اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی راناعظیم کا کہنا ہے کہ آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کیا گیا۔اس مصنوعی بحران کے اندر حکومت ،اپوزیشن،فلور مالکان اور دیگر مالکان نے اربوں روپے اکٹھے کئے۔یہ سب باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔4 ماہ پہلے آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کرنے کے لیے پلاننگ کی گئی۔وزیراعظم کو دی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ بحران کچھ دن قبل ہی پیدا ہوا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جب اس حوالے سے سازش تیار کی جا رہی تھی تو حکومتی ذمہ داران اس سے واقف تھے۔وزیراعظم نے بروقت آگاہی نہ دینے پر برہمی کا اظہار بھی کیااور خفیہ اداروں سے بھی ناراضگی کا اظہار کیا۔رانا عظیم نے مزید بتایا کہ اس کام میں سیاستدان بھی ملوث تھے جنہیں باقاعدہ فنڈنگ کی گئی اور اس طرح چند ہی دنوں میں اربوں روپے کما لیے گئےہیں۔