پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ ایران امریکہ کشیدگی میں پاکستان کو ملکی مفاد میں غیرجانبدارانہ کردار ادا کرتے ہوئے ملک کو ایک اور جنگ سے بچانا ہوگا،افغانستان کے مسئلے پر اے این پی کا موقف تاریخی تھا کہ ہمیں دو بڑوں کی لڑائی میں نہیں کھودنا چاہیے اب بھی ہمارا موقف ہے کہ
ملکی مفاد میں غیرجانبدار رہتے ہوئے ہمیں اس کشیدگی کو کم کرنے کیلئے کردار ادا کرنے چاہئے تاکہ کشیدگی کے مضر اثرات سے بھی پاکستان کو بچایا جا سکے۔ ولی باغ چارسدہ سے جاری اپنے بیان میں اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ایران کے سپریم کمانڈر کو نشانہ بنانا افسوسناک اور خطے کو ایک اور جنگ کی طرف دھکیلنے کے مترادف ہے جو کسی کے فائدے میں نہیں ہے، اے این پی دہشتگردی کی مخالف ہے چاہے وہ دہشتگردی دنیا کے کسی کونے میں بھی ہو،اے این پی کا کردار روز اول سے جنگ اور تشدد کے خلاف رہا ہے،انہوں نے کہا کہ امریکہ ایران کشیدگی میں پاکستان کو ملکی مفاد میں غیر جانبدار رہنا ہوگا تاکہ ملک ایک اور جنگ سے بچ جائے،خدانخواستہ اگر ایران امریکہ کی جنگ چھڑتی ہے تو اُس میں پاکستان کا بھی اتنا ہی نقصان ہوگا جتنا افغان جنگ کے نتیجے میں ہوا تھا۔اسفندیار ولی خان نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے پر بھی اے این پی کا موقف بہت واضح تھا کہ ہمیں دو بڑوں کی لڑائی میں کھودنا نہیں چاہیے کیونکہ اس میں چیونٹی کے مانند ہم کچھل جائیں گے لیکن اے این پی کے موقف کو نہیں مانا گیا اورآج افغان جنگ کے نتیجے میں ہونے والا نقصان سب کے سامنے ہے،پاکستان آج تک اُس جنگ کے نتائج بھگت رہا ہے۔اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ہمیں ایران امریکہ کے حالیہ کشیدگی میں بھی غیرجانبدار رہتے ہوئے کشیدگی کو کم کرنے میں کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ پاکستان جنگ تو دور کی بات دونوں ممالک کے کشیدگی کے مضر اثرات سے بھی بچ جائے۔