پشاور(این این آئی) خیبرپختونخوااسمبلی میں حالات معمول پرلانے کیلئے حکومت اوراپوزیشن ”پہلے آپ“پہلے آپ“معافی مانگیں تب مذاکرات ہوسکتے ہیں،سے مشروط ہوگئے۔جمعہ کے روزصوبائی اسمبلی اجلاس کے اختتام پرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہاکہ اپوزیشن کو اسپیکر سے معافی مانگنا پڑے گی
اسکے بعد اپوزیشن سے مشروط مذاکرات کیلئے تیار ہیں اپوزیشن نے نالائقی کا مظاہرہ کیا ہے،اپوزیشن ارکان کو علم ہی نہیں کہ احتجاج کیوں کررہے ہیں، انہوں نے کہاکہ احتجاج اپوزیشن کا حق ہے لیکن طریقہ ٹھیک نہیں۔دوسری جانب اپوزیشن لیڈراکرم درانی نے میڈیاسے بات چیت کے دوران واضح کیاکہ ہمارا احتجاج اسپیکر کے خلاف ہے جب تک اسپیکر معافی نہیں مانگے گا ہمارا احتجاج جاری رہے گا ایسا اسپیکر نہیں دیکھا جو اجلاس بلانے کے لیے وزیر اعلی سے اجازت لیتے ہیں تین بار ریکوزیشن جمع کرائی اجلاس نہیں بلایا قائمہ کمیٹیوں میں بھی نظرانداز کیا جارہا ہے حکومت اور اس طرح نہیں چل سکتی انہوں نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن میں اسپیکر پل کا کردار ادا کرتا ہے اسپیکر کی رولنگ پر بھی عمل نہیں ہوتا گورنر کے فرمان پر اجلاس بلایا گیا اور اس کے ایڈوائزر بل پیش نہیں کرسکتا اسپیکر ہمارے سامنے بیٹھ کر معافی مانگیں گے صوبے میں ایسی حکومت ہے جہاں دو دو اطلاعات کے وزیر ہیں اپنے وزراء کو عزت نہیں دی جاتی۔اکرم درانی نے کہاکہ حکومت نے استعفیٰ اٹارنی جنرل سے لیانہیں بلکہ اس نے خود دیا ہے اگر استعفے کی وجہ سامنے آگئی تو بھونچال آجائے گا ترقیاتی فنڈز جاری کیے جارہے ہیں لیکن اپوزیشن کو نہیں دے رہے چیف سیکرٹری اور ڈی سی کو خطوط لکھیں گے عدالتی احکامات پر عمل نہیں کیا جارہا چیف سیکرٹری اور ڈپٹی کمشنرز اور فنانس سیکرٹری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دیں گے تعداد میں کم لیکن مضبوط اپوزیشن ہے۔