کراچی(این این آئی)قومی احتساب بیورو(نیب) نے کورنگی اور ملیر کے اضلاع میں گاڑیوں کو فراہم کیے جانے والے پیٹرول کی مد میں 80 کروڑ کی کرپشن کا سراغ لگالیاہے،ایک گاڑی میں ایک ہی دن میں50ہزار روپے کا پیٹرول ڈلوانے کی جعلی رسیدیں بھی جمع کرانے کا انکشاف ہوا ہے۔
نیب کراچی نے 80 کروڑ کی مبینہ کرپشن پر تحقیقاتی رپورٹ نئے ڈی جی نیب کراچی کو بھیج دی ہے۔نیب ذرائع کے مطابق کراچی میں محکمہ بلدیات کے ماتحت ایک اور ادارے میں بڑی کرپشن کا انکشاف ہواہے، شہر کے 5 اضلاع میں سے صرف 2 اضلاع میں پیٹرول کی مد میں 80 کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی۔نیب ذرائع کے مطابق دونوں اضلاع میں کرپشن 2013 سے 2017 کے دوران جعلی بلنگ کی ذریعے کی گئی، نیب حکام نے سابق ایڈمسنٹریٹر طارق مغل، اشفاق ملاح، منظور عباسی اور عمران اسلم کے بعد پمپ مالکان کے بھی ریکارڈ جمع کیے تو پمپ مالکان کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی جعلی رسیدوں کی بھی تصدیق کردی گئی۔ڈی ایم سی کورنگی اور ملیر نے بند گاڑیوں اور رات میں سروس نہ ہونے کے باوجود پیٹرول اور ڈیزل کے اخراجات دکھائے ہیں، افسران نے ایک دن میں ایک گاڑی پر 50 ہزار روپے کا پیٹرول بل بھی پاس کیا، جب نیب حکام نے ایک دن میں 50 ہزار کا پیٹرول خرچ کرنے والی گاڑی طلب کی تو ڈی ایم سی افسران گاڑی بھی پیش نہ کرسکے۔نیب حکام نے چشمہ سروسز اور الیلیز سروسز نامی کمپنیوں کے مالکان کے بیانات بھی ریکارڈ کرلیے۔ ذرائع نے بتایا کہ نیب کراچی نے 80 کروڑ کی مبینہ کرپشن پر تحقیقاتی رپورٹ نئے ڈی جی نیب کراچی کو بھیج دی ہے۔