لاہور (آن لائن)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ خیبر پختونخوا سمیت پورے ملک میں ترقی کا پہیہ الٹا گھوم رہاہے۔ میں نے پہاڑوں پر چڑھ کر بھی ڈھونڈا مگر کوئی ایک ڈیم نظر نہیں آیا جبکہ حکومت کہتی ہے کہ ہم نے 350 ڈیم بنائے ہیں۔ لوگ بلین ٹریز کی تلاش میں بھی نکلے ہوئے ہیں۔ تعلیم پی ٹی آئی کی کسی ترجیح میں نہیں جبکہ تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔
وفاقی حکومت نے یونیورسٹیوں کی گرانٹ کم کردی ہے جس سے اساتذہ کی تنخواہوں کے لیے پیسہ ہے نہ نئے پراجیکٹس پر کام ہورہاہے۔ کشمیری آج دنیا بھر میں یوم حق خود ارادیت منارہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے 72 سال سے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کا وعدہ پورا نہیں کیا۔ ان خیالات کا ا ظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب ثمر باغ دیر میں مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت معاشی، تعلیمی اور داخلہ و خارجہ پالیسیوں میں بری طرح ناکا ہوگئی ہے۔ حکومت کا کوئی پاؤں سیدھا نہیں پڑ رہا لیکن حکومتی حلقے اپنی ناکامیوں کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب تک حکومت خود تسلیم نہیں کرتی کہ وہ ناکامی سے دوچار ہے، اس کی اصلاح کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہاکہ احتساب کا پورا نظام کھوکھلا ہوچکاہے۔وزیراعظم اور ان کے ارد گرد بیٹھے سقراط اور بقراط بے لاگ احتساب اور لوٹی دولت واپس لانے کے بلند بانگ دعوے کرتے رہے مگر آج تک پانامہ کے 436 ملزموں کو بھی کٹہرے میں نہیں لاسکے۔ نیب کے پاس موجود 150 میگا اسکینڈلز کی فائلوں کو دیمک چا ٹ رہی ہے مگر ان فائلوں کو کھولنے کی زحمت تک گوارا نہیں کی گئی۔ سینیٹر سرا لحق نے کہاکہ بدترین کرفیو کی وجہ سے کشمیر 154 دن سے دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا ہواہے مگر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے اور خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
کشمیر پر درجنوں قرار دادیں پاس کرنے والی اقوام متحدہ اپنی کسی ایک قرار داد پر عمل درآمد نہیں کروا سکی۔ اقوام متحدہ نے اپنے وعدوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں نے بھارت سے آزادی کے لیے ناقابل فراموش قربانیاں دی ہیں۔ یہ قربانیاں اور شہدا کا مقدس لہو رائیگاں نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کرے اور انہیں حق خود ارادیت دلانے کے لیے سفارتی کوششوں کو تیز کیا جائے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان کشمیریوں کا ہے اور کشمیری پاکستان کے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے بے انتہا مظالم کے باوجود کشمیری حق خود ارادیت کے مطالبے سے پیچھے ہٹے ہیں نہ ہٹیں گے۔