لاہور(این این آئی) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرورنے کہا ہے کہ مغربی ممالک دہشت گردی کے خلاف لڑنے کیلئے پاکستان سے سیکھیں، پاک فوج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاکستانی قوم نے مثالی قربانیاں دے کر دہشت گردوں کو شکست دی ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی کے زیر اہتمام 129ویں جلسۂ عطائے اسناد سے فیصل آڈیٹوریم میں خطاب کر رہے تھے۔
اس موقع پر لاء کے مضمون میں پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری حاصل کرنے والے یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر فیبیو میسیموکاسٹالڈو، وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمداختر، پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر، رجسٹرار ڈاکٹر محمد خالد خان، کنٹرولر امتحانات رؤف نواز، ایڈیشنل کنٹرولر راجا شاہد جاوید، ڈینز، فیکلٹی ممبران اور بڑی تعداد میں طلباؤ طالبات اور ان کے والدین نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری محمد سرور نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی قوم سے زیادہ قربانیاں کسی نے نہیں دیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دنیا کی تمام سپر پاورزکو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ پاکستان نے ملک میں دہشت گردی پر قابو پایا۔ انہوں نے کہا کہ مودی کے شہریت بل نے پورے بھارت کو کشمیر میں بدل دیا ہے جس میں اقلیتوں کو بنیادی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے بھارت کے شہریت بل کو کبھی قبول نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا 140دن سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ کئے ہوئے ہے اور اس کاسٹیٹس بدل کر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ انڈین حکومت بین الاقوامی ماہرین کو بھی مقبوضہ وادی تک رسائی دینے سے انکاری ہے اس کے برعکس پاکستان میں اقلیتوں کو قائد اعظم کے ویژن کے مطابق تمام حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم انڈین شہریت بل کی مخالفت اور مظلوم کشمیریوں کی حمایت کرنے پر مسٹر میسیمو کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے یونیورسٹیوں سے ایڈہاک ازم کا خاتمہ کیا اور 20وائس چانسلر زکومیرٹ پر تعینات کر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کومتحرک کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت یونیورسٹیوں میں سیاسی مداخلت کی ہرگزاجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی رینکنگ میں 250تا300اداروں میں پنجاب یونیورسٹی کے تین مضامین کا آنا قابل ستائش ہے جبکہ کیو ایس، ٹائمز ہائر ایجوکیشن اور نیچر گروپ رینکنگ میں بہتری پر وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمد تعریف کے مستحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال میں 243سکالرز کو پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کرنا پنجاب یونیورسٹی کی تاریخی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی یونیورسٹیوں کو دنیا کی بہترین 500یونیورسٹیوں میں شامل کرنے کیلئے حکومت تمام وسائل کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کو درپیش اقتصادی مسائل کے خاتمے کیلئے یونیورسٹیوں میں انٹرنپنیوشپ کلچر کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صلاحیت کے اعتبار سے پاکستانی طلبہ یورپین طلبہ سے کم نہیں۔ اانہوں نے کہا کہ
وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور ان کی ٹیم کو بخوبی علم ہے کہ نوجوان ملک کا اثاثہ ہیں۔ انہوں نے ڈگریاں حاصل کرنے والے طلبہ، ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے آگے آئیں۔ فیبیو میسیموکاسٹالڈونے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظام اور انڈین شہریت بل کی سخت مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مظلوم کشمیریوں اور فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا مستقبل تعلیم سے جڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم جنگوں کو روکنے اور تحمل کا سبب بنتی ہے۔
انہوں نے علامہ اقبال اور قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے اقوال سنائے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ کسی شخص کو اجازت نہ دیں کہ وہ آپ کوکہے کہ آپ اپنا مقصد حاصل کرنے میں بہت ینگ ہیں کیونکہ وہ خود یورپین پارلیمنٹ میں سب سے کم عمر نائب صدر منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے اعزازی ڈگری دینے پر پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ پاکستانی عوام کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ وائس چانسلر پروفیسر نیازا حمد اختر نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ ہر سطح پر میرٹ، شفافیت اور احتساب کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی تمام سٹییچوری باڈیزمتحرک کر کے باقاعدہ اجلاس منعقد کئے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک سال میں 243سکالرز کو پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کرنا خاموش انقلاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ عرصہ دراز سے ترقیوں اور تعیناتیوں کے منتظر اساتذہ اور ملازمین کی میرٹ پر ترقیاں اور تعیناتیاں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کی تعلیمی انقلاب کے لئے اقدامات کے باعث بین الاقوامی رینکنگ میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی تحقیق کے فروغ اور اساتذہ کے ایکسچینج پروگرام کیلئے بیرون ممالک کی یونیورسٹیوں سے تعلقات مضبو ط کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی بار ایلومینائی ایسوسی ایشن کا اجلاس بلایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں بابا گرونانک اور ہیومین رائٹس چیئر کا قیام عمل میں لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نوکریوں میں اقلیتوں کے کوٹہ پر سختی پر عملدرآمد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی، اعلیٰ اقدار کے حامل شہری اور ملک میں سماجی و اقتصادی استحکام کیلئے پنجاب یونیورسٹی میں تین نئے تدریسی و تحقیقی سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی سٹیٹ آف دی آرٹ میڈیکل کالج بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ بعد ازا ں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے فیبیو میسیموکو پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری اور معزز مہمانوں کو سوونئیرز پیش کئے۔