یاد دلانا چاہتے ہیں کہ یہ وہی لوگ ہیں جو چھوٹے بچوں کو صرف اسلئے مارتے ہیں کہ ان کے فارم ہائوسز میں غلطی سے مویشی داخل ہوگئے تھے۔