عوام کا پیسہ عوام کی فلاح پر خرچ کرنے میں افسران کو کیا تکلیف ہے؟ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی افسران پر برس پڑے

25  جنوری‬‮  2020

ملتان(این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مدنی چوک فلائی اوور کے منصوبے میں تاخیر اور واسا افسران پر برس پڑے اور کہا ہے کہ واسا افسران اپنا قبلہ درست کرلیں، حکومت پنجاب سے ضلع ملتان کے خصوصی فنڈز طلب کئے جائیں گے، واسا کو فنڈز دلانے کے لیے ممبران اسمبلی اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں، تمام محکموں کے افسران کو ایک مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا، فلائی اوور کا ٹینڈر جلد جاری کیا جائے،

عوام کا پیسہ عوام کی فلاح پر خرچ کرنے میں افسران کی کیا تکلیف ہے۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی کی زیرصدارت سرکٹ ہاؤس میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک، چیف وہپ عامر ڈوگر اور معاون خصوصی جاوید اختر انصاری،ڈپٹی کمشنر عامر خٹک،ممبران صوبائی اسمبلی سلیم لابر، واصف راں،ظہیرالدین خان اور طارق عبدللہ،چیئرمین پی ایچ اے اعجاز جنجوعہ، رانا جبار اور عدنان ڈوگر،ضلعی انتظامیہ اور تمام محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔وزیر خارجہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اولیاؤں کے شہر ملتان کی اہمیت اور مرکزیت کے پیش نظر زیادہ ترقیاتی فنڈز کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پنجاب سے ضلع ملتان کے خصوصی فنڈز طلب کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ضلع ملتان کے منتخب ممبران اسمبلی کے درمیان مثالی رابطہ کار موجود ہے، تمام ایم این ایز اور ایم پی ایزفنڈز کے حصول کے لیے مشترکہ کوشش کریں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ حکومت پنجاب کے ساتھ فنڈز کے حصول کا معاملہ ٹھایا جائے گا۔ شاہ حمود قریشی نے کہا کہ شہر کی خوش قسمتی ہے کہ فعال ڈپٹی کمشنر تعینات ہیں، شہر میں صفائی کا مسلہ ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کو منظم بنانے سے حل کر لیا گیا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ سیوریج شہر کا سب سے گھمبیر مسئلہ ہے، فنڈز کے حصول کے ساتھ ساتھ منصوبے بروقت مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ وسائل کے استعمال میں افسران اپنا فعال کردارادا کریں۔وزیر خارجہ واسا کی افسران پر برہم ہو گئے اور کہاکہ واسا کے افسران اپنا قبلہ درست کرلیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ واسا حکام شہریوں کو سیوریج کے عذاب سے نجات دلائیں، سیوریج مسائل کی وجہ سے شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، واسا کے حکام کواپنی کارکردگی کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ

حکومت کی طرف سے ڈرینج کے لیے دیئے جانے والے 2 ارب روپے واسا کے ایک افسر نے استعداد نہ ہونے کی وجہ سے لینے سے انکار کر دیا،واسا کو اپنی استعداد بڑھانی ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ واسا کو فنڈز دلانے کے لیے ممبران اسمبلی اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں، تمام محکموں کے افسران کو ایک مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ افسران منصوبوں کی بروقت تکمیل میں اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں،

حکومت سے غیر منظورشدہ 12 منصوبوں کی منظوری لی جائے گی،ان منصوبوں کے لیے فنڈز بھی حاصل کئے جائیں گے۔شاہ محمود نے کہاکہ شہر کی بوسیدہ سیوریج لائنوں کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں مختص تمام فنڈز حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی، سیوریج کا پانی نہروں میں جانے سے فصلیں خراب اور زمینیں تباہ ہو رہی ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اس مقصد کے لیے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ اور سلج کیرئیر کے منصوبے کی ضرورت ہے،

ایشین ترقیاتی بنک کی فنڈنگ زمین کی فراہمی سے مشروط ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ حکومت پنجاب سے زمین خریدنے کے لیے 10 ارب حاصل کئے جائیں گے، کھاد فیکٹری سے وومن یونیورسٹی تک روڈ کی تعمیر کے لیے 35 کروڑ ڈیمانڈ کئے جائیں گی۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ حکومت پنجاب سے نواز شریف یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے لیے فنڈنگ کا مسئلہ اٹھایا جائیگا، نادر آباد فلائی اوور اور ملتان وہاڑی روڈ کو دوریہ کرنا ترجیحات میں شامل ہے۔ ڈپٹی کمشنر عامر خٹک نے کہاکہ ضلع کے جن ترقیاتی کے لیے فنڈز جاری کئے گئے وہ 53 فیصد خرچ کر لیے گئے ہیں۔شاہ محمود قریشی مدنی چوک فلائی اوور کے منصوبے میں تاخیر پر بھی غصے میں آگئے اور کہاکہ فلائی اوور کا ٹینڈر جلد جاری کیا جائے، عوام کا پیسہ عوام کی فلاح پر خرچ کرنے میں افسران کی کیا تکلیف ہے۔وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک نے نواں شہر سے ڈیرہ اڈا کے درمیان سڑک میں تاخیر کا نوٹس لے لیا

اور کہاکہ ایم ڈی اے سڑک کی کارپیٹنگ کا کام جلد شروع کرے۔ چیف وہپ عامر ڈوگر نے کہاکہ منتخب نمائندوں کی طرف سے تجویز کئے گئے منصوبوں پر ہوم ورک کیا گیا ہے، منصوبے عوام کی رائے سے تجویز کئے گئے ہیں۔عامر ڈوگر نے کہاکہ کسی افسر کو منصوبوں میں روڑے اٹکانے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ 30 جون تک تمام فنڈز کے استعمال کو یقینی بنایا جائے گا، ضلع ملتان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مزید فنڈنگ کی ضرورت ہے۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 218 منصوبوں کے لیے 7 ارب 80 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 2 ارب روپے فنڈز جاری کئے گئے جن میں سے 1 ارب 53 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں، کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 137 سکیموں لیے ایک ارب مختص کئے گئے ہیں، سوشل ایکشن پروگرام کے تحت 329 منصوبوں کے 90 کروڑ روپے مختص،منزلیں آسان پروگرام کی 5 سڑکوں کے لیے 29 کروڑ مختص، میونسپل سروسز پروگرام کے 177 منصوبوں کے لیے 67 کروڑ روپے مختص کئے گئے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…