حکمرانوں نے سقوط ڈھاکہ سے سبق سیکھا ہوتا تو آج کشمیر کے مسئلے پر ہاتھ پہ ہاتھ دھرے نہ بیٹھے ہوتے،سراج الحق نے حکمرانوں کو بے ضمیر کہتے ہوئے بڑا اعلان کر دیا

15  دسمبر‬‮  2019

اسلام آباد(این این آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکمرانوں نے سقوط ڈھاکہ سے کوئی سبق سیکھا ہوتا تو آج کشمیر کے مسئلے پر ہاتھ پہ ہاتھ دھرے نہ بیٹھے ہوتے۔5اگست کے بھارتی اقدام کا جواب نہ دے کر حکمرانوں نے قومی امنگوں کا خون کیا۔ بھارت کشمیریوں کا قتل عام کر رہاہے اور ہمارے حکمران ٹیپو سلطان کی راہ پر چلنے کے نعرے لگانے کے بعد خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

سیرت مصطفیؐ ہمیں اپنے کمزور اور مظلوم بھائیوں کا سہارا بننے اور متحد ہو کر ظلم کا خاتمہ کرنے کا درس دیتی ہے۔ مسلمان نہ ظلم کرتاہے اور نہ ظلم کو برداشت کرتاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیر میں سیرت مصطفیؐ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ 16 دسمبر نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام کے لیے ایک تازیانے کی حیثیت رکھتاہے اور ہر سال ہمیں یہ یاد دلاتاہے کہ اگر دشمن کے مقابلے میں متحد ہو کر پوری قوت سے دشمن کا مقابلہ نہیں کرو گے تو اس کا خمیازہ تمہاری آنے والی نسلوں کو بھی بھگتنا پڑے گا۔سقوط غرناطہ کے بعد سقوط ڈھاکہ کو فراموش کرنے والے حکمرانوں نے امت کو مایوس کیا ہے۔ عالم اسلام پر بے حس اور عالمی استعماری قوتوں کے آلہ کار حکمران مسلط ہیں۔ کشمیر اور فلسطین اس وقت عالم اسلام کے سلگتے مسائل ہیں۔ 73 سال سے کشمیر میں ہنود اور فلسطین میں یہود مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں مگر مسلم حکمران خواب غفلت سے بیدار ہونے کو تیار نہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ نہتے افغانوں نے دنیا کی تین بڑی طاقتوں کو شکست دے کر ثابت کردیا ہے کہ اللہ پر یقین محکم ہو تو دنیا کی کوئی طاقت اسلام اور مسلمانوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ امریکی صدر ٹرمپ بھی رات کے اندھیرے میں افغانستان کا دورہ کرتاہے۔ ٹرمپ اتنا خوفزدہ ہے کہ جب تک وہ افغانستان سے واپس نہیں چلا گیا کسی کو اس دورے کی کانوں کان خبر نہیں ہونے دی۔انہوں نے کہاکہ اللہ پر ایمان انسان کو نڈر اور جرأت مند بناتاہے یہی وجہ ہے کہ چند سو مسلمان ہزاروں اور چند ہزار لاکھوں کے لشکر سے ٹکرا جاتے تھے اور اللہ انہیں ہر میدان میں فتح و نصرت سے نوازتاتھا۔

آج کشمیر کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں چیخ و پکار کر رہی ہیں مگر کوئی محمد بن قاسم اور محمود غزنوی ان کی پکار سننے والا نہیں۔ کشمیر میں 133 دنوں سے بدترین کرفیو ہے۔ ہزاروں نوجوانوں کو پکڑ کر بھارتی جیلوں میں بند کردیا گیاہے۔ بھارتی غاصب فوج روزانہ نوجوانوں کو پکڑتی ہے اور انٹیروگیشن سنٹرز اور ٹارچر سیلوں میں ان پر بدترین اور انسانیت سوز تشدد کیا جاتاہے تاکہ وہ آزادی کے مطالبے سے دستبردار ہو جائیں مگر 73سالوں سے

لاکھوں کشمیریوں کو شہید کرنے ہزاروں خواتین کی عزتیں پامال کرنے اور کشمیری قیادت سمیت ہزاروں لوگوں کو جیلوں میں بند رکھنے کے باوجود وہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو شکست نہیں دے سکے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ 22 دسمبر کو ملک بھر سے لاکھوں لوگ اسلام آباد کشمیر مارچ میں شریک ہوکر بے ضمیر حکمرانوں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے اورانہیں جگانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ قوم کسی قیمت پر سقوط سری نگر نہیں ہونے دے گی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…