کوئٹہ (آن لائن)پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر وسینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ یہ ملک مشرف،ایوب خان اور ضیاء الحق کا نہیں تھا بلکہ یہ 21کروڑ عوام کا ہے عوام اور ادارے صرف آئین کی پابند ہے مشرف پشتونوں اور بلوچستان کا قاتل ہے جو آئین کو تسلیم نہیں کرے گا اس ادارے کو ہم کسی بھی صورت تسلیم نہیں کرینگے ہم اس فیصلے پرعدلیہ کے ساتھ ہیں آزاد عدلیہ اور آئین کی بالادستی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے
ان خیالات کااظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ یہ ملک نہ مشرف کا ہے نہ ایوب خان کا تھا اور نہ ہی ضیاء الحق کاتھا بلکہ یہ 21کروڑ عوام کا تھا 21کروڑ عوام نے ہمیشہ ملک میں آئین وقانون کی بالادستی کیلئے اپنا کردارادا کیا جب کوئی شخص آئین وقانون کا مذاق اڑاتھا ہے تو ان کو پھانسی نہ دی جائے تو کیا دیا جائے ہم اس ملک کے آئین وقانون کی پاسداری کرتے ہیں اور جو لوگ آئین وقانون کی پاسداری نہیں کرتے وہ غدار ہیں اور غدار رہے گا پشتونوں کے اکابرین پر غداری کے الزامات لگانے والے آج غداری کے لفظ پر کیوں اتنا خفہ ہوگئے پرویز مشرف ہزاروں پشتونوں اور بلوچستان کے قاتل ہے 12مئی کے واقعے پر اسلام آباد میں ہاتھ لہرا کر کہا تھا کہ آپ نے طاقت کا مظاہرہ دیکھا اس وقت یہ لوگ کیوں خاموش تھے آج جب عدالت نے مشرف کے خلاف جراتمندانہ فیصلہ دیا تو آج ان کو خیال آیا کہ ہم ایک ادارہ اور خاندان ہیں کیا دوسرے ا دارے ملک کے ادارے نہیں ہیں جب کوئی فیصلہ ان کے خلاف ہوتا ہے تو ان کو تصادم قرار دیا جاتا ہے جب ان کے حق میں فیصلہ دیا جاتا ہے تو پھر اس فیصلے کو آئین وقانون کی روپ سمجھتا ہے اس طرح نہیں چلے گا کچھ دن پہلے ایک ادارے کے ترجمان نے خود کہاتھا کہ ہم نے دوفوجیوں کو غداری پر پھانسی دی ہے تو پھر مشرف غدار کیوں نہیں ہوسکتا پشتونخوا ملی عوامی پارٹی عدلیہ کے ساتھ ہے اور عدلیہ کی آزادی کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے تیارہیں
جمہوریت اور آئین کی بالادستی کیلئے سب کو اپنا کردارادا کرنا چاہیے جب تک آئین وقانون کی حکمرانی نہیں ہوگی اس وقت تک ہم آئین کی پاسداری نہیں کرسکتے انہوں نے کہا کہ ملک کے ایک منتخب وزیراعظم کو پھانسی دی دوسرے وزیر اعظم کو نااہل قرار دیا مگر پارلیمنٹ نے یہ نہیں کہا کہ ہم عدلیہ کو نہیں مانتے اب وزراء بھی عدلیہ کامذاق اڑاتے ہیں اس طرح نہیں ہونا چاہیے جو بھی آئین وقانون کی خلاف ورزی کرے گا ہم اس کو کسی بھی صورت تسلیم نہیں کرینگے۔