اسلام آباد (این این آئی)وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نہ نکالنے کی سفارش کی ہے۔ذرائع کے مطابق کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے اپنی سفارشات تیار کرلی ہیں جس کے مطابق کمیٹی نے مؤقف اختیار کیا کہ مریم نواز کا ٹرائل ہو رہا ہے اور وہ مشروط ضمانت پر ہیں لہٰذا ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جاسکتا۔
ذیلی کمیٹی نے کہاکہ مریم نواز اگر کسی دوسرے فورم سے اجازت لینا چاہتی ہیں تو یہ ان کا حق ہے۔ذرائع نے بتایا کہ تمام سفارشات وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی جس کے بعد ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے یا نہ نکالنے کا حتمی فیصلہ بھی اجلاس میں کیا جائے گا۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں مریم نواز نے لاہور ہائیکورٹ میں اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دائر کی تھی۔درخواست میں مریم نواز نے استدعا کی تھی کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اقدام غیر قانونی قرار دیا جائے اور اْنہیں اس لسٹ سے نام ختم کرنے کے احکامات دئیے جائیں۔اسی درخواست پر 9 دسمبر کو لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کے حوالے سے وفاقی حکومت کو 7 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا تاہم گزشتہ روز تک حکومت نے کوئی فیصلہ نہیں کیا تھا۔گزشتہ روز مریم نواز نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لیے ایک اور درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی جس پر پیر کو سماعت ہوگی۔وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نہ نکالنے پر پی ٹی آئی میں سب متفق ہیں۔ایک بیان میں فیصل واوڈا نے کہا کہ مریم نواز کے حق میں فیصلہ آیا تو حکومت اسے چیلنج کرے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسی یہ ہے کہ کسی کو این آر او نہیں ملے گا، این آر او کا مطلب سارے کیس ختم ہوجائیں اور سیاست کی اجازت مل جائے، مگر ابھی تک کوئی بری نہیں ہوا، سب کے کیس چل رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کارکردگی نہیں دکھاتی توہمارے پاس دوسرے آپشن بھی ہیں۔فیصل واوڈا نے ناراض ارکان پارلیمان کے حوالے سے کہا کہ تحریک انصاف کے ایم این ایز نہ میرے ملازم ہیں اور نہ ہی میں ان کا ملازم ہوں۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ پی ٹی آئی کے ایم این ایز کے لیڈر صرف وزیراعظم عمران خان ہیں۔