جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

کمبل اوڑھ کر کوہ طور پر سونے کی روایت یہودی ہے‘ یہ لوگ شادی کے فوراً بعد کوہ طور پر آتے تھے اور اپنی پہلی رات طور کے راستے میں کمبل کے اندر گزارتے تھے‘ یہ ایسا صدیوں سے کیوں کرتے چلے آرہے ہیں ؟ حیران کن انکشافات سامنے آگئے

datetime 31  جنوری‬‮  2020 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)جاوید چودھری اپنے کالم ’’کوہ طور سے اترتے ہوئے‘‘میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔کمبل اوڑھ کر کوہ طور پر سونے کی روایت یہودی ہے‘ یہ لوگ شادی کے فوراً بعد کوہ طور پر آتے تھے اور اپنی پہلی رات طور کے راستے میں کمبل کے اندر گزارتے تھے‘ ان کا خیال تھا یہ عمل صالح اولاد کے لیے ضروری ہے‘ یہ روایت آج بھی قائم ہے‘ طور کی چوٹی دنیا کا واحد مقام ہے

جہاں تینوں آسمانی مذاہب کے زائرین اکٹھے ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہو کر اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کرتے ہیں۔یہ وہ مقام ہے جہاں کوئی بندہ رہتا ہے اور نہ کوئی بندہ نواز لیکن جوں جوں سورج چڑھتا جاتا ہے اور لوگ طور سے نیچے اترتے جاتے ہیں‘ یہ لوگ توں توں دوبارہ یہودی‘ عیسائی اور مسلمان ہوتے چلے جاتے ہیں یہاں تک کہ طور کے دامن میں سینٹ کیتھرائن پہنچ کریہ دوبارہ ایک دوسرے کے دشمن بن جاتے ہیں‘ یہ صرف کوہ طور کی برکت ہے چند لمحوں کے لیے تینوں مذاہب کے درمیان موجود دیواریں گرجاتی ہیں اور اللہ کے بندے صرف اللہ کے بندے بن جاتے ہیں۔طور سے واپسی کا سفر چڑھائی سے زیادہ مشکل ہوتا ہے‘ زائرین کھلی آنکھوں سے خطرناک سیڑھیاں اور ہولناک گھاٹیاں دیکھتے ہیں اور ہر بار رک رک کر یہ سوچتے ہیں کیا کل رات ہم اس مقام سے بھی گزرے تھے اور یہ سوچ کر ان کی روح تک کانپ جاتی ہے‘ پورے پہاڑ پر گھاس کا تنکا تک نہیں ہوتا‘ کوئی پرندہ اور کوئی جانور بھی نہیں تھا اور پانی کا کوئی چشمہ بھی نہیں تاہم اس بار چوٹی پر ایک پرندہ نظر آیا اور ہمارے ایک ساتھی نے اس کی ویڈیو بنا لی۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…