پیر‬‮ ، 20 جنوری‬‮ 2025 

کورونا وائرس کا مقابلہ تنہا حکومت کے بس کی بات نہیں ،شہباز شریف، فضل الرحمان، پرویز الٰہی ، بلاول بھٹو سمیت اہم سیاسی رہنمائوں نے انتہائی اہم بات پر اتفاق کر لیا

datetime 23  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) کوروناوائرس کی وجہ سے درپیش صورتحال بارے اعلیٰ سیاسی قیادت کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے ،بلاول بھٹو نے شہباز شریف ،مولانا فضل الرحمان ،چوہدری پرویز الٰہی ،ایمل ولی اور سردار اختر مینگل سمیت دیگر سے رابطے کئے جس میں ویڈیو لنک آل پارٹیز کانفرنس کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنا صرف حکومت کے بس کی بات نہیں ،

تمام سیاسی جماعتوں ،اداروں اور عوام کو یکجا ہونا پڑے گا۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف او رپیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنمائوں نے کورونا وائرس وبا سے مقابلے کیلئے قومی یکجہتی پر اتفاق کیا ۔دونوں رہنمائوں نے ویڈیولنک آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کی تجویز کو وقت کا تقاضہ قراردیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اے پی سی آج ہی ہونی چاہیے ۔شہباز شریف نے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے وزیراعلی مراد علی شاہ اور سندھ حکومت کے اقدامات کی تعریف کی اور کورونا سے نمٹنے کیلئے بروقت فیصلوں پر بلاول بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی کے قائدین کو سراہا ۔بلاول بھٹو زرداری اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کے درمیان بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ کورونا وائرس کا مقابلہ تنہا حکومت کے بس کی بات نہیں ،تمام سیاسی جماعتوں ،اداروں اور عوام کو یکجا ہونا پڑے گا۔چوہدری پرویز الٰہی نے اے پی سی کی تجویز کی حمایت کی ۔بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے بھی ٹیلوفونک رابطہ کیا اوراس عز م کا اظہا رکیا گیا کہ تمام سیاسی رہنما مل کر اس آفت کا مقابلہ کریں گے ،وڈیو لنک اے پی سی بہت ضروری ہے تاکہ پوری قوم یکجا ہو۔بلاول بھٹو اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما سردار اختر مینگل کے درمیان بھی ٹیلوفونک رابطہ ہوا جس میںکہا گیا کہ عوام کو کورونا وائرس سے بچانے کے لئے اتحاد کی ضرورت ہے،اے پی سی کی تجویز وقت کاتقاضا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کی ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی سے بات چیت کرونا وائرس سے عوام کو محفوظ کرنے کی لئے قومی لائحہ عمل پر زور دیا ۔ ویڈیولنک سے تمام قائدین بلاول بھٹو زرداری کی تجویز کردہ اے پی سی میں شرکت کریں۔ایمل ولی خان اور آفتاب شیرپا ئو نے بھی ٹیلیفونک رابطے میں موجودہ صورتحال میں آل پارٹیزوڈیوکانفرنس بلانے کی حمایت کی ۔بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمن اور دیگر رہنمائوں نے شہبازشریف کے وطن واپسی کے اقدام کو سراہا ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر آنا ہوگا، کورونا وائرس سے بچا ئوکے لئے ایک مشترکہ لائحہ عمل ضروری ہے۔مسلم لیگ(ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب کے مطابق قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف نے کورونا وائرس کی وجہ سے درپیش صورتحال پر تمام سیاسی جماعتوں کی وڈیو کانفرنس پر مشاورت کا آغاز کردیا ہے۔ مریم اورنگزیب کے مطابق شہبازشریف کی مشاورت کا مقصد درپیش صورتحال میں حکمت عملی کی تیاری ہے۔یادرہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اتوار کے روز ویڈیو لنک اے پی سی کی تجویز پیش کی تھی۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…