اسلام آباد( آن لائن ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت کا پارٹی صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی زیر صدارت وڈیو لنک پر پارٹی کا ہنگامی مشاورتی اجلاس ہوا۔پارٹی رہنماؤں خواجہ آصف، سردار ایاز صادق، چوہدری برجیس طاہر، انجینئر خرم دستگیر خان، مریم اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ اور شزہ خواجہ نیاجلاس میں شرکت کی۔شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو 25 دسمبر کو
ملک بھر میں قائداعظم محمد علی جناح اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی سالگرہ بھرپور انداز سے منانے کی ہدایت کردی۔شہباز شریف کی ملک بھر میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کو اپنے علاقوں میں قائداعظم اور محمد نواز شریف کی سالگرہ بھرپور جذبے سے منانے کے لیے تقاریب کا انعقاد کرنے کی ہدایت کردی۔شہباز شریف نے 30 دسمبر کو پارٹی کا یوم تاسیس ہر ضلع میں منانے کی ہدایت بھی کردی۔ پارٹی کی وفاقی، صوبائی اور ضلعی تنظیموں کو تنظیمی اور سیاسی سرگرمیاں بھرپور انداز سے جاری رکھنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کی ضمانت منظور ہونے پر اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں۔ الزامات کا ثبوت پیش کرنے میں ناکامی اور عدلیہ کے فیصلے مسلم لیگ (ن) کی عوامی خدمت اور سچائی کا اعتراف ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی رہنما احسن اقبال کی گرفتاری افسوسناک ہے۔ سی پیک اور پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے احسن اقبال نے ایمانداری، دیانتداری اور قومی جذبے کے ساتھ قابل ستائش کام کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ احسن اقبال جیسے قابل اور باصلاحیت افراد کی بے بنیاد مقدمات میں گرفتاری اچھی روایت نہیں ہے۔ اوچھے ہتھکنڈوں سے پاکستان مسلم لیگ (ن) قوم کے حقوق کے تحفظ سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔انہوں نے کہا کہ بدترین مہنگائی، بے روزگاری، معاشی بدحالی اور قومی مفادات کے خلاف حکومتی اقدامات کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔ پارٹی کارکنان اور رہنماؤں کے حوصلوں، نظریے سے وابستگی اورثابت قدمی پر فخر ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ دعا ہے کہ ضمیر کے تمام قیدیوں کو بھی عدلیہ سے جلد ریلیف ملے گا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔ حکومت کی جانب سے سیاسی انتقامی کارروائیوں کا جائزہ لیا گیا اور حکمت عملی طے کی گئی۔