اسلام آباد (این این آئی)وفاقی کابینہ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے ،اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق ،عرفان بخاری کو چیئرمین ایگزم بینک پاکستان تعینات ،پاکستان سپورٹس بورڈ کی تشکیل نو ،بورڈ کے گیارہ ممبران ،ایل او سی پر بھارتی فائرنگ سے متاثرہ افراد کی امداد و بحالی کیلئے پیکیج اور ٹیکس قوانین میں اصلاحات کی منظوری دیدی ہے جبکہ معاون خصوصی برائے
اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی کی قیادت میں قائم کردہ کمیٹی کام کررہی ہے، معاملے پر قانون سازی کا عمل جلد شروع ہوگا ،جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف ریفرنس کے حوالے سے قانونی ٹیم کام کررہی ہے،معاملے پر پاکستان کے قانون کے کام کیا جائیگا، پرچیوں اور خواہشات سے حکومت نہیں چلتی،حکومت قانون سے چلتی ہے،رانا ثناء اللہ کے خلاف ٹرائل شروع نہیں ہوا،اے این ایف نے ٹرائل کورٹ میں شواہد دینے ہیں، لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے ہمیں سنائی اور آپکو دکھائی دے رہے ہیں۔ منگل کو کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور وزیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے میڈیا کو بریفنگ دی ۔ فردوس عاشق اعوان نے بتایاکہ وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ نے 21 ایجنڈے پر مبنی اجلاس منعقد ہوا،پاکستان کے نچلے طبقے کے لیے عملی اقدامات اور ہدایات کیں ہیں اور ڈاکٹر ظفر مرزا کو میڈیا کوتفصیلات سے آگاہ کر نے کا کہا ۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ ایجنڈا نمبر تیرہ کے مطابق ادویات کی قیمتوں پر نظر ثانی کی گئی،نواسی ادویات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ،ملٹی نیشنل کمپنیاں محدود مدت کے لیے ادویات مارکیٹ میں لاتی ہیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ ملٹی نیشنل کمپنیاں جب مارکیٹ میں ادویات لاتی ہیں تو اسکی قیمتیں زیادہ ہوتی ہیں،
ادویات کی قیمتیں ہرسال دس فیصد کم کرنا پڑتی ہیں،تین سال کے بعد جنرک میڈیشن بنتی ہیں،89 ادویات کی قیمتوں میں پندرہ فیصد کمی کی گئی ،دل کولیسٹرول اور اینٹی بائیوٹک ادویات کی قیمتوں میں کمی کی ۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے لیے اصلاحات لارہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ دویات کی قیمتوں میں 15فیصد کمی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں ادویہ ساز شعبے کیلئے
جلد نیشنل میڈیسن پالیسی لائی جارہی ہے۔معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ کابینہ میں مختلف اداروں میں تعیناتیوں کیلئے سے بات کی گئی،ای سی سی کے 12دسمبر 2019 کے فیصلوں کی توثیق کی گئی،فرخ اقبال کو صدر اور سی ای او ویمن بینک تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔ انہوںنے بتایاکہ ایل او سی پر بسنے والے لوگوں کیلئے خصوصی سکیم کی منظوری دی گئی،
ہر شادی شدہ عورت کو سہ ماہی پر پانچ ہزار روپے دیئے جائیں گے۔ انہوںنے بتایاکہ ایل او سی پر 13ہزار 982 گھرانوں کیلئے پیکج کی منظوری دی گئی،پیکج کے تحت متاثرہ گھرانوں 67 کروڑ روپے کی امداد دی جائے گی،ایل او سی پر 13ہزار 982 گھرانوں کیلئے پیکج کی منظوری دی گئی۔انہوںنے کہاکہ ایل او سی پر بسنے والے لوگوں کے لیے مالی امداد کی منظوری دی۔ انہوںنے بتایاکہ
کابینہ طلحہ علی کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ تعیناتی کی منظوری دی،کابینہ نے علی نواز اعوان کو لوکل گورنمنٹ اسلام آباد کا کمشنر تعینات کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ اسلام آباد کو جس طرح خوبصورت اور صاف ستھرا ہونا چاہیے ویسا نہیں،شہر میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر پر کابینہ نے تشویش کا اظہار کیا ،اس حوالے سے ایک کمیشن قائم کیا گیا،علی نواز اعوان کو اس کمیشن کا چیئرمین تعینات کیا گیا ہے۔
انہوںنے بتایاکہ کابینہ نے وفاقی دارالحکومت میں صفائی کی ناقص صورتحال پر اظہار ناپسندیدگی کیا،چیئرمین سی ڈی اے کو اسلام آباد میں صفائی کی صورتحال فوری بہتر کرنے کی ہدایت کی گئی۔ انہوںنے بتایاکہ کابینہ نے ٹیکس قوانین میں اصلاحات کی منظوری دی،اسلام آباد کے سنیٹری ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کی ذمہ داری میئر کی ہے ،میئر اسلام آباد لندن یاترا پر ہیں مجبوراً سی ڈی اے کو تنخواہیں ادا کرنا پڑیں۔
انہوں نے کہاکہ ایجنڈا نمبر بیس کے مطابق احساس اور بی ایس پی پروگرام پر بریفنگ دی گئی۔ انہوکںنے کہاکہ ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت سے پولیو فنگر مارکر درآمد کرنے کی منظوری دی گئی۔ ای سی ایل میں نام ڈالنے اور نام نکالنے کے حوالے سے انہوںنے بتایاکہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ آٹھ افراد کے نام ای سی ایل سے نکالا گیا ہے،کابینہ نے مریم نواز کا نام
متفقہ طور پر ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کی۔ انہوںنے بتایاکہ کابینہ میں ای سی ایل کے نام کے 24کیس رکھے گئے،ای سی ایل میں 4 کے نام شامل ،8نکالے گئے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی کابینہ نے ای سی ایل میں نام نکالنے اورڈالنے کی منظوری دی۔ ۔ انہوںنے کہاکہ ریئرایڈمرل ذکا الرحمن کو جی ایم کے پی ٹی تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اسپورٹس بورڈ جنجال پورہ بنا ہواتھا۔
جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف ریفرنس کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ اٹارنی جنرل ملک سے باہر ہیں،اس معاملے پر قانونی ٹیم کام کررہی ہے،اس معاملے پر پاکستان کے قانون کے کام کیا جائیگا۔ انہوںنے کہاکہ آرمی چیف کے معاملے پر قانون سازی کا عمل جلد شروع ہوگا ،حکومت نے اس معاملے پر سپیکر قومی اسمبلی کی زیر قیادت کمیٹی قائم کی ،ابھی اس کمیٹی کو کام کرنے دیں۔ ایک سوال پر
انہوںنے کہاکہ پرچیوں اور خواہشات سے حکومت نہیں چلتی،حکومت قانون سے چلتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ رانا ثنا اللہ کے خلاف اے این ایف نے ٹرائل کورٹ میں شواہد دینے ہیں،رانا ثناء اللہ کے پس پردہ مافیا کام کررہاہے،مافیا پیسہ استعمال کررہاہے کہ اے این ایف عدالت میں جج تعینات نہ ہو۔ انہوںنے کہاکہ عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کی دھمکی دی گئی،رانا ثناء اللہ کے خلاف ٹرائل شروع نہیں ہوا۔ انہوںنے کہاکہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے ہمیں سنائی اور آپکو دکھائی دے رہے ہیں۔