اسلام آباد ( آن لائن)حکومت نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے انتہائی قریبی سمجھے جانے والے میئر اسلام آباد انصر عزیز شیخ کو ہٹانے پر غور شروع کر دیا ہے ۔سرکاری ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت لوکل گورنمنٹ کمیشن ایکٹ 2015 کے تحت میئرکو معطل کر سکتی ہے۔اس آئین کی منظوری وفاقی کابینہ نے دی تھی جس میں اختیارات کے ناجائز استعمال کی
تحقیقات کے لئے کمیشن تشکیل دینے کی اجازت دی گئی ہے اس قانون کے تحت حکومت کمیشن تشکیل دینے کی سفارش کر سکتی ہے ،یہ کمیشن شفاف انکوائری کیلئے میئر کو کم از کم 90 دن کے لئے معطل کر سکتا ہے ۔عہدیدار کا کہنا تھا کہ شیخ انصر عزیز پر اختیارات کے ناجائز استعمال مالی بے ضابطگیوں سمیت دیگر الزامات عائد ہیں جس پر حکومت نے ان کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے اگر ان پر یہ الزامات ثابت ہوگئے تو حکومت اس کمیشن کی سفارشات پر میئر کے خلاف مناسب کارروائی عمل میں لا سکتی ہے جس میں ان کو عہدے سے ہٹانا بھی شامل ہے تاہم اس سلسلے میں وزیر اعظم کے سی ڈی اے امور سے متعلق معاون خصوصی علی اعوان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ان پر کسی قسم کا رد عمل نہیں دیا ۔دوسری جانب ایک سینئر حکومتی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت اختیارات کے ناجائز استعمال اور مالی بے ضابطگیوں کے پیش نظرمیئر کو معطل یا عہدے سے ہٹا سکتی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ میئر پر بینک اکائونٹس بنانے ،سرکاری گاڑیوں کو میئر آفس کی اجازت کے بغیر ذاتی استعمال میں لانے اور میرٹ کے بغیر تقرر و تبادلے کرنے ،2018 میں اپنی من پسند افراد کو سینٹی ٹیشن معاہدے دینے سمیت دیگر الزامات عائد ہیں تاہم اس سلسلے میں میئر اسلام آباد انصر عزیز شیخ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ان تمام الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا ۔جب ان سے حکومت کی جانب سے کمیشن تشکیل دینے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ
میرا نہیں خیال کہ کمیشن تشکیل دیا جائے یا یہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کا حصہ ہے ،انہوں نے کہا کہ ایم سی آئی نومبر2015 لوکل گورنمنٹ الیکشن ہونے کے بعد تشکیل پائی ۔واضح رہے کہ شیخ انصر عزیز کا تقرر اس وقت کی حکمران جماعت نواز لیگ نے کیا تھا اور شخ انصر عزیز اسلام آباد کے پہلے میئر منتخب ہیں ۔ادھر آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم سی آئی ان توقعات پر پورا نہیں اتر سکی جو ان سے وابستہ تھی اورنہ ہی موجودہ حکومت پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے کارپوریشن کو چلانے کے لئے فنڈز دیئے جارہے ہیں ۔