اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

عجیب بات ہے کہ کورونا وائرس جمعہ کے روز 12 سے 3 بجے تک خطرناک رہتاہے اور اس کے بعد خطرناک نہیں رہتا ، حافظ حسین احمد نے کرفیو کو جمعہ کرفیو قرار دیدیا

datetime 3  اپریل‬‮  2020 |

کوئٹہ(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ جمعہ کے روز ’’کورونا کرفیو‘‘ نہیں بلکہ ’’جمعہ کرفیو‘‘ لگایا گیا تھا، سندھ میں جمعہ کے روز عوام کو ’’لاک ڈاؤن‘‘ اور مساجد کے امام و خطباء کو ’’لاک اپ‘‘ میں بند کیا گیا۔ جمعہ کے روز جیکب آباد کے صحافیوں سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ

لگتا ہے کہ صوبہ سندھ میں متوازی حکومت ہے اور مراد علی شاہ کے فرمان وفاق سے نرالے ہیں، صوبہ سندھ میں جمعہ کے روز عوام کو لاک ڈاؤن میں اور امام و خطیب لاک اپ میں بند تھے، انہوں نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ کورونا وائرس جمعہ کے روز 12 سے 3 بجے تک خطرناک رہتاہے اور اس کے بعد خطرناک نہیں رہتا کیوں کہ 3بجے کے بعد تمام اسٹورز، بازار اور عوامی بینک وغیرہ میں جو لوگوں کا رش دکھا گیا، انہوں نے کہا کہ یہ صرف مساجد کے حوالے سے 12 سے 3 بجے تک کا ”جمعہ کرفیو” تھا ”کورونا کرفیو” نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ سندھ کے مختلف اضلاع سے یہ اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ وہاں خطباء اور علماء پر تشدد کیا گیا انہیں لاکپ اپ میں ڈال کر ان پر مقدمات بنائے گئے اگر اسٹور پر لوگوں کے ہجوم جمع ہونے اسٹور کے مالک پر مقدمہ نہیں بنتا، بینک میں ہجوم جمع ہونے پر بینک منیجر پر مقدمہ نہیں بنتا، راشن تقسیم کرنے والے ٹرک پر جمع ہونے والے سینکڑوں مجبور لوگوں کا مقدمہ امداد دینے والوں پر نہیں بنتا تو مسجد میں آنے والے مسلمانوں کا مقدمہ خطباء اور علماء پر کیوں بنایا جاتا ہے ، انہوں نے کہا کہ علماء کرام اور جمعیت علمائے اسلام موجودہ نازک حالات میں اپنے تمام تر اختلافات کے باوجود تعاون کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے لیکن صوبہ سندھ میں پیپلزپارٹی یعنی اپوزیشن کی جماعت کی حکومت کے ہوتے ہوئے علماء اور مساجد کے خطباء کے ساتھ جو سلوک ہے وہ ناقابل برداشت ہے اور اگر اسے ترک نہیں کیاگیا تو اس کا شدید ردعمل ہوگا اور پورے ملک میں خصوصاً صوبہ سندھ میں اس کا رد عمل آئے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…