جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چین نے دوست ہونے کا حق ادا کر دیا، پاکستانی معیشت کی بہتری کیلئے اہم قدم اٹھاتے ہوئے چینی حکومت نے پاکستان کو 313 اشیا کی درآمدات ڈیوٹی فری کردی

datetime 20  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)حکومت نے کاروبارمیں آسانی اور پیداواری لاگت میں کمی کرکے برآمدات میں اضافے کاعزم کررکھا ہے اس مقصد کے لیے ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کے مسائل ترجیحی بنیادپرحل کیے جائیں گے، یہ بات وفاقی سیکریٹری تجارت سرداراحمد نوازسوکھیرا نے جمعہ کو پی ایچ ایم اے ہاوس میں ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے نمائندوں کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہی،

انہوں نے کہا کہ جب میں نے ٹیکسٹائل کا اضافی چارج سمبھالا تو وفاقی مشیرتجارت عبدالرزاق داد نے ہدایت کی تھی کہ برآمدکنندگان کے ریفنڈزپر بھرپورتوجہ دی جائے، ریفنڈ کے معاملے میں آنے والی بہتری وفاقی مشیرتجارت کی دلچسپی سے آئی ہے، انہوں نے کہا کہ یکم جنوری 2020 سے چین کے ساتھ کیے جانے والے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے دوسرے مرحلے میں چین کی حکومت نے پاکستان کو 313 اشیا کی درآمدات ڈیوٹی فری کردی ہے جس کا برآمدکنندگان کو بھرپورفائدہ اٹھاناچاہیے، انہوں نے کہا کہ 313 ٹیرف لائینز چین کی بین الاقوامی درآمدات کا90 فیصد حصہ ہیں جو اتنابڑا حجم ہے کہ پاکستانی برآمدکنندگان اپنی مصنوعات کا معیار بلند کرکے ملکی برآمدات کو تیزرفتاری سے فروغ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ دوسرے مرحلے کا یہ معاہدہ گزشتہ معاہدے کے یکسر مختلف اور انتہائی فائدہ مند ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے بیرونی سرمایہ کاروں سے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں آکرسرمایہ کاری کریں اور چین کے لیے برآمدی مال تیارکرائیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے روس کے ساتھ تجارتی تعلقات میں زبردست پیشرفت کی ہے اور اس ضمن میں روس اور پاکستان کے درمیان طویل عرصے سے زیرالتوا93.5ملین ڈالرکی لین دین کا معاملہ نمٹادیاگیا ہے جس سے پاکستانی تاجروں کو بھی انکے رکی رقم وصول ہوگئی ہے، اگرچہ یہ ایک چھوٹی رقم ہے لیکن روس کی حکومت اوروہاں کی تاجربرادری میں اسکے خوشگوار اثرات مرتب ہوئے ہیں،

انہوں نے کہا کہ افریقہ میں پاکستان کی موثر انداز میں موجودگی نہیں ہے جس کے لیے وزارت تجارت تیزی کے ساتھ کام کررہی ہے اور افریقن ریجن کے14 مالک میں سے10 ممالک میں کمرشل قونصلرز کی تعیناتی کردی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ رواں سال خراب موسم کے باعث کپاس کی فصل اچھی نہیں ہوئی ہے جس میں بہتری لانے کے لیے وزیراعظم عمران خان نے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں کپاس کی پیداواربڑھانے کے لیے حکومت بیجوں اور کھاد سمیت کئی اقدامات کررہی ہے

اس ضمن میں کپاس کی پیداواربڑھانے سے متعلق ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ پر بھی کام کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ برآمدات میں اضافے کی غرض سے ٹی ڈی اے پی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لائی جارہی ہیں اور ٹی ڈیپ کو مختلف برآمدی شعبوں میں تقسیم کیا جارہا ہے تاکہ ہربرآمدی شعبے کی برآمدات بڑھانے پر کام ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے ذاتی طور پر دلچسپی لے رہے ہیں جسکے لیے باقاعدگی کے ساتھ اجلاس کیے جارہے ہیں، برآمدی صنعتوں کے

خام مال سمیت دیگر سیمی فنشڈ اشیا کی ڈیوٹی میں کمی کے لیے نیشنل ٹیرف پالیسی مرتب کی گئی ہے اورڈیوٹی میں کمی سے آئندہ مالی سال سے برآمدی صنعتوں کی پیداواری لاگت میں نمایاں کمی آئے گی جسکے نتیجے میں ملکی برآمدات کوفروغ حاصل ہوگا۔قبل ازیں کونسل آف ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے چیئرمین زبیرموتی والا نے کہا کہ حکومتی حلقوں خاص طور پر بیوروکریسی میں برآمدی سوچ کا فقدان ہے اگر حکومت بیوروکریسی کا مائنڈ سیٹ تبدیل کرکے برآمدی صنعتوں اور برآمدکنندگان کو سہولتیں وترغیبات فراہم کرے

خصوصا پیداواری لاگت میں کمی کے لیے اقدامات کرے تو ملکی برآمدات پر مثبت اثرات مرتب ہونگے، انہوں نے کہا کہ برآمدی صنعتوں کے لیے گیس ٹیرف میں 31 فیصد اضافے کی درخواست کی ہے جس پریکم جنوری 2020 سے عمل درآمد کی تجویز ہے، اگر اس پر عمل درآمد ہوا تو ملکی برآمدات متاثر ہونگی توقع ہے کہ حکومت اس سلسلے میں برآمدی سیکٹر کے لیے آسانی پیداکرے گی، پاکستان اپیرل فورم کے چیئرمین جاوید بلوانی نے کہا کہ اگر حکومت توجہ دیتے ہوئے موثر اقدامات بروئے کارلائے تو کپاس کی پیداوار 30 سے40 ملین گانٹھوں تک بڑھائی جاسکتی ہے،

انہوں نے برآمدی صنعتوں اور برآمدکنندگان کو درپیش ریفنڈ سمیت دیگر مسائل پرکہا کہ برآمدکنندگان پاکستان کے معیشت کے مائی باپ ہیں جنہیں سرپربٹھایاجانا چاہیے۔ حکومت سے بنگلہ دیش ماڈل پر ریفنڈ کے لیے بات ہوئی تھی جس پر عمل نہیں ہوسکا اسکے برعکس فاسٹر ریفنڈ سسٹم شروع کردیا گیا جس میں متعدد خامیاں پائی جاتی ہیں اور آرپی اوز کے اجرا کے باوجود برآمدکنندگان کو ریفنڈز نہیں ہورہے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی کی بندرگاہ پر برآمدی کنسائمنٹس کی الگ قطار بناکر انکی الگ ایگزامنیشن کی جائے تاکہ برآمدی مال کی بروقت ترسیل ممکن ہوسکے۔کراچی کی بندرگاہوں پر موجودہ تعداد سے ڈبل کنٹینرز ہینڈل کرنے کی صلاحیت ہے۔اگر برآمدات میں اضافہ ہوا تو کنٹینر ہینڈلنگ بھی دگنا ہو جائے کی جس کو ہینڈ ل کرنے کی صلاحیت بندرگاہوں پر موجود ہے مگر کراچی کی تمام پورٹس کے دروازے شہر میں کھلنے کے اور کنٹینرز کی تعداد ڈبل ہونے جانے کے باعث پورے شہر کی ٹریفک کی روانی متاثر ہو گی۔

لہذا حکومت قبل ازوقت نوٹس لے اور کراچی کی بندرگاہوں کے دروازے وسیع کرنے کے علاوہ کنٹینرز کی 24گھنٹے آمدورفت کی خاطر بندرگاہوں کو ہائے ویز اور موٹر ویز کے ساتھ براہ راست ملانے کے لئے موجودہ ناردن بائی پاس روڈ کی چوڑائی اور لائنوں میں اضافہ کرے اور ملکی مفاد میں سدرن بائی پاس کا منصوبہ جسے روک دیا گیا تھا وفاقی حکومت اونرشپ لیتے ہوئے تعمیر کرے۔ انھوں نے کہا کہ کراچی میں کمبائنڈایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس کی انڈسٹر ئیل ایریاز میں تعمیر فنڈز کی دستیابی کے باوجود تاخیر کا شکار ہے۔ وفاقی حکومت اس کی بھی اونرشپ خود لئے اور فنڈز دینے کے بجائے وفاق کے تحت کمبائنڈایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس اور کے فور منصوبہ کراچی میگا پراجیکٹ کے تحت خود تعمیر کرے۔انہوں نے کہا کہ پچھلی ٹیکسٹائل پالیسی پر عمل درآمد سے برآمدات 25 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی تھی اگر حکومت ٹیکسٹائل پالیسی پر سنجیدگی سے عمل درآمدکرے تو اسکے برآمدات پر اچھے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، اجلاس سے محمد اسلم کارساز، جنید ماکڈا ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…